کسی بھی کارکن کی زندگی کے لیے تنظیمی تربیت نہایت اہم ہوتی ہے جس سے وہ اپنے مقررہ اہداف تک پہنچنے کے لیے راستے کا تعین آسانی سے کرسکتا ہے اور یقینا یہ قیادت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اپنے کارکن کو فکر کے سانچے میں ڈھال کر اسے منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے راہنمائی فراہم کرے اسی مقصد کے تحت منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام مورخہ 11 تا 15 اپریل 2018ء 5 روزہ تربیتی و تنظیمی کیمپ کا انعقاد کیا گیا یہ کیمپ اپنی نوعیت کا منفرد کیمپ تھا کیونکہ اس میں تحریک منہاج القرآن کی جملہ قیادت نے خواتین کارکنان کی تربیت کے لیے خصوصی وقت فراہم کیا۔ اس کیمپ میں ملک بھر سے زونل، ضلعی و تحصیلی صدور و ناظمات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ٹیم نے اس کیمپ کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے انتھک کاوشیں کیں۔ مذکورہ کیمپ چونکہ 5 روز پر مشتمل تھا لہذا اس میں لیکچرز کو مختلف سیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا۔
تنظیمی و تربیتی کیمپ کا شیڈول
پانچ روزہ کیمپ کا روزانہ آغاز اسمبلی سے کیا جاتا۔ اس کیمپ میں محترمہ ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے خصوصی شرکت کی اور خواتین کارکنان کی تربیت کے موثر لوازمات فراہم کئے جس کی انہیں ضرورت تھی۔ آپ نے لیڈر شپ صفات پر ساڑھے تین گھنٹے کا پر مغز لیکچر دیا اس کے علاوہ روزانہ مختلف موضوعات کے ذریعے کارکنان کی موثر تربیت کی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تربیتی کیمپ میں تحریک منہاج القرآن تجدیدی تحریک کے عنوان سے خصوصی خطاب کیا اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو متوازن اجزائے ترکیبی کے ساتھ تخلیق کیا ہے۔ پھر اس کی روحانی بالیدگی کے لیے انبیاء مبعوث فرمائے اس سلسلے کی آخری ہستی رسول اللہA ہیں۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا لیکن دعوت دین جاری رہے گی مزید انہوں نے کہا کہ دور حاضر کی تجدیدی تحریک تحریک منہاج القرآن ہے جس کی گواہی اس کی فکری و عملی سرگرمیاں ہیں۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تربیتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دین فطرت ہے دیگر تہذیبوں کی بنیاد مفاد اور جذبات پر مبنی ہے جبکہ اسلام کی بنیاد اخلاص اور حکمت پر قائم ہے۔ اسلام کی حقیقی تعلیمات سے آگاہی کے لیے قرآن و سنت کا براہ راست مطالعہ کیا جائے جس کے لیے خواتین حصول علم پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خواتین کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی ہے اور اس حوالے سے محض پلان نہیں مرتب کئے بلکہ ان کی تعلیم و تربیت کے لیے باوقار ادارے بھی بنائے ہیں۔ میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں جتنی پڑھی لکھی یا اسلام پسند اور محب وطن خواتین اور بیٹیاں منہاج القرآن سے وابستہ ہیں کسی اور ادارے اور تحریک سے وابستہ نہیں ہیں۔
محترمہ فضہ حسین قادری نے تربیتی کیمپ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ویمن لیگ کی کارکردگی کو سراہا اور ویژن 2025ء کے اہداف کے حصول کے لیے رہنمائی دی۔ انہوں نے تنظیمی امور کی انجام دہی سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے تفصیلی جوابات بھی دیئے۔
علاوہ ازیں مقررین میں محترم خرم نواز گنڈا پور نے تحریک منہاج القرآن کی سیاسی حکمت عملی، محترم علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے تنظیمات کو ’’تنظیمی زندگی میں تربیت کی ضرورت و اہمیت‘‘، محترم سعید رضا بغدادی نے قرآن پڑھنے کے اصول و ضوابط، محترمہ افنان بابر نے دعوتی استحکام۔ جبکہ ڈائریکٹر ایڈمن محترم جواد حامد نے سانحہ ماڈل ٹائون کیس پر بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ ویمن لیگ کی مختلف نظامتوں کے تعارف بھی پیش کئے گئے جس میں محترمہ لبنیٰ مشتاق نے الہدایہ پراجیکٹ محترمہ ثناء وحید نے Woice ، محترمہ زینب ارشد نے MSM کا تعارف پیش کیا۔
شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب
مورخہ 14 اپریل 2018ء شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تربیتی کیمپ میں شریک خواتین سے خصوصی خطاب میں فرمایا کہ مشن پر کاربند رہتے ہوئے اہداف کے سو فیصد حصول کیلئے فرد اور تنظیم کے مابین احترام پر مبنی رشتہ استوار کرنا ناگزیر ہے اور اچھے تعلقات ولایت کا بیج ہیں۔ حقوق العباد کی اہمیت بیان کی (یہ خطاب آئندہ شمارے میں مکمل شائع کیا جائے گا)۔
کیمپ میں خواتین کارکنان کے لیے محترمہ ڈاکٹر غزالہ حسن قادری او رمحترمہ فضہ حسین قادری کے ساتھ خصوصی ڈنر کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں انہوں نے ہر خاتون سے نہ صرف ملاقات کی بلکہ ان کی گراں قدر کاوشوں کو بھی سراہا۔ اس موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ٹیم کو ایوارڈز بھی دیئے گئے جن میں محترمہ افنان بابر، عائشہ مبشر، ارشاد اقبال، میمونہ شفاعت، لبنیٰ مشتاق، ام حبیبہ، ثناء وحید، زینب ارشد، ام حبیبہ (ناظمہ منہاجینز)، ایمن یوسف، سعدیہ احمد شامل تھیں۔
کیمپ کے آخری روز منہاج القرآن ویمن لیگ کی ایگزیکٹو باڈی ’’ویمن پارلیمنٹ‘‘ کا بھی افتتاح کیا گیا جس میں شامل تقریباً 500 خواتین عہدیداران سے محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے حلف لیا اور مبارکباد پیش کی۔ بعد ازاں محترم بریگیڈیئر (ر) اقبال گروپ ہیڈ منہاج ویمن لیگ نے اختتامی کلمات بیان کئے۔
اس کیمپ کی ایک اور انفرادیت ویمن لیگ کی جانب سے وژن 2025ء کے اہداف کے حصول کے لیے بنائے گئے لٹریچر کی تقریب رونمائی بھی تھی۔
اس کیمپ کے بے مثال انعقاد پر تنظیمات نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:
1۔ محترمہ نسرین مصطفوی
ٹریننگ ورکشاپ اپنی نوعیت کی انفرادی ورکشاپ تھی یہ روحانی تعمیر شخصیت، لیڈر شپ اور ٹائم مینجمنٹ کے حوالے سے کئی جہت پر مبنی تھی یہ ایک طرح سے چھوٹا اعتکاف تھا۔ مجھے بحیثیت فرد، کارکن اور لیڈر اس ورکشاپ سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ یہ ورکشاپ سو فیصد کامیاب رہی اور میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ میں اس میں شریک ہوئی اور بہت کچھ اس ورکشاپ سے سیکھا۔
2۔ تسبیحہ شفیق
بلاشبہ یہ اپنی نوعیت کا بے مثال کیمپ ہے۔ یہاں آنے سے قبل ہمیں اس کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا۔ پوری مرکزی ٹیم کی انتھک کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ اس کیمپ سے ہم نے جو کچھ سیکھا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ڈاکٹر غزالہ حسن قادری، محترمہ فضہ حسین قادری نے لیکچر دیئے جو ہمیں شیخ الاسلام کے پرتو نظر آئے اور شیخ الاسلام ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم نے جو کچھ سیکھا ہے قوم کی بیٹیوں میں منتقل کرنے کی کوشش کریں۔
3۔ نسرین اختر، گوجرانوالہ
یہ ایک ایسی ورکشاپ تھی جس نے لوہے کو کندن بنادیا ہے۔ تمام لیکچر نہایت اہمیت کے حامل تھے۔ مجھے یقین ہے کہ تمام تنظیمات کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا اور وہ آئندہ اچھے نتائج مرکز کو دیں گی۔ اس ورکشاپ کی آج کے دور میں بہت ضرورت تھی۔ اس ورکشاپ نے ہماری توقع سے بڑھ کر ہمیں متاثر کیا ہے۔ اللہ رب العزت مرکزی ٹیم کو سلامت رکھے ایسی ورکشاپ ہوتی رہنی چاہئے تاکہ کام میں بہتری آتی رہے۔