اصلاح
ہر منزل میں کوئی نہ کوئی کانٹا ضرور ہوتا ہے۔
ہر کانٹے میں کوئی نہ کوئی راز ضرور ہوتا ہے ۔
ہر راز میں کوئی نہ کوئی امتحان ضرور ہوتا ہے۔
ہر امتحان میں کوئی نہ کوئی تجربہ ضرور ہوتا ہے۔
ہر تجربے میں کوئی نہ کوئی سبق ضرور ہوتا ہے۔
ہر سبق میں کوئی نہ کوئی جستجو ضرور ہوتی ہے۔
ہر جستجو میں کوئی نہ کوئی راستہ ضرور ہوتا ہے۔
ہر راستے میں کوئی نہ کوئی مسئلہ ضرور ہوتا ہے۔
ہر مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل ضرور ہوتا ہے۔
ہر حل میں کوئی نہ کوئی اصلاح ضرور ہوتی ہے۔
(حدیقہ بتول۔۔۔۔۔راولپنڈی)
اقوال زریں
- نیک بننے کی کوشش ایسے کرو جیسے حسین بننے کی کوشش کرتے ہو۔
- خامیوں کا احساس کامیابیوں کی کنجی ہے۔
- جس کا علم نہیں اسے مت کہو ،جس چیز کی ضرورت نہیںاسکی جستجو مت کرو،اور جوراستہ معلوم نہیں اس پر سفر مت کرو۔ (سقراط)
- جس گھر میں کتابیں نہیںروح سے خالی جسم کی مانند ہے۔(سقراط)
- حکمت کے دروازے ہم پر تب کھلنا شروع ہوتے ہیں جب ہم یہ جان لیتے ہیں کہ ہم زندگی کے بارے میں، اپنے بارے میں، اس دنیا کے بارے میں کچھ زیادہ نہیں جانتے۔(سقراط)
- لوہا لڑائی کے وقت سونے سے بہتر ہوتا ہے مگر عقل و دانش ہر وقت سونے سے زیادہ قیمتی ہے۔(سقراط)
(عظمیٰ گل۔۔۔۔۔۔ایبٹ آباد)
اہم معلومات
- شہد کی مکھی کو سرخ رنگ نظر نہیں آتا۔
- شہد کی مکھی کی پانچ آنکھییں ہوتی ہیں۔
- کوئل ایک ایسا پرندہ ہے جو گھونسلہ نہیں بناتا ۔
- اگر بچھو کے گرد آگ لگا دی جائے تو وہ اپنے سر کو خود ڈس لیتا ہے۔
- ناشپاتی کا درخت تین سو سال تک پھل دے سکتا ہے۔
- چھینک کو روکنے کی کوشش میں گردن یا دماغ کی شریان پھٹنے سے موت واقع ہو سکتی ہے۔
- دنیا میں سب سے زیادہ آتش فشاں پہاڑ انڈونیشیامیں واقع ہیں۔
(نائلہ شہزادی۔۔۔۔ بھکر )
اقوال ’’باب مدینۃالعلم‘‘ حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم
- اس شخص پر تعجب ہوتا ہے کہ جو توبہ کی گنجائش ہوتے ہوئے مایوس ہو جائے۔
- سب سے معمولی درجے کا علم وہ ہے جو زبان پر ہو اور بلند ترین وہ جو اعضاء و جوارح(عمل) سے ظاہر ہو۔
- دنیا کی مثال سانپ کی سی ہے کہ چھونے میں نرم اور اس کے پیٹ میں خطر ناک زہر ہوتا ہے ۔نا سمجھ جاہل (دیکھ کر)اس پر ٹوٹ پڑتا ہے اور صاحبِ عقل و دانشمند اس سے ڈرتا ہے۔
- میں اسلام کی وہ تعریف کر رہا ہوں جو مجھ سے پہلے کوئی نہیں کر سکا۔ اسلام سپردگی ہے اور وہ یقین ہے جو تصدیق ہے اور تصدیق اقرار ہے اور اقرار ادائے فرض ہے اور ادائے فرض عمل ہے۔
- باہمی محبت اور میل جول پیدا کرناعقل کا نصف حصہ ہے۔
- پریشانی و غم بھی آدھا بڑھاپا ہے۔
- وہ تھوڑا سا عمل جس میں ہمیشگی ہو اس زیادہ سے بہتر ہے جو دل کی تنگی کا باعث ہو۔
(صباحت صابر۔۔۔۔اوکاڑہ)
فراقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ
سرکار دو جہاں ،امام الانبیاء ،احمد مجتبیٰ،محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے تو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر غم و آلام کا ایک کوہِ گراں ٹوٹ گیا۔حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے کہ جب انہیں ان کے بیٹے نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال مبارک کی خبر دی تو اس وقت آپ اپنے کھیتوں میں کام کر رہے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کی خبر سن کر وہ غمزدہ ہو گئے اور بارگاہ الٰہی میں ہاتھ اٹھا کر انہوں نے اسی وقت یہ دعا مانگی:
اللهم اذهب بصری حتی لا ادری بعد حبیبی محمد ا احدا.
اے اللہ میری بینائی اچک لے کیونکہ میں اپنے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی کو دیکھنا نہیں چاہتا۔
(عسقلانی، الاصابه فی تمییز الصحابه، 4: 187)
(فاخرہ رانی۔۔۔۔ پنڈی بھٹیاں)
ایرانی آلو مکس کباب
اشیائ:آلو آدھا کلو ابلے ہوئے۔چکن ایک پیالی ابلا ہوا۔پیاز دو عدد۔انڈے دو عدد۔لہسن دو بڑے چمچ۔گرم مصالحہ ایک بڑا چمچ۔ سرخ مرچ ایک بڑا چمچ۔نمک حسبِ ذائقہ۔ادرک ایک بڑا چمچ۔ پسا ہوا انار دانہ ایک بڑا چمچ۔خشک دھنیا ایک بڑا چمچ۔پودینہ۔ تیل ایک پیالی۔دہی آدھا کپ۔
ترکیب:گوشت کے ریشے کر لیں اور آلوئوں کو پیس لیں ۔پیاز پیس کر آلو اور گوشت میں مکس کر لیں،پھر نمک،گرم مصالحہ،دہی،سبز دھنیا،ادرک اورپسا ہوا انار دانہ ملا کر اچھی طرح مکس کریں اور آمیزے کی گول ٹکیاں بنا کر انڈے میں ڈبو کر آئل میں تل لیں۔
(آمنہ اعظم ۔۔۔۔۔آزاد کشمیر)
بال لمبے کرنے کا آسان طریقہ
ناریل کے تیل میں کلونجی کا پائوڈر ڈال کرتیل دو گھنٹے سر پر لگائے رکھنے سے بال لمبے اور گھنے ہوں گے۔
ناریل کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر بالوں میں لگانے سے بال گھنے ہوں گے۔
پھلوں سے فیشل
سیب کے گودے کو تھوڑے سے گرم پانی میں مکس کریں ۔اسکے بعداس میں لیموں کا رس ڈال کر سکن پر 15سے 20منٹ سکن پر سکرب کی طرح استعمال کریں پھر چہرہ دھو ڈالیں۔اسی طرح امرود کے گودے کو گرم پانی میں ڈال کرمکس کر کے 15سے20منٹ سکرب کی طرح استعمال کریں اور اس کے بعد چہرہ دھو ڈالیں۔آخر میں کیلے کے گودے کو سکن پر ماسک کی طرح لگائیںاور سوکھنے پر دھو ڈالیں۔
(کنول ریاض۔۔۔۔۔ٹوبہ ٹیک سنگھ)