اعتکاف ایسی عبادت ہے جس میں انسان ہر چیز سے بے نیاز ہوکر مولا کے قریب ہوتا ہے۔ یہ روحانی بالیدگی حاصل کرنے کا موثر ذریعہ ہے جو اللہ سبحان و تعالیٰ کی طرف سے ہر سال رمضان کے آخری عشرہ میں میسر آتا ہے جس کا مقصد روح کو طاقتور کرنا اور دنیا کے سارے کام ترک کرکے اللہ کی رضا کے لیے دس دن اس کی بندگی میں بیٹھنا اور روح کو ایسا سنوارنا کہ واپس دنیا میں جائے لیکن دنیا میں نہ کھوئے۔ دنیا میں رہ کر بھی دنیا سے کٹی رہے۔ اگر یہ خلوت مل جائے تو انسان دنیا میں جہاں بھی رہے یہ ساتھ رہتی ہے۔ گویا اعتکاف میں مسلمان اللہ کے لیے دنیا سے فرار اختیار کرکے آتا ہے۔
اسی طرح تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم پر دس روزہ اجتماعی اعتکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے یہ حرمین شریفین کے بعد دوسرا بڑا عالمی اجتماع ہے امسال شہر اعتکاف میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مثنوی مولانا روم پر خطابات دیئے جس کا مقصود انسان کا مولا کے ساتھ تعلق کو مضبوط کرنا اور نفس کی آلائشوں، غلاظتوں اور گندگیوں کو ندامت کے آنسو سے دھونا تھا۔ تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے شہر اعتکاف ایسا سنہری موقع ہے اس میں مردوں کے ساتھ خواتین کا اعتکاف بھی بھرپور جوش و خروش سے منعقد ہوتا ہے جس میں انتظامیہ کی طرف سے معتکفات کیلئے علمی و روحانی اور اخلاقی و تربیتی معمولات کا باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا ہے۔
معمولات اعتکاف:
روزانہ کے معمولات میں سحری اور نماز فجر کے بعد معتکفات کے لیے وظائف محافل ذکر و نعت کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ صبح ساڑھے نو بجے تک آرام کا وقت دیا جاتا تھا۔ اس کے بعد بارہ بجے سے روزانہ صلوٰۃ التسبیح بھی باقاعدگی سے پڑھائی جاتی رہی۔
نماز ظہر و عصر کے درمیانی وقت میں خواتین اپنے رہائشی حجروں میں انفرادی طور پر قرآن مجید کی تلاوت کرتی رہیں۔ افطار سے پہلے شام ساڑھے پانچ بجے خواتین کی اجتماعی محفل نعت کا اہتمام ہوتا رہا جس میں انتہائی ذوق و شوق کے ساتھ خواتین ثناء خوان نعت خوانی کرتی رہیں۔
خطابات شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری:
نماز عشاء تراویح کی ادائیگی کے بعد خواتین کے لیے شہر اعتکاف میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ہر شب ہونے والا خطاب تربیت کے لیے اہم ستون تھا جو مردوں کے پنڈال سے بذریعہ ویڈیو سکرین براہ راست دکھایا جاتا تھا۔ ستائیسویں شب کے عالمی روحانی اجتماع میں بھی ملک بھر سے ہزاروں مرد و زن نے شرکت کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خواتین کی تعلیم و تربیتی کے لیے معتکفات کی اعتکاف میں 25 اور 28 کو تشریف لائے اور اپنی قیمتی آراء اور نصیحت سے معتکفات کو نوازا۔ مزید یہ کہ انہوں نے دس روزہ درس مثنوی میں یہ بات سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ
’’اے بندے اگر تو چاہتا ہے کہ اگر تیرے دل پر اللہ کے انوار کا نزول ہو اور اس کی تجلیات تیرے دل پر نازل ہوں تو پھر دل کے آئینہ کو زنگ سے پاک کر لے۔ جس دل میں اللہ تعالیٰ کی انوار و تجلیات کا ورود نہیں ہوتا وہ دل نفسانی ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ آج ہم گھٹیا سے گھٹیا ماحول میں آ گئے ہیں، جس ماحول میں حسد، بغض، عداوت اور رزائل دنیا ہیں۔ ہمیں اپنے نفس کی اصلاح کرنے کے لیے ان آلائشات سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ خیر اور شر میں حد فاصل قائم کر کے اسے خیر کی طرف لانا ہوگا، اسی میں بندوں کی اصلاح ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ انسان کی بشری تخلیق میں پانی استعمال ہوا، پانی کا بہاو اور سیلانی انسان کی طبعیت میں رکھ دیا گیا کہ جس طرف ماحول دیکھا تو اس کی طبعیت اس طرف ہی بہہ گئی۔ اس طرح ہوا اور آگ کی تاثیر بھی انسان کی طبعیت کا حصہ ہے۔ ان تمام خوبیوں میں اصل خوبی اعتدال میں لانا کمال ہے۔ طبائع میں اعتدال ہی روحانی ترقی کا موجب بنتا ہے۔ کئی اولیاء و صوفیا اپنے پہلے دور میں صاحب جلال ہوتے ہیں لیکن جوں جوں وہ روحانی سفر طے کرتے ہیں تو جلال جمال اور پھر اعتدال میں بدل جاتا ہے۔ یہی روحانی ترقی کا اصل راز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بندے سے پردے اٹھا دیئے جاتے ہیں تو پھر اللہ تعالی اپنی تجلیات کا نزول فرماتا ہے، وہ بندہ پھر اپنے مولا سے قربت کی منازل تک پہنچتا ہے اور پھر بندے کو فیض الہی ملتا ہے اور ایک مرحلہ آتا ہے کہ بندے کو کامل کر دیا جاتا ہے۔ کاملیت کے بعد بندے دوبارہ لوٹتا ہے۔ اس لیے جب معراج کی رات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عروج تھا، جب آپ اوپر جا رہے تھے۔ آنکھ جھپکنے میں انتہائی سرعت کیساتھ آپ نے قاب قوسین تک کے مراحل طے کیے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کامل کر دیا گیا، تو مولا سے کچھ لے کر دوبارہ واپس پلٹے۔
مولانا روم نے بندے کی روحانی ترقی کی طرف ان مراحل کے طے کرنے کا اشارہ کیا ہے۔ مولانا روم کے نزدیک دس منزلیں ہیں، جب بندہ ترقی کرتا ہے اور پھر کامل و اکمل ہو کر واپس لوٹتا ہے۔
ڈاکٹر غزالہ حسن قادری کا ویمن اعتکاف گاہ کا دورہ
مسز غزالہ حسن قادری نے اعتکاف کے دس روز ویمن اعتکاف گاہ کا دورہ کیا مختلف علاقوں سے تشریف لانے والی خواتین سے فرداً فرداً ملاقات کی۔ ان کے مسائل بھی سنے اور ان کی اخلاقی و تنظیمی رہنمائی کی۔
ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے خواتین کے اعتکاف کیلئے خصوصی طور پر تیار کیے گئے تمام ہالز کا دورہ کیا اور انتظامات اور سہولیات کا جائزہ لیا، انہوں نے کہا کہ شہر اعتکاف کا حصہ بننے والی خواتین خوش قسمت ہیں کہ اللہ نے انہیں فہم دین اور نیکیاں سمیٹنے کیلئے وقت نکالنے کی توفیق بخشی، نفسانفسی کے اس عالم میں سب کچھ میسر ہے مگر وقت جیسی دولت ناپید ہے، اللہ کیلئے وقت نکالنا عصر حاضری کی بہت بڑی سعادت ہے۔
محترمہ فضہ حسین قادری کا وزٹ:
محترمہ فضہ حسین قادری نے بھی 10 روز تک ویمن اعتکاف گاہ کا وزٹ کیا اور خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خصوصی خطابات سے نواز رہے ہیں جس سے عقیدے کو تقویت ملنے کے ساتھ ساتھ اصلاح احوال کے تقاضے پورے ہورہے ہیں۔ اگر خواتین کی اسلامی طریقے کے مطابق تعلیم و تربیت کے تقاضے پورے ہو جائیں تو پاکستان کو پرامن، خوشحال اسلامی معاشرہ میں تبدیل کرنے کی راہ میں جتنی بھی رکاوٹیں حائل ہیں وہ دورہو جائینگی کیونکہ بچے کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہے اور اگر ماں اسلامی مزاج اور تربیت کی حامل ہو گی تو اس تربیت کے اثرات و ثمرات بچہ بھی سمیٹے گا اور اس کے مثبت اثرات معاشرہ پر بھی مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن علم، محبت، بیداری شعور اسلامی خدمت اور کردار سازی کی عالمگیر تحریک ہے جس کا دائرہ 90 سے زائد ملکوں تک پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اولیائے اللہ اور علمائے حق کی صبحت سے نور باطن اور قلبی سکون میسر آتا ہے۔
حلقات عرفان الہدایہ:
عرفان الہدایہ کے نام سے شہر اعتکاف میں روزانہ معتکفات کے لیے حلقاتِ دروس کا انتظام کیا گیا جس میں اس حلقہ کو مختلف سیشن میں تقسیم کیا گیا۔ قرآن، حدیث، فقہ، دعوت و تربیتی، رفاقت شامل ہیں۔ اس میں MSM کے لیے علیحدہ سیشن، اور گرلز کالج کی طالبات کے لیے حلقہ سکالرز کے نام سے حلقات قائم کئے گئے تاکہ تمام اعتکاف کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے۔
کڈز اعتکاف:
کڈز اعتکاف میں ویمن لیگ کی جانب سے چار سے 12 سال کے بچوں نے شرکت کی جس میں محترمہ ایمن یوسف اور اس کی ٹیم نے بچوں کو اعتکاف کے خوبصورت بنانے کے لیے مختلف سرگرمیاں شامل کیں۔ محترمہ غزالہ باجی اور فضہ باجی نے کڈز اعتکاف کا وزٹ کیا اور بچوں کی سرگرمیاں کی حوصلہ افزائی اور ان کے اعتکاف کو سراہا۔
سوشل میڈیا:
تمام اعتکاف کو سوشل میڈیا کی ٹیم نے Upload کیا لمحہ لمحہ کی خبر سے پوری دنیا کو آگاہ کیا۔
اس سارے عظیم الشان اجتماع کو مختلف کمیٹیز کی صورت میں خوبصورت انداز میں ترتیب دیا گیا۔ جن کی تفصیلات درج ذیل ہے:
مرکزی کمیٹی ویمن اعتکاف 2018ء:
نگران برائے ویمن اعتکاف گاہ: محترمہ فرح ناز
سربراہ ویمن اعتکاف: محترمہ افنان بابر
سیکرٹری: میمونہ شفاعت
تمام ذیلی کمیٹیز کی سربراہان اور سیکرٹریز مرکزی اعتکاف کمیٹی کی ممبران ہوں گی۔
کمیٹی برائے انتظامی امور: ام حبیبہ( سربراہ)
کمیٹی برائے تربیتی تنظیمی امور: سدرہ کرامت (سربراہ)، ممبران: زونل ناظمات4
کمیٹی برائے تربیتی امور: ارشاد اقبال (سربراہ)، کلثوم طارق (نائب سربراہ)، سیکرٹری
رجسٹریشن کمیٹی: ثمرین یاسین (سربراہ)، سیکرٹری
الاٹمنٹ کمیٹی: آصفہ غفور (سربراہ)، شمع مشتاق (نائب سربراہ)، ثمرین اکرام (سیکرٹری)
کمیٹی برائے حلقہ جات: لبنیٰ مشتاق (سربراہ)
سیکورٹی کمیٹی: فریدہ سجاد (سربراہ)
بلاک ایڈمنسٹریشن کمیٹی: عائشہ شبیر (سربراہ)، بتول مشتاق، پریہا سعید (سیکرٹریز)
کمیٹی برائے وزٹرز: کلثوم طفیل (سربراہ)، سیکرٹری،
میس کمیٹی: فہنیقہ ندیم (سربراہ)
ڈسپلن کمیٹی: نصرت فاطمہ (سربراہ)، سیکرٹری، ممبران 40
میڈیکل کمیٹی: نوشابہ حمید (نگران)، نازیہ عبدالستار (سربراہ)، نعیمہ باسط (سیکرٹری)، ڈاکٹرز 10
سٹالز کمیٹی: کلثوم طفیل (سربراہ)، سعدیہ احمد (سیکرٹری)
سوشل میڈیا کمیٹی: شاکرہ چوہدری (سربراہ)، حلیمہ سعدیہ (سیکرٹری)، ہادیہ ثاقب ہاشمی (ڈپٹی سیکرٹری)
رابطہ و ملاقات کمیٹی: فاطمہ کامران (سربراہ)، سیکرٹری
صفائی کمیٹی: کوثر نیازی (سربراہ)، یاسمین شہزاد (نائب سربراہ)، فاطمہ نذیر (سیکرٹری)، زہرہ اکرم (ڈپٹی سیکرٹری)
کمیٹی برائے امور طالبات: زینب ارشد (سربراہ)، حلیمہ عارف (سیکرٹری)، فائزہ فاروق (ڈپٹی سیکرٹری)
امور اطفال: کلثوم قمر (نگران)، ایمن یوسف (سربراہ)، حسن آرا (نائب سربراہ)، سعدیہ احمد (سیکرٹری)، ہادیہ خان (ڈپٹی سیکرٹری)، ممبران: مریم نواز، فرح ناز، شمظہ لطیف، ممبران: 30
استقبالیہ+ الوداعی کمیٹی: فرح ناز (سربراہ)، افنان بابر (سیکرٹری)، ممبران: تمام ٹیم ممبران
سالانہ عالمی روحانی اجتماع کمیٹی برائے بیرونی پنڈال: آمنہ بتول (سربراہ)، کلثوم طفیل (سیکرٹری)، ممبران لاہور ٹیم
سالانہ عالمی روحانی اجتماع کمیٹی برائے بیرونی پنڈال: ام حبیبہ اسماعیل (سربراہ)
DFA کمیٹی: ام حبیبہ (سربراہ)