شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی مردِ قلندر، یکتائے روزگار، شب زندہ دار، کشتہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، پیکر زہد و ورع، حکیم الامت، محسن دین و ملت فرید ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس مبارک کی مناسبت سے 16 شوال (20 جون 2019ء) کو نہایت ادب و احترام اور تزک و احتشام کے ساتھ تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ عرس مبارک کی تقریبات کا آغاز قرآن خوانی سے ہوا اور یہ سلسلہ سارا دن جاری رہا۔
مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن لاہور سے محترم جواد حامد کی قیادت میں آنے والا قافلۂ فرید ملت نے عرس مبارک کی تقریبات میں خصوصی شرکت کی۔ بعد نماز مغرب رسم چادر پوشی کی سعادت حاصل کی گئی۔ مزار اقدس حضرت مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ (ترکی) کے متولی حضرت بابا آتش با زولی رحمۃ اللہ علیہ جو کہ فرید ملت کے دوست تھے، ان کی اہلیہ کی طرف سے خصوصی طور پر پیش کی جانے والی چادر مزار اقدس پر ڈالی گئی۔ تلاوت، نعت اور فاتحہ خوانی کے بعد محترم پیر غلام حسین شاہ اویسی نقشبندی آف جڑانوالہ (صدر منہاج القرآن علماء و مشائخ کونسل) نے دعا فرمائی۔
مرکزی تقریب بعد از نمازِ عشاء منعقد ہوئی۔ حافظ محمد شکیل قادری نے نقابت کے فرائض سرانجام دیئے۔ قاری خالد حمید کاظمی الازہری نے تلاوت اور قاری منیر احمد سلطانی (جھنگ)، منہاج نعت کونسل (لاہور)، غلام فرید چشتی اور صابر کمال وٹو نے بارگاہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔
اس تقریب میں منہاج ٹی وی کی لائیو کوریج کے ذریعے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بھی شرکت فرمائی۔ محفل کے ابتدائی حصہ میں شیخ الاسلام نے ٹیلی فونک گفتگو میں تمام مرکزی قائدین، مہمانان گرامی قدر اور دور و نزدیک سے تشریف لانے والے تمام حاضرین کو خوش آمدید کہا اور حضور علیہ السلام کی نسبت میں پختگی، فیضان غوثیت مآب اور درگاہ فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ سے سب کے مالا مال ہونے کی دعا فرمائی۔
اس پروگرام میں محترم حضرت علامہ سید ہدایت رسول شاہ (امیر تحریک فیصل آباد) نے نہایت ہی خوبصورت انداز میں قرآن و حدیث کے دلائل سے معمور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
اللہ جن بندوں کو اپنے علم ،حلم کی نعمتوں سے سجاتا ،نوازتا اور ممتاز کرتا ہے اور وہ بندے جب اللہ کے دین اور بنی نوع انسان کی خدمت کیلئے کام آتے ہیں اور ایک خلقت ان سے فیض پاتی ہے تو اس پر ان بندوں کا شکر ادا کرنا درحقیقت اللہ کا شکر ادا کرنا ہے۔
انسانیت کی تذلیل اور اللہ کے انعام یافتہ بندوں کی توہین شرک سے بھی بدتر ہے۔ اللہ شرک کو تو معاف کر سکتا ہے مگر عظمتِ انسانیت کی تحقیر پر اس کے ہاں کوئی معافی نہیں۔ارض و سماء کا پہلا جہنمی شیطان ہے جو شرک پر جہنمی نہیں بنا اور نہ ہی کسی اور گناہِ کبیرہ پرجہنم کا ایندھن بنا بلکہ اس کا گناہ آدم کی حرمت وفضیلت کے اعتراف سے انحراف تھا۔ شیطان نے شرک نہیں کیا تھا اور نہ ہی کوئی متبادل خدا تخلیق کیا اور نہ ہی خود خدائی کا دعویٰ کیا بلکہ آدم کو سجدہ کرنے کے حکم سے انکار کے بعد بھی شیطان نے اللہ سے کہا تھا کہ تیری عزت کی قسم! میں انہیں بھٹکائوں گا۔ یعنی سجدے سے انکار پر بھی شیطان نے اللہ کو واحد جانا، اس کی عزت کی قسم کھائی، اس کے جلال اور کمال کو تسلیم کیا۔ اس کا جرم یہ تھا کہ اس نے عظمتِ انسانیت کااعتراف کرنے سے انکار کیا اور جہاں عظمت انسانیت سے انکار ہو جائے وہاں لاکھوں سجدے اور لاکھوں سالوں کی عبادت بھی بے کار ہو جاتی ہے۔
اللہ کی رحمتیں انسانوں سے جڑی ہوتی ہیں، جہاں انسانیت ہوگی وہاں اللہ کی رحمت ہوگی۔ وہاں نہ دن دیکھا جاتا ہے اور نہ رات بلکہ ہر وقت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چاہنے والے اس مرد قلندر کی صحبت میں چند لمحے گزارنا اپنے لیے سعادت سمجھتے ہیں۔ جہاں رات اور دن کی کسی بھی ساعت میں آنے والا بھوکا نہیں رہتا۔ جبکہ کسی دنیا دار بادشاہ کی آخری آرام گاہ پر صورتِ حال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔ دنیا میں کسی بھی جگہ پر اہل اللہ کے مزار پر چلے جائیں وہاں اللہ کی رحمتوں کے آثار نظر آئیں گے کیونکہ اللہ کی رحمتیں انسانیت کے دم قدم سے ہیں، اس کی رحمتیں اللہ والوں کیلئے ہیں۔ جو بندے اللہ کا شکرا دا کرتے ہیں وہ اللہ کے محبوب ہو جاتے ہیں اور پھر اللہ ان کے ذکر کو معدوم نہیں ہونے دیتا۔ اس لیے بندوں کا شکر ادا کیا کریں، بطور خاص وہ بندے جو اللہ کے محبوب ہو جاتے ہیں اور اس کے محبوب کے پرچم کو تھام لیتے ہیں۔
اس لیے آج ہم اس مرد خدا فرید ملت حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کے عرس میں شریک ہیں اور شکریہ ادا کرنے کیلئے جمع ہیں کہ ان کی وجہ سے اللہ نے ہمیں ایک ایسا رہبر عطا فرمایا جسے دنیا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے نام سے جانتی ہے۔ حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ نے غلاف کعبہ کو تھام کر یہ دعا کی تھی کہ اے اللہ مجھے ایک ایسا فرزند عطا کر جو تیرے محبوب کے دین کے پرچم کو پوری دنیا میں لہرائے۔ انہوں نے اولاد اپنے لیے نہ مانگی بلکہ مطمع نظر امت مسلمہ کیلئے ایک ایسا فرزند طلب کرنا تھا جو اسے عروج و کمال عطا کرے۔ پھر کیوں نہ ایسی ہستی کا شکر ادا کریں کہ جس کے طفیل ہمیں مجدد رواں صدی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی نعمت عطا ہوئی جنہوں نے جھنگ کی سرزمین سے اٹھ کر عالم عرب و عجم میں منہاج القرآن کے ادارے قائم کر کے اسلام کی روشنی قریہ قریہ تک پہنچائی اور آج ان کا نام ہر مذہب اور مسلک کیلئے قابل احترام ہے۔ کیونکہ وہ اسلام کا وہ پیغام عام کررہے ہیں جو امن، محبت، سلامتی سے متعلق ہے اور جو بھی امن اور محبت کی بات کرے گا، وہ اپنے اور پرایوں کیلئے قابل احترام ٹھہرے گا۔
محترم علامہ سید ہدایت رسول شاہ کے خطاب کے فوراً بعد شیخ الاسلام نے دوبارہ کمال شفقت و محبت کا مظاہر فرماتے ہوئے ٹیلی فونک گفتگو فرمائی اور نہایت ہی شاندار اور خوبصورت خطاب کرنے پر محترم سید ہدایت رسول شاہ صاحب کو خصوصی مبارکباد دی اور انہیں عظیم مشن کے ماتھے کا جھومر قرار دیتے ہوئے اپنا علمی وارث قرار دیا۔ علاوہ ازیں تقریب کے انتظام و انصرام کرنے پر مقامی انتظامیہ اور محترم جواد حامد کو بھی مبارکباد سے نوازا۔۔
عرس کی تقریب سے تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ کوآرڈینیشن انجینئر محمد رفیق نجم نے بھی خطاب کیا اور حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت پر روشنی ڈالی۔
تقریب کے آخر میں شہزاد برادران نے نہایت ہی خوبصورت انداز میں قوالی پیش کی اور کئی عارفانہ کلام پیش کیے۔ محفل سماع کے اختتام پر حضرت فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ اور تمام امت مسلمہ کی بارگاہ میں طلبہ و طالبات دارالعلوم فریدیہ قادریہ جھنگ اور تمام محبین و متوسلین کی طرف سے لاتعداد قرآن پاک، ذکر و اذکار، درود و سلام کے ثواب کے تحفے پیش کیے گئے۔ محترم سید ہدایت رسول شاہ صاحب نے خصوصی دعا فرمائی۔ اس موقع پر متولی دربار فرید ملت و دارالعلوم فریدیہ قادریہ جھنگ محترم الحاج صاحبزادہ صبغت اللہ قادری کی والدہ محترمہ کی صحتیابی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
عرس مبارک کی تقریبات میں محترم فیاض احمد وڑائچ، محترم محمد رفیق نجم، محترم علامہ رانا محمد ادریس قادری، محترم ایاز محمود لاشاری (ایڈمنسٹریٹر اوقاف فیصل آباد)، محترم راجہ زاہد محمود، محترم جواد حامد، محترم نوراللہ صدیقی، محترم شہزاد رسول قادری، محترم حاجی محمد اسحاق، محترم ثاقب بھٹی، محترم الطاف رندھاوا، محترم محمد سعید اختر، محترم حافظ غلام فرید، محترم سہیل احمد رضا، محترم قاضی فیض الاسلام اور جھنگ، رحیم یار خان، جڑانوالہ، ملتان، گوجرانوالہ، چنیوٹ، بھوآنہ، لالیاں، گوجرہ، سرگودھا اور دیگر کئی شہروں سے کثیر تعداد میں وابستگان تحریک منہاج القرآن اور محبین حضرت فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ نے شرکت کی۔ عرس مبارک کی تقریبات کے جملہ انتظامات ڈائریکٹر دارالعلوم فریدیہ قادریہ علامہ عبدالقدیر قادری کی زیر نگرانی سرانجام پائے۔