منہاج القرآن یوتھ لیگ نے ویژن 2025ء کے اہداف کے حصول کے لیے نوجوانوں کو فکر اقبال کے ذریعے فکرِ شیخ الاسلام پہنچانے اور بالخصوص نوجوانوں کی کردار سازی کے لیے دعوتی مہم بعنوان ’’جوانوں کو پیروں کا استاد کر‘‘ کا آغاز کررکھا ہے۔ اس مہم کا بنیادی مقصد نوجوانوں میں نہ صرف خودی، خود داری اور جواں مردی جیسے اوصاف شخصیت کا حصہ بنانے کی تڑپ پیدا کرنا ہے بلکہ مادیت اور فکری انتشار کا شکار لبرل اور سیکولر نوجوانوں کو درست رہنمائی بھی فراہم کرنا ہے۔
اس مہم سے آگاہی اور عہدیداران کی تربیت کے لیے پاکستان بھر میں منہاج یوتھ لیگ کے دستوری فورم ’’یوتھ ڈسٹرکٹ اسمبلی‘‘ کے اجلاس منعقد ہورہے ہیں۔ اب تک درج ذیل اضلاع میں اجلاسز ہوچکے ہیں:
راولپنڈی (9 ستمبر، 2018ء)
گجرات (7 اکتوبر)
گوجرانوالہ (12 اکتوبر)
میانوالی (14 اکتوبر)
لاہور (21 اکتوبر)
منڈی بہاؤالدین (21 اکتوبر)
کراچی (28 اکتوبر)
جہلم (4 نومبر)
فیصل آباد (9 نومبر)
ان اجلاسوں میں مظہر محمود علوی (مرکزی صدر)، منصور قاسم اعوان (مرکزی سیکریٹری جنرل)، محمد انعام مصطفوی (مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل)، محمد اسماعیل انعام (مرکزی سیکرٹری ٹریننگ) اور مرکزی یوتھ لیگ کے دیگر عہدیداران نے خصوصی شرکت کی۔ علاوہ ازیں متعلقہ ضلع کی یوتھ لیگ کی تمام تحصیلوں سے تحصیلی اور یونین کونسل سطح تک کے عہدیداروں اور کارکنان نے بھر پور شرکت کی۔
ان پروگرامز میں ایک قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ:
- تعلیمی نصاب میں ابتداء سے لے کر ماسٹرز تک علامہ اقبال کی تعلیمات اور شاعری کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ نوجوانوں کی کردار سازی اور تعمیر شخصیت کیلئے ضروری ہے کہ فکرِ اقبال کو ہر سطح پر نصاب کا حصہ بنایا جائے تا کہ آنے والی نسلیں اقبال کے شاہین اور قائدکے سپاہی بن سکیں۔ وگرنہ نوجوانوں کا علمی، فکری، شعوری اور اخلاقی لحاظ سے مستقبل مزید تباہی اور زبوں حالی کا شکارہو جائے گا۔
- پاکستانی معاشرے کے نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی تنگ نظری، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے رجحانات کو ختم کرنے کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تیار کردہ طلبہ کیلئے نصابِ اَمن کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔
- تعلیمی نصاب میں قرآن و حدیث کی تعلیم کو بھی شامل کیا جائے اور کرپشن کے خلاف بیداری شعور اور ٹیکس کی ادائیگی، شہریوں کے حقوق اور ریاست کے فرائض، آئین کے وہ آرٹیکل جن کا تعلق براہِ راست عوامی مفاد سے ہے کو نصاب میں ضرور شامل کیا جائے۔
- ملک میں منشیات جیسی لعنت کا نوجوان سب سے زیادہ شکار ہورہے ہیں، حکومت و انتظامیہ منشیات فروشی کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کریں اور ہر قسم کی منشیات کی خریدو فروخت، شیشہ باروں پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور نشے کے عادی مریضوں کے علاج کیلئے فری کونسلنگ اینڈ ٹریٹمنٹ سنٹر قائم کئے جائیں۔
ان اجلاسز میں ویژن 2025ء کے تناظر میں ماہانہ اہداف ممبر شپ، تحصیل و یونین کونسل کی تنظیم سازی، حلقات درود و شب بیداری کے بارے میں مکمل بریفنگ دی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں یوتھ ٹریننگ کونسل کے ذمہ داران تنظیمی ذمہ داریوں کے حوالے سے تربیت دیتے ہیں۔ نیز دیگر سرگرمیوں (یوتھ ویلفیئر سوسائٹی، سپورٹس و دیگر Activities) کے حوالے سے بھی نوجوانوں کو Motivation دی جاتی ہے تاکہ یوتھ انسانیت، اسلام اور پاکستان کی بہتری اور ترقی کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاسکے۔