38ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس 2021ء کے تاریخی اور مبارک موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شرکاء کانفرنس، اہالیانِ عرب اور پاک و ہند اور بالعموم جمیع اُمتِ مسلمہ کو قرآن مجید کی عربی تفسیر کے مکمل ہونے کی جاں فزا خوش خبری سنائی۔
تفسیر کا منہج و اُسلوب
اس تفسیر کے اسلوب اور دیگر جزئیات کو شیخ الاسلام نے بعد ازاں خصوصی گفتگو میں مزید واضح کرتے ہوئے فرمایا:
’’دنیا بھر سے قرآن مجید کی عربی تفسیر کی تکمیل پر مبارکباد بھیجنے والے جملہ احباب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور سب سے بڑھ کر اللہ رب العزت کے حضور سجدۂ شکر بجا لاتا ہوں۔ عالمی میلاد کانفرنس 2021ء کے موقع پر میں نے قرآن مجید کی عربی تفسیر کی تکمیل کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ تفسیر سولہ جلدوں پر مشتمل ہوگی اور مختصر تفسیر پانچ جلدوں پر مشتمل ہوگی مگر بعد ازاں جب اس تفسیر کا اشاعتی نقطہ نظر سے تفصیلی جائزہ لیا گیا تو یہ امر سامنے آیا ہے کہ مبسوط اور مفصل تفسیر سولہ کے بجائے 20 جلدوں پر مشتمل ہوگی اور اسی طرح مختصر تفسیر پانچ جلدوں کے بجائے 8 جلدوں پر مشتمل ہوگی۔ یہ واضح رہے کہ مختصر تفسیر 20 جلدوں پر مشتمل مفصل تفسیر کا خلاصہ نہیں ہے بلکہ ایک مستقل اور الگ تفسیر ہے، جو اِن شاء اللہ! علماء، اساتذہ، طلبہ اور مدرسین کے کام آئے گی۔ میں نے پہلے مختصر تفسیر پر مراجعت (نظرِ ثانی) کے کام کا آغاز کردیا ہے تاکہ یہ مراجعت اگلے چھ ماہ میں مکمل ہوجائے اور یہ تفسیر اشاعتی مراحل میں داخل ہوجائے۔
’’اِس تفسیر کا مقدمہ دو جلدوں پر مشتمل ہوگا جو علم التفسیر میں ایک فقید المثال اور عظیم کاوش ہے۔ یہ مقدمہ علوم القرآن اور تفسیر کی اُصولی مباحث کا ہر جہت سے اِحاطہ کیے ہوئے ہے۔ اِسی طرح پوری ایک جلد سورۃ الفاتحہ کی تفسیر کے لیے مختص ہوگی۔
’’اس تفسیر کا منہج ’’الاتجاہ الجامعی‘‘ پر مشتمل ہے۔ یہ تفسیر بالماثور بھی ہے اور تفسیر بالرائے بھی ہے۔ یہ تفسیر عقلی اور نقلی، دونوں پہلوؤں پر محیط ہے۔ اس تفسیر میں لغوی پہلو (الحمد سے والناس تک کے الفاظ و مفردات کے معانی) بھی ہے، نیز الحمد سے والناس تک ہر آیت کا تربوی پہلو بھی ہے۔ حسبِ ضرورت اعتقادی پہلو بھی ہے، فقہی پہلو بھی ہے، علمی اور سائنسی پہلو بھی ہے، فکری اور نظری پہلو بھی ہے اور اشاری پہلو بھی ہے۔ اس لحاظ سے یہ تفسیر مذکورہ 9 مناہج اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ گویا اس میں ہمہ جہت تفسیری پہلو موجود ہیں۔ اللہ رب العزت اس حقیر کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین a۔‘‘
مبارک بادی پیغامات
دنیا بھر سے اس عربی تفسیر کی تکمیل پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مبارکبادی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔ ان پیغامات میں سے چند ایک نذرِ قارئین ہیں:
محترم حضرت پیر سید ریاض حسین شاہ صاحب
(سرپرستِ اعلیٰ ادارہ تعلیماتِ اسلامیہ پاکستان)
’’زندگی گورستان بنتی جارہی ہے جس میں معاصرین ایک ایک کرکے مدفون ہونے کا اعزاز پا رہے ہیں اور ہم خود بھی آہستہ آہستہ اپنے حریفوں کی خواہش کے ساتھ دم توڑتے جارہے ہیں۔ آرزوؤں کی دنیا لامحدود ہے۔ ماحول کی برہمی میں وہ دوست غنیمت ہیں جو دانائی اور خلوص کا نورگینہ کبھی ٹوٹنے نہیں دیتے، اصل میں معتمد بھی ایسے ہی لوگ ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک عظیم انسان ہیں۔ وہ کسی کی تخریب سے اپنی تعمیر کے کبھی قائل نہیں رہے، وہ دوستوں اور دشمنوں سب سے محبت جوئی کا فن جانتے ہیں۔ قال کی دنیا میں ان کے بارے میں بہت کچھ کہا جاسکتا ہے، لیکن حال کی دنیا میں عنوان رحمت، نور اور جلوے ہی ہوتے ہیں اس لیے زیدہ مجدہ حال کی دنیا میں ہمیشہ ضمیر کی روشنی بانٹتے رہے۔ انہوں نے کبھی حریفِ حق ہونے کی کوشش نہیں کی، وہ ہمیشہ نقیبِ حق ہی بنے رہے۔ وہ قرآن والے ہیں اس لیے علیؑ والے ہیں، انہیں یہی علاقہ اولادِ رسولa کا خادم ہونے کی عزت بخشتا رہتا ہے۔ تفسیر مکمل کرنے پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مبارکباد کے مستحق ہیں اور صحیح بات یہ ہے کہ جو کام انہوں نے کیا، وہی یہ کام کرسکتے تھے۔ ڈاکٹر صاحب مَیں اس وقت برگد کے درخت تلے ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پر بیٹھا ہوں۔ چاند نکل آیا ہے اور آپ تفسیر مکمل کرنے کا اعلان فرمارہے ہیں۔ دل مچل مچل کر اظہارِ محبت کررہا ہے اور شاید چاند کی چاندنی خوش ہو رہی ہے اور بوڑھے راوی کی لہروں میں قرآن کا جلوہ عکسِ ماہتاب بنا ہوا ہے۔ ڈاکٹر صاحب قرآن کی تفسیر مکمل ہونے پر ایک خادمِ قرآن کی خوشیوں کا تحفہ قبول فرمائیں۔ دل چاہتا ہے کہ پوری دنیا کی کشور آرائی کا گلدستہ بنا کر آپ کو تھما دوں۔ قرآن کے خادم کو عزتیں مبارک۔‘‘
محترم پیر فاروق بہاؤالحق شاہ صاحب
(ادارہ تحقیق و تصنیف بھیرہ شریف)
’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری قابلِ فخر شخصیت ہیں اور آپ کی خدمات لائق صد تحسین ہیں۔ میں انہیں تفسیر القرآن کا عظیم کام مکمل کرنے پر دل و جان سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں اللہ کریم قبلہ ڈاکٹر صاحب کی عمر دراز فرمائے اور علمی کام میں مزید برکتیں عطا فرمائے۔‘‘
محترم پیر سید منور حسین شاہ جماعتی صاحب
(سجادہ نشین علی پور سیداں شریف)
’’ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب عالمِ اسلام کی ایک قابلِ فخر شخصیت ہیں اور اُن کی خدمات لائقِ صد تحسین ہیں۔ اللہ کریم ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب کی عمر اور دینی و علمی کاوشوں میں مزید برکت عطاء فرمائے۔ آمین۔‘‘
محترم محمد لطیف الحسن (کامل جامعہ نظامیہ حیدر آباد دکن)
فضلِ مولا اور طفیلِ سیدِ اَکوان ہے
صدقۂ حسنین، زہراء، حیدرِ ذیشان ہے
صد مبارک سیدی و مرشدی طاہر پی
آپ کے حصہ میں خدمتِ قرآن ہے
بیس جلدوں کی لکھی تفسیرِ مبسوط آپ نے
بالیقیں یہ اُمتِ مرحوم پر اِحسان ہے
پھر خلاصہ آٹھ جلدوں کا لکھا ہے معتبر
کارنامہ سیدی واللہ عظیم الشان ہے
نزد جو ہوتا تو قدموں میں پڑے رہتا ترے
دور سے ہی سیدی دل جان سب قربان ہے
آپ کو مولا رکھے ہر دم سلامت سیدی
بس یہی اِک آرزو ناچیز کی ہر آن ہے
اِس لطیفِ بے نوا پر کیجیے چشمِ کرم
سیدی یا مرشدی بس ایک ہی اَرمان ہے