حمد باری تعالیٰ
مرے کریم! دو عالم کا کار ساز ہے تو
نیاز مند ہوں میں اور بے نیاز ہے تو
تیری جناب میں آیا ہوں یا دل مغموم
الہٰی! اپنے کرم سے نہ کیجیو محروم
نہ مجھ کو دیکھ یارب! نہ میری خطائیں دیکھ
بھری ہیں جو تیری رحمت میں وہ عطائیں دیکھ
خبر ہر اک کی تو اے بے نیاز لیتا ہے
بھلوں سے پہلے بروں کو نواز دیتا ہے
کبھی پھرے نہیں مایوس ہوکے غم والے
تیرے کرم کے تصدق مرے کرم والے
سبھوں کی سنتا ہے، میری بھی التجا سن لے
لرزتے ہونٹوں سے مانگی ہوئی دعا سن لے
(احمد سہارنپوری)
نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم
شاہوں سے کچھ غرض نہ کسی تاجور سے ہے
میری تو آشنائی ترے سنگ در سے ہے
گرتا نہیں ہے قطرہ خاموش بے سبب
شبنم کا بھی وجود کسی چشم تر سے ہے
جس راہ سے وہ سرو خراماں گزر گی
نسبت میری جبیں کو اسی رہ گزر سے ہے
تیری نظر سے زخمی نہیں بس دل و جگر
عالم شکار اک ترے تیر ہنر سے ہے
درماندگان شوق کو بھولے گی تو نہیں
دل کا سوال بس یہی تیری نظر سے ہے
رنگین کیوں نہ ہو مرا افسانہ حیات
یہ داستاں لکھی گئی خون جگر سے ہے
یہ قطب بے نوا کو میسر رہے سد
چلتا ہمارا سانس بھی درد جگر سے ہے
(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)