37 ویں عالمی میلاد کانفرنس 2020ء

رپورٹ

تحریک منہاج القرآن امت مسلمہ میں عشق ومحبتِ مصطفی ﷺ کی شمع روشن کرنے کے لیے ماہِ میلاد النبی ﷺ نہایت منظم انداز میں مناتی ہے۔ سال رواں میں بھی عالمی میلاد کانفرنس کا اہتمام مینار پاکستان کی گراؤنڈ میں کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں ملک کے نامور علماء کرام، نعت خواں، مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری چیئرمین سپریم کونسل، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈا پور، نائب صدر بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد، محترمہ ڈاکٹر غزالہ حسن قادری، محترمہ فضہ حسین قادری، صدر ویمن لیگ محترمہ فرح ناز ان کی ٹیم اور مرکزی قائدین اورجملہ تنظیمات نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں منعقدہ 37 ویں عالمی میلاد کانفرنس سے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم نبی آخرالزمان ﷺ پیغمبر امن و سلامتی اور رحمۃ للعالمین ہیں، انہوں نے انسانیت کو اخوت، محبت، اعتدال اور رواداری کی تعلیم دی، انہوں نے کہا: ’’میں اہانت آمیز کارٹونوں کی اشاعت کے خلاف اقوام متحدہ سمیت دنیا کے تمام سربراہان مملکت کو خط لکھوں گا، ہر مذہب میں پیغمبران خدا کی اہانت ایک جرم اور گناہ ہے‘‘۔ انہوں نے عالمی میلاد کانفرنس کے ہزاروں شرکاء کے ہمراہ ایک منٹ کیلئے کھڑے ہوکر خاکوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور تمام مسالک کے علماء اور دیگر مذاہب کے نمائندوں کو منہاج القرآن کی میلاد کانفرنس میں خوش آمدید کہا۔

عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ تعلیمات اسلامیہ کے بانی و سربراہ معروف عالم دین مذہبی شخصیت سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ اسلام کی پرامن تعلیمات اور فروغ عشق مصطفی ﷺ کے حوالے سے جو قرض امت پر تھا اسے ڈاکٹر طاہرالقادری نے ادا کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے، آج اگر گلی گلی اور نگر نگر میں یارسول اللہ ﷺ کے نعرے سنائی دے رہے ہیں تو یہ دراصل ڈاکٹر طاہرالقادری کے سینے میں موجود علم و عرفان کا نور ہے جو لاکھوں، کروڑوں لوگوں کو فیض یاب کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب اللہ نے حلم اور حسن تکلم سے نوازا ہے، آپ اہانت آمیز خاکوں پر پوری دنیا کے سربراہان کو خط لکھ کر اس سنگینی پر ان کی توجہ مبذول کروائیں یہ عمل سنت رسول ﷺ بھی ہے، ہو سکتا ہے کہ اس نبوی عمل سے جو آج دشمن ہیں وہ کل دوست بن جائیں اور اسلام مخالف جذبات کی تہہ تک جائیں تاکہ صحیح حکمت عملی وضع کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے شاندار عالمی میلاد کانفرنس کے انعقاد پر ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے جملہ قائدین و کارکنان کو مبارکباد دی۔

امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب ہم آپ کے علم، بصیرت اور فراست کے قائل ہیں، آپ اہانت آمیز خاکوں کے معاملے میں اپنا علمی کردار ادا کریں اور فرانس کے بے شعور انسان کو متنبہ کریں کہ وہ اپنے ملک کو تباہی کی طرف نہ لے کر جائیں، جو بھی رسول اللہ ﷺ کی بے حرمتی کرتا ہے وہ اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مارتا ہے، میرے آقا ﷺ کی حرمت کا محافظ عرش والا رب خود ہے، انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ جو شخص بھی مجھے خواب میں دیکھے گا اس کو یقین کرنا چاہیے کہ اس نے مجھے ہی دیکھا ہے کیونکہ شیطان میری مثل نہیں بن سکتا، جب شیطان نبی کی مثل نہیں بن سکتا تو کارٹون بنانے والے شیطان کے چیلے ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ جو بھی رحمۃ للعالمین کی شان میں گستاخی کرے گا ضرور سزا پائے گا، ہم علم، دلیل، بصیرت اور فراست کے ساتھ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں اس کا جواب دے کر چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور ڈاکٹر طاہرالقادری نے امت کوامن، محبت، اعتدال اور رواداری کا راستہ دکھایا ہے۔

چیئرمین اتحاد امت علامہ محمد امین شہیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس اور ناموس کی حفاظت کے لئے پوری امت متحد اور یکجا ہے، عشق رسول ﷺ کے اظہار میں کوئی گورا کالا نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ دو تہذیبوں کے درمیان جنگ چھڑی ہوئی ہے، ایک طرف نبی کریم ? کی دی ہوئی تہذیب اور اسلام کا دیا ہوا کلچر ہے، دوسری طرف مغرب کی مادر پدر آزاد تہذیب اور کلچر ہے، مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام آخری سانسیں لے رہا ہے اور مغرب نبی کریم ﷺ کی دی ہوئی تہذیب سے سہما ہوا ہے کیونکہ ان کے اپنے لوگ بے سکونی کا شکار ہیں اور یورپ میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے جس کا غصہ وہ اوچھے انداز سے نکال رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسلام کو بدنام کرنے کے لئے کبھی طالبان، کبھی داعش تشکیل دی جاتی ہے اور کبھی بوکوحرام کے شوشے چھوڑے جاتے ہیں، مغرب یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ اسلام انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مذہب ہے، یہ اپنی ان ناپاک کوششوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ انہوں نے عالمی میلاد کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ڈاکٹر طاہرالقادری اور جملہ رہنماؤں کو مبارکباد دی۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر محمد حسین محی الدین قادری، خرم نوازگنڈاپور نے مہمانوں کو عالمی میلاد کانفرنس میں خوش آمدید کہا، عالمی میلاد کانفرنس سے خرم نواز گنڈا پور، محمد رضی نیازی، ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل، سردار بھوپال سنگھ چاولہ، پنڈت مانگت رام شرما، رتن لال آریہ، مظہر محمود علوی، سدرہ کرامت، عرفان یوسف نے خطاب کیا۔ سٹیج پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری قادری، سید احمد مسعود دیوان، راجہ زاہد محمود، حافظ غلام فرید، جواد حامد و دیگر بیٹھے ہیں۔

سینئر ریسرچ سکالر عین الحق بغدادی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی نئی شائع ہونے والی کتب کا تعارف پیش کیا۔ اقلیتی راہنماؤں نے توہین آمیز خاکوں کی مذمت کی اور کہا کہ یہ امن عالم کے خلاف ایک سازش ہے، مختلف مذاہب کے نمائندوں نے کہا کہ اس نوع کی اہانت کی اجازت دنیا کا کوئی مذہب نہیں دیتا۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ ثنا خوان مصطفی ﷺ حافظ مرغوب احمد ہمدانی، اختر حسین قریشی، پروفیسر عبدالرؤف احمد روفی، تسلیم احمد صابری، افضل نوشاہی، حمزہ نوشاہی، شہزاد برادران نے خوبصورت آواز میں نعتیں پیش کیں۔ خواتین اور بچوں نے کبوتر اور غبارے چھوڑ کر ولادت مصطفی ﷺ پر اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ عالمی میلاد کانفرنس رات 9 بجے سے لے کر صبح ساڑھے 4 بجے تک جاری رہی۔ تقریب کے اختتام پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا اور درود و سلام کے ورد کے ذریعے ولادت مصطفی ﷺ کی خوشی منائی گئی۔