32 ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس (23 دسمبر 2015ء)
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام 32 ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس 23 دسمبر 2015ء کی شب مینار پاکستان کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی، جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔
کانفرنس کی صدارت شہزادہء غوث الوریٰ جگر گوشہ قدوۃ الاولیاء حضرت پیر السید محمود محی الدین القادری الگیلانی نے کی جبکہ جامعہ الازھر مصر کے کالج آف شریعہ و قانون کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالستار الجبالی، جامعہ الازھر کے کالج آف اصول الدین کے پرنسپل اور پروفیسر آف اسلامک فلاسفی ڈاکٹر عبدالرحیم نے عالمی میلاد کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔ میلاد کانفرنس میں منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، صاحبزادہ حماد مصطفیٰ المدنی، سابق نگران وزیراعلی بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی، پیر صاحبزادہ قمر سلطان امیر افضل، مفتی عبدالقیوم خان ہزاری، مفتی عبدالقوی، مجلس وحدت المسین کے رہنما علامہ ناصر شیرازی، مسیحی رہنما ڈاکٹر فادر جینز چنن، رہنما منہاج القرآن انڈیا سید ناد علیٰ، رہنما منہاج القرآن انڈیا کان پور عبدالحمید چاند، امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمٰن درانی، ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نوازگنڈاپور، علامہ فرحت حسین شاہ، علامہ صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری، علامہ امداد اللہ خان قادری، صاحبزادہ تسلیم احمد صابری، علامہ میر آصف اکبر قادری سمیت علماء و مشائخ کی بڑی تعداد شریک ہوئی، کانفرنس میں پاکستان اور دیگر ممالک امریکہ، ڈنمارک، سپین، اٹلی، سعودی عرب، کویت، بحرین، آسٹریا، فرانس، یوکے، افغانستان، کینیڈا، مصر اور انڈیا سے عوامی، سیاسی، سماجی حلقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد شریک ہوئے۔
مینار پاکستان شب بھر آمد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مرحبا مرحبا اور مصطفوی انقلاب کے پر جوش نعروں سے گونجتا رہا۔ فجر کے وقت حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت پاک کی ساعت کے موقع پر شرکاء نے تعظیماً کھڑے ہو کر ولادت پاک کی خوشی کااظہار کیا، فضاء میں کبوتر چھوڑے گئے اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ سے وابستہ عہدیداروں و کارکنان کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی۔ خواتین کیلئے الگ پنڈال بنایا گیا تھا۔ ایم ایس ایم اور یوتھ لیگ کے سینکڑوں کارکنان نے سکیورٹی کے فرائض انجام دئیے، ملک بھر سے آئے ہوئے ممتاز ثناء خوان رسول نے نعتیں پیش کر کے سماں باندھے رکھا، منہاج القرآن علماء کونسل کے رہنما مہمانوں کو خوش آمدید کہتے رہے، مہمانوں کی آمد کا سلسلہ دوپہر دو بجے شروع ہو گیا تھا۔ منہاج القرآن کی طرف سے ہزاروں شرکاء کیلئے ضیافت میلاد کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا۔ شرکاء کی سہولت کیلئے پنڈال کے اطراف میں بڑی بڑی سکرینیں نصب کی گئی تھیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان پر منعقدہ فقید المثال عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعمت کے صدقے لوگ موسمی حالات کی پروا کئے بغیر چلتے پھرتے اور جدوجہد کرتے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے عظیم کارکنان کی استقامت کا مقابلہ کوئی جماعت نہیں کرسکتی، جس کی وجہ محبت و عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ محبت ایک جذبہ ہے، جو دل میں پیدا ہوتا اور فروغ پاتا ہے اور پھر اعمال اس محبت کا ثبوت بنتے ہیں۔ جب انسان کو دنیا سے محبت ہوجائے تو وہ دنیا کو آخرت پر ترجیح دیتا ہے۔ دنیا کی محبت ایک زینت ہے، جو کبھی حقیقت نہیں ہوتی۔ دہشت گردی کی محبت غلط نظریئے اور باطل کی محبت ہے۔ دہشت گرد باطل کی محبت میں جان لیتے اور جان دیتے ہیں، جو سراسر کفر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی محبت کے عملی ثبوت کیلئے اطاعت و محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پیمانہ قرار دیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، آپ کے آل و اصحاب اور اولیاء اللہ کی محبت دراصل محبت الٰہی کی شاخیں ہیں۔ غربت و افلاس محبت کی علامتوں میں سے ہے۔ وہ امارت قبول نہیں جو بندے کو بے غیرت بنا دے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم محبت و ناموسِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اپنا سب کچھ قربان کرنے کو ہر آن، ہر گھڑی، ہر لمحہ تیار رہتے تھے۔ محبت جان کے خوف سے بے نیاز کر دیتی ہے، صحابہ کرام اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر دیوانہ وار حضور پر اپنی جان قربان کردیتے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کے مظاہر قیصر و کسریٰ کے بادشاہوں نے بھی دیکھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت قبر میں بھی انسان کی نجات کا ذریعہ ہے۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قرب قیامت میں ایمان سمٹ کر مدینہ منورہ میں آ جائے گا، گویا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مدفن کو ایمان کی پناہ قرار دیا، روضہ اطہر کو قیامت میں بھی فنا نہیں آئے گی۔ اگر ایمان کی پناہ مدینہ منورہ میں ہے تو اہلِ ایمان کو بھی پناہ وہیں سے ملے گی۔ اسلام پر زندگی اور ایمان پر موت کی ضمانت تعلق و محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر منحصر ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتوحاتِ یمن و شام کے بعد صحابہ کرام کو مدینہ چھوڑنے سے منع فرمایا کیونکہ ایمان کی سلامتی مدینہ منورہ میں ہے۔ اعمال کا ثواب مکہ میں ہے، مگر ایمان کی سلامتی اور خاتمہ بالایمان کی ضمانت مدینہ منورہ میں ہے۔ اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کو حرام کر دیتا ہے، جس دل میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت رچ بس جائے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ دنیا قیام امن کیلئے صاحب گنبد خضریٰ سے رہنمائی لے، اسلامی معاشرہ عدل و انصاف، برداشت اور انسانی حقوق کے احترام کے بغیر قائم نہیں ہو سکتا، کرپشن، معاشی استحصال، قتل و غارت گری، ناانصافی اور انتہا پسندی کافرانہ نظام کی پہچان ہیں۔ نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری انسانیت کیلئے امن اور رحمت کا پیغام بن کر آئے اور انہوں نے ہمیشہ مظلوم، غریب اور یتیم کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھا۔ ان کا سچا امتی سوسائٹی کے کمزور طبقات پر ظلم نہیں کر سکتا۔ ضرب امن سے جہالت کے اندھیروں کو روشنی میں بدلا جائے۔ دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تنگ نظروں، انتہا پسندوں، علم کے دشمنوں، خودکش بمباروں اور مذہبی سوداگروں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبر امن و محبت کے مبارک یوم ولادت کی نسبت سے نوجوانوں اور طلباء و طالبات سے کہتا ہوں باطن کی روشنی اور حق تک رسائی کیلئے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو روزانہ کی بنیاد پر اپنے مطالعہ میں شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان اپنی تعلیم اور مطالعہ کو با مقصد بنائیں اور نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک سنت سمجھ کر علم حاصل کریں اور اسے فروغ دیں، پڑھے لکھے نوجوان وقت کے خارجیوں، دہشتگردوں، اسلام اور انسانیت کے دشمنوں کے باطل اور گمراہ نظریات سے اپنے حلقہ احباب کو بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نے دہشت گردی کے خاتمہ اور فروغ امن نصاب مرتب کر کے اپنی اسلامی، ملی، قومی و بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کی مقدور بھر کوشش کی ہے، نوجوان امن کے سفیر بن کرامن اور محبت کے اس پیغام کو گوشے گوشے تک پہنچائیں۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن عوام الناس میں جس ضربِ امن کا آغاز کر رہی ہے وہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں امن کے فروغ کی کاوش ہے۔
عالمی میلاد کانفرنس کے اختتام پر پاکستان کی سلامتی، خوشحالی اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا ہوئی۔ شیخ الاسلام نے کہا آپریشن ضرب عضب میں حصہ لینے والے اسلام اور پاکستان کے سچے سپاہی اور قوم کے ہیرو ہیں، ہم ان کی حفاظت اور کامیابیوں کیلئے دعا گو ہیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ’پیس گالا‘ تقریب
لاہور (2 جنوری 2016ء) منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام پی سی ہوٹل لاہور میں ’’پیس گالا‘‘ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری تھے، چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ممتاز اداکارہ بہار بیگم، نیشو بیگم، آمنہ بخاری، ماہ رخ جنید، ثوبیہ جنید، اقراء عثمان، قدسیہ، ثمن اشفاق، قدسیہ بشارت، مہوش شاہد، ام فروا، حمیرا حیدر، انعم فوزیہ، پروفیسر رفعت مظہر، ڈاکٹر سیمی بخاری، عطیہ زیب، ڈاکٹر صباء، شازیہ انوری، ثوبیہ بخاری، توشبیہ سرور، آسیہ فاطمہ، فخر النساء، نیشو اقبال، فرحت اقبال، آمنہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز خواتین نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے خطبہ استقبالیہ دیا اور سٹیج سیکرٹری کے فرائض طاہرہ خان اور سدرہ خرم نے انجام دیئے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’’پیس گالا‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کو ناکام بنانے کیلئے دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم داعش پاکستان میں اپنا نیٹ ورک پھیلارہی ہے، اس کا ہدف آپریشن ضرب عضب ہے، داعشانہ طرز کی سرگرمیاں رکھنے والے حکمرانوں کی سرپرستی اور معاونت اسے حاصل ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن داعش کی طرز کی دہشت گردی تھی، دہشت گردوں کے خلاف لڑنا فوج کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ہرفرد کی ذمہ داری ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ اور فروغ علم و امن کیلئے خواتین کا ماضی کی نسبت آج کہیں زیادہ اہم کردار ہے، اسلام نے خواتین کو مردوں سے بڑھ کر عزت اور مقام دیا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان میں تیس سال سے دہشتگردی کا نیٹ ورک کام کررہا ہے، مقامی سہولت کاروں کے بغیر بیرونی دہشتگرد اور تنظیمیں یہاں کارروائیاں نہیں کر سکتیں، تعلیم سے محروم رکھنا، انصاف نہ دینا، روزگار نہ دینا بالواسطہ طور پر دہشتگردی کو فروغ دینے کے اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویژن سے محروم لیڈروں نے پرامن ملک کو دہشتگردی کی نرسری میں تبدیل کر دیا، کرپٹ اور معاشی دہشتگرد حکمران صرف اور صرف اپنے آپ کو اور اپنی نسلوں کو پال رہے ہیں۔
پیس گالا کے اختتام پر اسلام آباد سے آئی ہوئی ماہر تعلیم عذرا بیگم، نیشو اور لبنیٰ نسیم نے ویمن لیگ میں شرکت کا اعلان کیا۔ ویمن لیگ کی رہنماؤں عائشہ مبشر، محترمہ زینب نے مہمان خواتین کا آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا پانچواں کانووکیشن
جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا پانچواں کانووکیشن 27 دسمبر 2015ء کو ایوان اقبال لاہور میں منعقد ہوا، جس کی صدارت بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن و شیخ الجامعہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی۔ کانووکیشن میں جامعہ الازھر مصر کے کالج آف شریعہ و قانون کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالستار الجبالی، جامعہ الازھر کے کالج آف اصول الدین کے پرنسپل اور پروفیسر آف اسلامک فلاسفی ڈاکٹر عبدالرحیم البیومی، چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، بورڈ آف گورنر منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب افضل حیات، سابق وزیر تعلیم پنجاب میاں عمران مسعود، سینئر تجزیہ نگار سلمان عابد نے خصوصی شرکت کی۔
کانووکیشن میں 360 طلبا و طالبات کو ڈگریاں دی گئیں۔ جامعہ الازھر مصر کے کالج آف شریعہ و قانون کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالستار الجبالی، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحیم البیومی، چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، شیخ الحدیث پروفیسر محمد معراج الاسلام، شیخ اللغہ و الادب پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز ظفر، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، مفتی راغب حسین نعیمی، وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر اسلم غوری، پرنسپل ایف سی کالج ڈاکٹر چارلس ایم ریمزے، مفتی ارشد القادری، ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور، ڈاکٹر فیض اللہ بغدادی، ریسرچ سکالر محمد فاروق رانا، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹر خان محمد ملک، پرنسپل منہاج کالج برائے خواتین ڈاکٹر ثمر فاطمہ کو اعلیٰ تعلیمی خدمات پر خصوصی شیلڈز دی گئیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری شناخت صرف علم اور کردار سے ہے۔ درس و تدریس کوئی پیشہ ہے اور نہ کاروبار، علم پھیلانا اور علم حاصل کرنا اللہ کا حکم اور نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبوب سنت ہے۔ انہوں نے طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ علمِ نافع کے حصول میں کوشاں رہیں۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ قرون اولیٰ کے مسلم حکمران فرائض منصبی کی ادائیگی کے بعد بقیہ وقت لائبریریوں اور اہل علم کی مجالس میں گزارتے تھے، آج صورت حال الٹ ہو چکی ہے۔ آج پارلیمنٹ یا کابینہ کا حصہ بننے کیلئے علم، دیانت، شرافت کوئی پیمانہ نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ کو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے علم و تحقیق کی طرف آنا ہو گا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علم حاصل کرنے کی نہ صرف ترغیب دی بلکہ عملی سر پرستی کی۔ جنگی قیدیوں کو پڑھانے کے عوض رہائی دیتے تھے۔ عہد نبوی میں علم و ذکر کے حلقے سجتے تھے مگر پیغمبر اسلام نے ترغیب علم کی غرض سے حلقہ علم کو حلقہ ذکر پر ترجیح دی۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو علم کی وجہ سے فرشتوں پر فضیلت دی۔ انہوں نے نوجوان طلباء و طالبات سے کہا کہ علم کو علم نافع بنانے کیلئے اچھے کردار اور اخلاق حسنہ کے پیکر بنیں۔
کانووکیشن سے پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالستار الجبالی، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحیم البیومی، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، پرنسپل جامعہ منہاج القرآن ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے خطاب کیا۔ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کی طرف سے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو دی جانیوالی خصوصی شیلڈ حماد مصطفی المدنی نے وصول کی۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی قومی طلبہ کانفرنس
لاہور (3 جنوری 2016) مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی طرف سے ایوان اقبال لاہور میں قومی طلبہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ کانفرنس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈ اپور، چیف کوآرڈیننیٹر عوامی تحریک میجر (ر) محمد سعید، نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن احمد نواز انجم نے خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں انجمن طلبہ اسلام، ایم ایس ایف کیو، آئی ایس ایف کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ طلبہ کانفرنس www.Minhaj.TV اور دیگر نجی ٹی وی چینلز کے ذریعے براہ راست نشر کی گئی۔ کانفرنس میں ایم ایس ایم کے مرکزی نائب صدر رانا تجمل حسین نے خطبہ استقبالیہ دیا، جبکہ ایم ایس ایم کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کے نوجوان انقلاب اور ظلم کے نظام سے نجات چاہتے ہیں۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں یکساں نظام تعلیم اور دہشتگردی کے خاتمے کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ کنونشن سے مظہر علوی، رانا تجمل حسین، سعید عالم، گلشن ارشاد، گلگت بلتستان سے عبید انقلابی، سندھ سے طاہر خان، KPK سے مصباح نور، کشمیر سے عنصر بشیر لون، بلوچستان سے اصغر علی شاہ، شمالی پنجاب سے ضیاء الرحمان، جنوبی پنجاب سے عتیق انقلابی، عاصم انقلابی نے خطاب کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قومی طلبہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر حکمران کیا پھر اسلام آباد کا محاصرہ چاہتے ہیں، نوجوانوں کو ہمیشہ پر امن رہنے کی تعلیم دی ورنہ سانحہ کے قاتلوں کے اب تک ٹکڑے ہو چکے ہوتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر آرمی چیف کے دباؤ پر درج ہوئی مگر انصاف ملنا دور کی بات شہداء کے ورثاء کو ملزمان بنا دیا گیا۔ ملک سے قانونی، سیاسی، معاشی، نظریاتی دہشتگردی کے خاتمے تک مسلح دہشتگردی ختم نہیں ہو گی۔ حکمرانوں نے پنجاب کو دہشتگردی کا مرکز بنا دیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، فوجی عدالت کے انصاف پر یقین ہے، یہ کیسا نظام ہے جس میں طاقت ور گناہ کرنے پر حج کر لیتا ہے اور قتل کر کے جج کر لیتا ہے۔ قائداعظم نے کہا تھا طلبہ مستقبل کے معمار ہیں، کرپٹ حکمران اور ظالم نظام انہیں خود کش بمبار بنا رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد روکی ہے نہ رکے گی، انقلاب کا یہ قافلہ منزل پر ضرور پہنچے گا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ 25 ملین بچے سکول نہیں جاتے جبکہ قومی دولت میٹرو ٹرینوں پر اڑائی جا رہی ہے، فرنٹ مینوں کے ذریعے ملکی ادارے اور اثاثے پرائیوٹائزیشن کی آڑ میں لوٹے جا رہے ہیں۔ کیا تحریک پاکستان میں حصہ لینے والے لاکھوں خاندان ان لوٹنے والوں کیلئے لْٹے تھے۔ الیکشن کمیشن سے لے کر پولیس سمیت ہر ادارہ انتخابی سیاسی دہشتگردی میں شریک ہے، ایم این اے، ایم پی اے کی ایک سیٹ پر 30، 30 کروڑ روپے خرچ ہونگے تو پڑھے لکھے اور حق حلال کمانے اور کھانے والے سیاسی عمل کا حصہ کیسے بنیں گے؟۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا نوجوان طلبہ و طالبات کرپشن، دہشتگردی اور جہالت کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں، ضرب عضب کو کامیاب کرنے کیلئے ضرب قلم اور ضرب علم و امن ناگزیر ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ضرب عضب کے بعد علم اور امن کی دو ضربوں کا اعلان کر رہا ہوں اور طلبہ و طالبات کو یہ پیغام ہے کہ وہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کا ساتھ دیں، آپریش ضرب عضب کی کامیابی کیلئے دعا سب سے مقبول دعا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ حکمران اقتدار کیلئے تین صوبے بنوانے پربھی تیار ہوجا ئیں گے یہ پنجاب کا نام پاکستان رکھ کر اسے قبول کر لیں گے۔ وزیر اعظم کے ہر دورے پر وزیر اعلیٰ پنجاب ہی ساتھ کیوں ہوتاہے؟ یہ سرکاری دورے نہیں فیملی بزنس ٹور ہیں، انہوں نے اڑھائی سالوں میں جو کک بیکس لیں اب انہیں ٹھکانے لگاتے پھرتے ہیں۔ وزیر اعظم کہتا ہے اڑھائی سال بعد بجلی آئے گی انہیں پتہ ہے کہ اڑھائی سال بعد وہ نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن سر پر آئے تو حکمرانوں کو یوتھ پالیسی یاد آ گئی۔ میڈیا اور نوجوان حکمرانوں سے پوچھیں یوتھ پالیسی کہاں ہے؟، لودھراں میں اڑھائی ارب کا پیکج دینے والے الیکشن ہارنے کے بعد پیکج سمیت غائب ہو گئے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے حکومت کی ایمنسٹی سکیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومتیں بلیک منی کو روکتی ہیں جبکہ موجودہ حکمران لوٹ مار کی کمائی کو سفید کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں 114 نشستوں کے حقدار 35 فی صد نوجوان ووٹرز کو لیپ ٹاپ اور سولر لیمپ کے کھلونوں سے بہلایا جا رہا ہے۔ مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے قانون پر 5 سال گزرنے کے بعد بھی عمل نہیں ہوا جبکہ کالے دھن کو سفید کرکے معاشی دہشتگردوں کو مضبوط کرنے کا قانون لایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ قومی دولت عیاشی کے منصبوں پر اڑائی جا رہی ہے، حکمرانوں کے ذاتی اخراجات میں ہر سال اربوں کا اضافہ ہوتا ہے جبکہ تعلیم کی ترقی کیلئے خرچ کی جانے والی رقم 2 فیصد سے کم ہے۔ کمرشل منصوبے سبسڈی دے کر حکومت خود چلا رہی ہے جبکہ تعلیمی ادارے ٹھیکداروں کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔ نااہل حکمران اور ظالم نظام پڑھے لکھے نوجوانوں کو بندوق اٹھانے، ملک چھوڑنے یا خودکشیاں کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ 165 ارب روپے شہر لاہور کے ایک منصوبے پر خرچ ہو رہے ہیں۔ اس شہر کی ڈیڑھ لاکھ بچیاں سکول نہیں جاتیں، نوجوانوں کے ٹیلنٹ کے دشمن حکمرانوں نے یوتھ پالیسی کو کوڑے دان میں پھینک دیا، کھیل، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں کو رشوت، سفارش اور سازش کی بھینٹ چڑھا کر غریب مزدور کے بچے پر ترقی اور خوشحالی کے راستے بند کر دیئے گئے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تقریر کے دوران طلبہ نے گو نواز گو اور گو نظام گو کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کا 28 واں یوم تاسیس، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کیلئے دعا
5 جنوری 2016ء کو منہاج القرآن ویمن لیگ کا 28 واں یوم تاسیس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا، کیک کاٹا گیا اور اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر فرح ناز نے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ تعلیم، امن اور مصطفوی نظام کے قیام کیلئے کوشاں ہے، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خواتین کے آئینی، سیاسی، سماجی اور معاشی حقوق کی بازیابی چاہتے ہیں، منہاج القرآن ویمن لیگ پاکستان کو اسلامی اور فلاحی مملکت کے قالب میں ڈھالنے کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے، عائشہ مبشر، راضیہ نوید، افنان بابر، انیلہ ڈوگر، عطیہ بنین، زینب ارشد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ یوم تاسیس کی تقریب میں شہدائے ماڈل ٹاؤن اور شہیدہ تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ کیلئے دعا کی گئی۔ فرح ناز نے کہا کہ حواء کی بیٹیاں جان لیں موجودہ نظام ان کے بنیادی حقوق کا قاتل ہے، حکمرانوں کی نااہلیوں کا سب سے زیادہ خمیازہ خواتین بھگت رہی ہیں۔
فرح ناز نے کہا کہ بے تحاشہ قدرتی وسائل، باصلاحیت افرادی قوت اور کرشماتی نعمتوں کے باوجود ملک بھوکا، پیاسااوراندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ خواتین کو ترقی کے دھارے سے باہر رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے استحصال کے سب سے زیادہ واقعات موجودہ حکومت کے دور میں ہوئے ہیں اور ان میں سرفہرست صوبہ پنجاب ہے۔ فرح ناز نے کہا کہ28 سال قبل لاہور سے شروع ہونی والی منہاج القرآن ویمن لیگ کی یہ تحریک آج خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی اور موثر آواز بن چکی ہے، خواتین نے ملکر اس ملک کو بچانا ہے، ظالم حکمرانوں نے اس قوم کو خودکشیاں، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ، دہشتگردی اور بربادی کے علاوہ کچھ نہیں دیا، پاکستانی خواتین اپنی ذمہ داریوں کو پہچانتے ہوئے موجودہ ظالمانہ نظام اور قاتل حکمرانوں کے خلاف انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنا کردار ادا کریں۔