اندرون و بیرون ملک مقیم تحریک منہاج القرآن کے جملہ فورمز کے عہدیداران و کارکنان شیخ الاسلام (ڈاکٹر محمد طاہرالقادری) کی 69 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔اس ضمن میں منہاج القرآن ویمن لیگ بھی اپنے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ کی تقریبات کے انعقاد میں پیش پیش ہے۔ مختلف کانفرنسز کے ذریعے ان کی اسلام اور انسانیت کے ضمن میں انجام دی جانے والی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔صدی میں مختلف حوالوں سے معدود چند شخصیات ہوتی ہیں جو نظریہ پیش کرتی اور اپنی زندگی میں ہی اس کے اثرات و ثمرات کامیابی سے ظاہر ہوتی دیکھتی ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بھی انہی چنیدہ اور برگزیدہ ہستیوں میں سے ہیں جنہوں نے اُمت کو اسلام کا جدید تصور دیا اور اسلامی تعلیمات کو انتہا پسندی ،دہشتگردی اور جہالت کے باطل گمراہ کن وسوسوں سے پاک کیا اور کروڑوں افراد اس فکر سے مستفید ہوئے۔
کرہ ارض پر تحریک منہاج القرآن اسلامی دنیا کی واحد تحریک ہے جس نے اپنے قیام اور تشکیل کی محض چار دہائیوں کے مختصر عرصہ میں اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے عوام کی توجہ حاصل کی ہے۔ اس خدمت اور قابل ذکر کامیابیوں کا سہرا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے سر ہے۔ دنیا کے کسی بھی خطے کو لے لیں اس کی ترقی اوراس کے معاشرتی انفراسٹرکچر میں ظاہر ہونے والی سیاسی، سماجی،انقلابی تبدیلیوں کے پیچھے کسی ایک شخصیت کا نام اور کام نمایاں طورپر ابھر کر سامنے آئے گا، تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں ہر دور کی سیاسی، سماجی ترقی اور روشن خیالی کاسنہرا باب کسی ایک فرد کے ذاتی کردار اور خدمات کے ساتھ منسلک نظر آئے گا، ایران کا انقلاب امام خمینی کے سیاسی،سماجی ،مذہبی کردار کے اعتبار سے جانا جاتا ہے۔ جدید ترکی کی نظریاتی اور فکری داغ بیل کے ڈانڈے مصطفی کمال اتاترک سے جا کر جڑتے ہیں، چین کی ترقی مائوزے تنگ کے کردار ،عزم اور قربانیوں سے اپنی شناخت رکھتی ہے۔اسی طرح پاکستان کی تشکیل کے حوالے سے لاتعداد قائدین نے قربانیاں دیں لیکن تحریک پاکستان کا سارا دور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے ذاتی کردار اور دانشمندانہ فیصلوں کے اردگرد گھومتا ہے۔ اسی تناظر میں اگر ہم رواں صدی میں سیاسی، سماجی اصلاحات اور تجدید دین کے باب میں نگاہ دوڑائیں تو ہمیں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نظر آتے ہیں جنہوں نے ہر شعبہ میں اپنی تجدیدی فکر کے ذریعے تشکیک و ابہام دور کیے۔ انسانی زندگی کو درپیش کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس کا انہوں نے قرآن وسنت کی روشنی میں جدید انداز میں قابل قبول حل تجویز نہ کیا ہو۔ اسلام پر دہشتگردی کا ’’امپورٹڈ‘‘ الزام ہو یا انتہا پسندی اور فرقہ واریت کا فتنہ، دینی مدارس کے اندر پڑھائے جانے والے روایتی علوم ہوں یا جدید تعلیم کی ناگزیریت، مسلمانوں کے حقوق ہوں یا غیر مسلموں کے حقوق، ویمن امپاورمنٹ ہو ،سیاسی اصلاحات ہوں یا بیداری شعور مہمات ہر موضوع پرانہوں نے کتابوں کے انبار لگا دئیے اور اس علمی ،تحقیقی کام کے ذریعے آئندہ نسلوں کی رہنمائی کا سامان کر دیا جن سے قیامت تک کیلئے انسانیت مستفید ہوتی رہے گی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پاکستان کے وہ سپوت اور نابغۂ روزگار ہیں کہ جن علمی، تحقیقی کام پر پاکستان سمیت یورپی اور عرب ممالک میں پی ایچ ڈیز ہورہی ہیں۔ شیخ الاسلام ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں۔ اللہ نے انہیں اسلام اور انسانیت کی خدمت کی جو اہلیت اورتوفیق بخشی ہے اس استعداد کا انہوں نے حق ادا کر دیا، انہوں نے اپنے علم و فضل کو اپنی ذات تک مقید نہیں رکھا بلکہ اپنے علم اور ویژن کو انہوں نے آئندہ نسلوں میں منتقل کرنے کیلئے بے مثال ادارے قائم کیے جن سے ہزاروں، لاکھوں کی تعداد میں نفوس مستفید ہورہے ہیں اور شمع سے شمع روشن ہورہی ہے۔ دختران اسلام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو ان کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد پیش کرتی ہیں اور ہم دعا گو ہیں کہ اللہ رب العزت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کو صحت و تندرستی کے ساتھ امت کے سر پر سلامت رکھے۔