فرمان الہٰی
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْکَ الْقُرْاٰنَ تَنْزِيْلاًo فَاصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ وَلَا تُطِعْ مِنْهُمْ اٰثِمًا اَوْ کَفُوْرًاo وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ بُکْرَةً وَّاَصِيْلًاo وَمِنَ الَّيْلِ فَاسْجُدْ لَهُ وَسَبِّحْهُ لَيْلًا طَوِيْلًاo
(الدهر،76: 23تا26)
’’بے شک ہم نے آپ پر قرآن تھوڑا تھوڑا کر کے نازل فرمایا ہے۔ سو آپ اپنے ربّ کے حکم کی خاطر صبر (جاری) رکھیں اور ان میں سے کسی کاذب و گنہگار یا کافر و ناشکرگزار کی بات پر کان نہ دھریں۔ اور صبح و شام اپنے رب کے نام کا ذکر کیا کریں۔ اور رات کی کچھ گھڑیاں اس کے حضور سجدہ ریزی کیا کریں اور رات کے (بقیہ) طویل حصہ میں اس کی تسبیح کیا کریں‘‘۔
(ترجمه عرفان القرآن)
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
عَنْ عَبْدِ اﷲ بْنِ عَمْرٍو رضي اﷲ عنهما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِصلی الله عليه وآله وسلم: يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ: إِقْرَأْ وَارْتَقِ وَ رَتِّلْ کَمَا کُنْتَ تُرَتِّلُ فِي الدُّنْيَا، فَإِنَّ مَنْزِلَتَکَ عِنْدَ آخِرِ آيَةٍ تَقْرَأُ بِهَا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُوْدَاوُدَ.
وَقَالَ أَبُوعِيْسَی: هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ.
’’حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اﷲ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید پڑھنے والے سے کہا جائے گا: قرآن پڑھتا جا اور جنت میں منزل بہ منزل اوپر چڑھتا جا اور یوں ترتیل سے پڑھ، جیسے تو دنیا میں ترتیل سے پڑھا کرتا تھا، تیرا ٹھکانہ جنت میں اس جگہ ہو گا جہاں تو آخری آیت تلاوت کرے گا۔‘‘
(المنهاج السوی من الحديث النبوی صلی الله عليه وآله وسلم، ص401)