منہاج القرآن ویمن لیگ برمنگھم کے زیراہتمام ایک عظیم الشان محفل میلاد مصطفی صلی علیہ وآلہ وسلم
رپورٹ : رخسانہ اقبال
منہاج القرآن ویمن لیگ برمنگھم کے زیر اہتمام مورخہ 23 مارچ 2008ء بروز اتوار کو ایک عظیم الشان محفل میلاد منعقد کی گئی جس میں برطانیہ کے مختلف شہروں سے کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ بارگاہ رسالت صلی علیہ وآلہ وسلم میں عقیدت کے پھول محترمہ شاہین، محترمہ ماریہ، محترمہ تبسم، محترمہ تنظیمہ اور محترمہ رخسانہ پروین نے نچھاور کئے۔ رومانہ صاحبہ، عائشہ صاحبہ، خدیجہ صاحبہ، سونیا صاحبہ، ثنا صاحبہ، ماہرہ صاحبہ، تفسیہ صاحبہ اور رومینہ صاحبہ نے گروپ کی شکل میں خوبصورت نعت پیش کی۔ اس کے بعد یوتھ ونگ کی نائب صدر محترمہ روزینہ نواز اور سمیرا حق نے انگلش میں حضور اکرم صلی علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر یوتھ ونگ کی بچیوں نے ہال کو بہت خوبصورتی کے ساتھ سجایا۔ محفل کی رونقیں اس وقت دوبالا ہوگئیں جب راقمۃ الحروف نے ہر سال مانچسٹر سے آنے والی مہمان خصوصی محترمہ اسماء عالم کا تعارف کراتے ہوئے انہیں تقریر کی دعوت دی۔ ان کی ایمان افروز تقریر میں نعتیہ اشعار پر خواتین نے دل کھول کر داد دی۔ انہوں نے حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی انتھک کوششوں کو بہت خوبصورت پیرائے میں بیان کیا اور بتایا کہ آپ اس صدی کے مجدد ہیں اور وہ لوگ خوش قسمت ہیں جو اس عظیم تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ان کی تقریر کے بعد محترمہ صالحہ اور محترمہ زرقا نے بہت خوبصورت انداز میں سلام بحضور سرور کونین صلی علیہ وآلہ وسلم پیش کیا۔ اسماء عالم صاحبہ کی رقت آمیز دعا کے ساتھ محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ آخر میں تمام شرکاء میں تبرک تقسیم کیا گیا۔
تنظیم سازی (سامارو)
رپورٹ : نازیہ حنیف
مورخہ 20 اپریل 2008ء کو اندرون سندھ کے شہر سامارو میں خواتین کی ایک بڑی محفل میلاد منعقد کی گئی۔ جس میں کراچی سے مس فرح، مس مقصودہ، مس اسماء اور ڈگری سے مس رضیہ علی کی صدارت میں ان کی تنظیم نے شرکت کی۔ محفل میں بیان مس فرح نے اور دعا مس رضیہ نے کروائی۔ اس محفل میں 500 کے لگ بھگ خواتین نے شرکت کی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کے پلیٹ فارم سے ان کے شہر کی یہ پہلی محفل تھی۔ محفل کے اختتام پر حلقہ درود کے تعارف کے ساتھ خواتین کو رفاقت کی دعوت دی گئی۔ میزبان مسز نشوالہ دین اور ان کی ٹیم کو منہاج القرآن ویمن لیگ کے پلیٹ فارم سے کام کی دعوت دی گئی جسے انہوں نے بخوشی قبول کیا۔ اس کے بعد وہاں تنظیم سازی کی گئی جو درج ذیل ہے۔
مسز نشوالہ دین (ناظمہ)، مسز بانو عابد علی (ناظمہ تربیت)، مسز ثمینہ شوکت علی (ناظمہ دعوت)، مسز شائستہ میر حسن (ناظمہ نشرو اشاعت)
اجلاس برائے ویمن مشاورتی کونسل
رپورٹ : رابعہ عروج ملک
مورخہ 11 مئی 2008ء ویمن مشاورتی کونسل کا اجلاس انعقاد پذیر ہوا جس میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی عہدیداران کے علاوہ ملک بھر سے تقریباً 30 تحصیلوں سے ویمن لیگ کی ذمہ داران نے شرکت کی۔
محترمہ صائمہ صدیق نے تلاوت کلام مجید سے اجلاس کا آغاز کیا جبکہ محترمہ فریحہ سراج (صدر گوجرانوالہ) نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
محترمہ فرح ناز نے اجلاس کی صدارت کی اور آغاز میں ہاؤس کو اجلاس کی اہمیت اور ایجنڈا پوائنٹس پر اراکین ہاؤس کو بریفنگ دی۔ محترمہ راضیہ شاہین (ناظمہ تنظیمات) نے کاروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے اجلاس میں موجود تمام تنظیمات سے گزشتہ تین ماہ کی کارکردگی رپورٹ لی اور مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔ محترمہ فاطمہ مشہدی (سینئر نائب ناظمہ ویمن لیگ) نے عرفان القرآن کورس کی مختصر بریفنگ دی اور اس سال نظامت دعوت کی کارکردگی ہاؤس کے سامنے پیش کی۔
محترم نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے اجلاس میں شریک ہونے والی تنظیمات کو خوش آمدید کہا اور عالمی میلاد کانفرنس اور بالخصوص میلاد فیسٹیول کی عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ اس کے ساتھ ہی آپ نے ہاؤس کی جانب سے آنے والے تمام سوالات کے جوابات دیئے اور گفتگو کے اختتام پر آئندہ سال کے لئے چند اہم اعلانات کئے۔ نماز اور کھانے کے وقفے کے بعد محترمہ فوزیہ شوکت (ناظمہ تربیت) نے اسلامک لرننگ کورس اور تنظیمات کورس کی بریفنگ دی اور اس سال ان کیمپس کو مزید بہتر بنانے کے لئے اجلاس میں شریک ذمہ داران سے آراء و تجاویز لیں۔ اس کے بعد اجلاس میں میلاد فیسٹیول اسلامک لرننگ کورس، عرفان القرآن کی ڈاکومنٹریز دکھائی گئیں۔ محترمہ فرح ناز نے اجلاس کو آگے بڑھاتے ہوئے آئندہ ورکنگ پلان اور دیگر ایجنڈا پوائنٹس پر ڈسکشن کی اور تنظیمات کی جانب سے آراء و تجاویز وصول کیں۔
اجلاس کے اختتامی سیشن میں محترم ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے ’’تنظیمی استحکام کی اہمیت تسلسل اور تقاضے‘‘ کے موضوع پر ہاؤس سے انتہائی پرمغز گفتگو کی۔ جسکے آخر میں محترمہ فرح ناز (ناظمہ ویمن لیگ) نے تنظیمات کو چند اہم ہدایات فرمائیں اور محترمہ فاطمہ مشہدی نے آخر میں دعا فرمائی۔