17 اکتوبر 2022ء کو تحریک منہاج القرآن کا 42 واں یوم تاسیس منایا جارہا ہے۔ الحمدللہ تحریک منہاج القرآن اپنے قیام سے تاحال دین اسلام کی خدمت کے اعتبار سے معاصر تحاریکوں میں ایک بلند پایہ علمی، فکری کردار کی حامل تحریک ہے۔ تحریک منہاج القرآن یہ کو امتیاز حاصل ہے کہ اس نے دین سمیت انسانی زندگی کو درپیش ہر چیلنج کے مقابلہ کے لئے اپنا کردار ادا کیا اور اصلاحِ احوال کے حوالے سے اپنا حصہ ڈالا۔ علوم القرآن ہوں یا علوم الحدیث، علوم الفقہ ہو یا علوم التصوف، فلاح انسانیت ہو یا فروغِ علم ہر نہج پر تحریک منہاج القرآن نے اپنا لائق تحسین کردار ادا کیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن کا یہ امتیاز اور تخصص ہے کہ اس تحریک نے عمر کے ہر حصہ کے افراد کے لئے تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا۔ ان میں خواتین بھی ہیں، مرد بھی ہیں، نوجوان بھی ہیں اور یہاں تک کہ کم سن بچے بھی اس کے تعلیمی و تربیتی مساعی کا حصہ ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو اللہ رب العزت نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ آپ بلند پایہ مصنف، محقق ہونے کے ساتھ ساتھ مجدد بھی ہیں جنہوں نے دینِ اسلام پر ہونے والے حملوں کا بروقت اور انتہائی سلیقے کے ساتھ بھرپور جواب دیا اوراُمت کو فکری خلفشار سے بچایا۔ تحریک منہاج القرآن واحد اسلامی تحریک ہے جس نے ویمن امپاورمنٹ کے لئے سب سے زیادہ کام کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے تنظیمی نظم کے اندر خدمت دین و خدمت انسانیت کے اعتبار سے مردوں کے مقابل کام کرنے کا شاندار ماحول اور سرپرستی میسر ہے۔ خواتین تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے بیداری شعور کی تحریک بھی چلارہی ہے، خدمت خلق کے شعبے میں بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہے اس کے علاوہ اسلام کے ویمن امپاورمنٹ کے حقیقی تصور کے مطابق خواتین کو ہنر مند بنانے کے حوالے سے بھی وائس کے پلیٹ فارم سے اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن سے وابستہ خواتین سکالرز اندرون اور بیرون ملک مبلغہ کی حیثیت سے اپنا دینی کردار ادا کررہی ہے اور گھر گھر جا کر مصطفوی تعلیمات کی شمعیں روشن کررہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے خدمت دین اور خدمت انسانیت کے حوالے سے مختلف جہتوں پر کام کیا لیکن تحریک منہاج القرآن کا سب سے بڑا اعزاز اور انفرادیت تصنیف و تالیف ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فریدِ ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی صورت میں ایک ایسے تحقیقی مرکز کی بنیاد رکھ دی ہے جو آئندہ نسلوں کے لئے علمی، فکری کردار ادا کررہا ہے اور اب تک تحریک منہاج القرآن نے اُمت اور انسانیت کو ایک ہزار سے زائد کتب کا تحفہ دیا ہے جن میں سے لگ بھگ ساڑھے 6سو سے زائد کتابیں شائع بھی ہو چکی ہیں۔ دنیا کی اور کوئی ایسی تحریک کرہ ارض پر موجود نہیں ہے جس نے تصنیف و تالیف کے باب میں اس قدر اپنا حصہ ڈالا ہو۔ بلا شبہ اس کا کریڈٹ مجدد رواں صدی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو جاتا ہے کہ جنہوں نے اپنے تجدیدی کام کو تحریک منہاج القرآن کے نام کیا اور تحریک کے ہر رکن کو اس تجدیدی کاوش میں حصہ دار بنایا ہے۔ شیخ الاسلام نے علوم القرآن، علوم الحدیث، قرآنک انسائیکلوپیڈیا کی تالیف، عظمتِ اہل بیت اطہار، عظمتِ صحابیت، تصوف، سیرت النبیؐ، بچوں کی تعمیر شخصیت، اقتصادیات اسلام، اسلام اور جدید سائنس، بلاسود بینکاری، خدمتِ خلق کی اہمیت، اصلاحِ احوال، اسلام میں انسانی حقوق، انتہا پسندی و دہشت گردی کے خاتمے اور فروغ علم و امن کے موضوعات پر سینکڑوں کتب تحریر کیں جن سے کروڑوں افراد مستفید ہورہے ہیں۔ اللہ رب العزت تحریک منہاج القرآن اور اس کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو سلامت رکھے اور علم و امن کی اس شمع سے شمعیں روشن ہوتی رہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے 42ویں یوم تاسیس پر تحریک سے وابستہ تمام کارکنان، وابستگان کو مبارکباد دیتی ہیں۔ (چیف ایڈیٹر: دختران اسلام)