فرمانِ الٰہی
قُلْ بِفَضْلِ اللهِ وَبِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوْا ط هُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ. قُلْ اَرَئَیْتُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللهُ لَکُمْ مِّنْ رِّزْقٍ فَجَعَلْتُمْ مِّنْهُ حَرَامًا وَّحَلٰـلًا ط قُلْ آٰللهُ اَذِنَ لَکُمْ اَمْ عَلَی اللهِ تَفْتَرُوْنَ. وَمَا ظَنُّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللهِ الْکَذِبَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ط اِنَّ اللهَ لَذُوْ فَضْلٍ عَلَی النَّاسِ وَلٰـکِنَّ اَکْثَرَھُمْ لَایَشْکُرُوْنَ.
(یونس، 10: 58۔ 60)
’’ فرما دیجیے: (یہ سب کچھ) اللہ کے فضل اور اس کی رحمت کے باعث ہے (جو بعثتِ محمدی کے ذریعے تم پر ہوا ہے) پس مسلمانوں کو چاہیے کہ اس پر خوشیاں منائیں، یہ اس (سارے مال و دولت) سے کہیں بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیں۔ فرما دیجیے: ذرا بتاؤ تو سہی اللہ نے جو (پاکیزہ) رزق تمہارے لیے اتارا سو تم نے اس میں سے بعض (چیزوں) کو حرام اور (بعض کو) حلال قرار دے دیا۔ فرما دیں: کیا اللہ نے تمہیں (اس کی) اجازت دی تھی یا تم اللہ پر بہتان باندھ رہے ہو؟۔ اور ایسے لوگوں کا روزِ قیامت کے بارے میں کیا خیال ہے جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھتے ہیں، بے شک اللہ لوگوں پر فضل فرمانے والا ہے لیکن ان میں سے اکثر (لوگ) شکر گزار نہیں ہیں۔‘‘
فرمانِ نبوی ﷺ
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رضی الله عنه قَالَ: مَنْ قَالَ: إِذَا أَصْبَحَ وَإِذَا أَمْسَي: {حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَیْهِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ}، سَبْعَ مَرَّاتٍ، کَفَاهُ اللهُ مَا أَهَمَّهُ صَادِقًا کَانَ أَوْ کَاذِبًا. رَوَاهُ أَبُوْدَاوُدَ.
’’حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جو شخص صبح اور شام سات دفعہ یہ دعا پڑھتا ہے وہ سچا ہو یا جھوٹا اللہ تعالیٰ اس کے لئے (ہر فکر مند کرنے والے کام کے لئے) کافی ہوجاتاہے {حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلَہَ إِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ}: ’’(مجھے اللہ تعالیٰ کافی ہے اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں اُسی پر میں نے توکل کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے۔‘‘
عَنْ أَبِي سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ قَالَ: اسْتَکْثِرُوْا مِنَ الْبَاقِیَاتِ الصَّالِحَاتِ. قِیْلَ: وَمَا ھُنَّ یَا رَسُوْلَ اللهِ؟ قَالَ: التَّکْبِیْرُ وَالتَّھْلِیْلُ وَالتَّسْبِیْحُ وَالْحَمْدُلِلّٰهِ وَ لَاحَوْلَ وَ لَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللهِ. رَوَاہُ ابْنُ حِبَّانَ وَأَحْمَدُ.
’’حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: باقیات صالحات (باقی رہنے والی نیکیاں) زیادہ سے زیادہ جمع کرو۔ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! وہ کون سی ہیں؟ فرمایا: {اللهُ أَکْبَرُ، لَا إِلَہَ إِلَّا اللهُ، سُبْحَانَ اللهِ، اَلْحَمْدُلِلّٰهِ اور لَاحَوْلَ وَ لَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللهِ} پڑھتے رہنا۔‘‘
(المنهاج السوّی، ص: 417، 418)