شیخ الاسلام کی خصوصی ہدایت پر تمام ممبران، ڈونرز و وابستگانِ منہاج القرآن اور دیگر تمام فورمز کو دنیا کے کسی بھی ملک میں عطیات کی مہم کے سلسلے میں تین بنیادی اصولوں کی یاد دہانی کرائی جاتی ہے:
- عطیات کی اپیلیں منہاج القرآن کے ذمہ داران / عہدیداران کی طرف سے ہی کی جاسکتی ہیں، قطع نظر اس کے کہ عطیہ کی جانے والی رقم کتنی ہے۔
- ہر عطیہ کی جانے والی رقم کی باقاعدہ دستخط شدہ رسید جاری کرنا / وصول کرنا لازم ہے۔
- منہاج القرآن انٹرنیشنل نے دنیا بھر میں ماضی میں کبھی کوئی پرائیویٹ یا خفیہ فنڈ قائم نہیں کیا اور نہ ہی مستقبل میں ایسے کسی فنڈ کی کوئی گنجائش ہے۔
- شیخ الاسلام نے ساری زندگی دنیا بھر میں کسی بھی شخص سے کبھی کوئی عطیہ/ نذرانہ / ہدیہ قبول نہیں فرمایا۔ یہی معمول ان کے دونوں صاحبزادگان اور ان کے خاندان کے دیگر اراکین کا ہے۔ پوری دنیا میں کسی بھی شخص یا عہدیدار کوکبھی بھی اور کسی بھی صورت میں یہ اجازت نہیں دی گئی کہ شیخ الاسلام اور ان کی فیملی کے ذاتی استعمال کے لئے کوئی رقم بطور عطیہ وصول کرے۔
اوپر بیان کئے گئے بنیادی اصولوں کی روشنی میں دنیا بھر میں موجود منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ممبران، متعلقین اور کسی بھی مد میں عطیہ دینے والے خواتین و حضرات سے درخواست کی جاتی ہے کہ عطیات کی ادائیگی/ وصولی کے سلسلے میں درج ذیل طریقہ کار پر سختی سے عمل کریں:
٭ ممبرز اور ڈونرز اس بات کو ترجیح دیں کہ وہ اپنے عطیات براہِ راست منہاج القرآن انٹرنیشنل / منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے بنک اکاؤنٹ میں جمع کروائیں۔
٭ نقد رقوم کی ادائیگی کی شکل میں اِس اَمر کی پوری کوشش کی جائے کہ ان کی ادائیگی منہاج القرآن انٹرنیشنل کے شعبہ مالیات یا اس کے کسی سنٹر میں ہی کی جائے اور عطیہ دیتے وقت ہر عطیہ کے وصول کرنے کی دستخط شدہ رسید حاصل کی جائے۔
٭ یہ اَمر یقینی بنایا جائے کہ عطیہ وصول کرنے والا شخص MQI یا اس کے کسی فورم کا باقاعدہ عہدیدارہے اور اسے متعلقہ مد میں فنڈ جمع کرنے کی اجازت ہے۔ اِس اَمر کی تصدیق متعلقہ برانچ کے صدر/ ناظم یا ڈائریکٹوریٹ آف فارن آفیئرز (DFA) سے کی جاسکتی ہے۔
٭ عطیہ دیتے وقت ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ رقم کی وصولی کی دستخط شدہ رسید حاصل کر لی گئی ہے۔ اگر یہ رسید نہیں دی گئی تو یہ آپ کی اَخلاقی، تحریکی وتنظیمی ذمہ داری ہے کہ رسید لینے پر اِصرار کریں اور اگر اس کے باوجود رسید نہیں دی جاتی تو اس صورت میں فوراً ڈائریکٹوریٹ آف فارن آفیئرز (DFA) کو اس امر کی اطلاع کریں۔
٭ کسی شخص کو بھی اس کے عہدے اور کسی حالیہ ذمہ داری کے حوالے سے قطعاً یہ اختیار نہیں کہ وہ اپنے طور پر کسی ذاتی پراجیکٹ کے لئے مالی اپیل کرے۔ اگر کوئی شخص اس غیراخلاقی کوشش میں ملوث پایا جائے تو آپ کی اَخلاقی ذمہ داری ہے کہ اس کی اطلاع فوری طور پر ڈائریکٹوریٹ آف فارن افیئرز (DFA) کو دیں۔
٭ کسی بھی فرد/ عہدیدار کو خواہ وہ عہدے میں کتنا ہی سینئر کیوں نہ ہو، اسے شیخ الاسلام کے نام پر یا ان کی فیملی کے ذاتی اخراجات کے حوالے سے( جس میں ان کے ذاتی و سفری اخراجات بھی شامل ہیں) فنڈ لینے کی کبھی بھی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
٭ اگر کوئی شخص ایسی کارروائی میں ملوث ہو یا کوشش کررہا ہو تو فوری طور پر DFA کو اس کی اطلاع کرنا لازم ہے۔
تمام ممبران و وابستگان کو بارِ دگر سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ اوپر بیان شدہ ہدایات اور طریقہ کار پر عمل پیرا ہوں تاکہ فنڈز کی وصولی اور ان کے استعمال کے سلسلہ میں اعلی سطح کی شفافیت اور ایمانداری کو برقرار رکھا جاسکے۔ ان ہدایات کی خلاف ورزی کو تنظیمی جرم سمجھا جائے گا اور ایسی کسی اطلاع کو چھپانا یا پردہ ڈالنا بھی اسی زمرہ میں شمار کیا جائے گا۔