جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن عصر حاضر کی عظیم علمی، فکری، روحانی تحریک کا پہلا مرکزی تعلیمی و تربیتی ادارہ ہے جس کی بنیاد 18 ستمبر 1984ء کو علوم و فنون اور تہذیب و ثقافت کے مرکز لاہور میں رکھی گئی۔ علوم شریعہ اور عصریہ کی امتزاجی تعلیم کے ساتھ ساتھ امتیازی نظم و نسق اور اخلاقی و روحانی تربیت میں یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد ادارہ ہے۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں داخلے شروع ہیں جن میں الشہادۃ الثانویہ؛ دو سال کا کورس ہے جو میٹرک کے بعد کروایا جاتا ہے۔ الشہادۃ العالیہ؛ تین سال کا کورس ہے جو الشہادۃ الثانویہ کے بعد کروایا جاتا ہے اور تیسرا پروگرام الشہادۃ العالمیہ کا ہے جو 2 سال کے دورانیہ پر مشتمل ہے اور اس کے لیے الشہادۃ العالیہ کی ڈگری اہلیت کی شرط ہے۔
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز علوم دینیہ کے ساتھ ساتھ علوم عصریہ پر بھی خاص توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ ایف اے، آئی سی ایس، آئی کام بھی کروایا جاتا ہے۔ یہ پروگرام دو سال میں مکمل ہوتا ہے اور اس کی بنیادی اہلیت میٹرک ہے۔ اسی طرح بی ایس اسلامک سٹڈیز عریبک/ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس/ اکنامکس اور پی ایچ ڈی اسلامک سٹڈیز اور عریبک کے پروگرام بھی آفر کیے جاتے ہیں۔ بی ایس اسلامک سٹڈیز 8سمسٹرز پر مشتمل ہے جو چار سالہ پروگرام ہے۔ اس کی بنیادی اہلیت ایف اے اور ایف ایس سی ہے۔ پی ایچ ڈی 6 سمسٹرز پر مشتمل ہے جس کا دورانیہ 3 سال ہے اور اس کی بنیادی اہلیت ایم فل اسلامک سٹڈیز اور عریبک ہے۔
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کی امتیازی خصوصیات میں مختلف شارٹ کورسز بھی ہیں۔ امتحانات سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کے لیے قرآن ریڈنگ ،عرفان القرآن کورس، ٹرانسلیشن آف قرآن، قرأۃ القرآن، حفظ القرآن، حدیث لرننگ، سیرت الرسولa، فقہ لرننگ اور نعت کورسز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز انگلش اور عریبک لینگوئج کے شارٹ کورسز بھی کرواتا ہے۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے اعلیٰ تعلیمی معیار کا ایک ثبوت زیر تعلیم بچوں کا لاہور بورڈ اور پنجاب یونیورسٹی میں پہلی پوزیشنز حاصل کرنا ہے۔ نقیب اعظم نے 2017ء میں لاہور بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کی، اسی طرح 2014ء میں اللہ وسایا نے لاہور بورڈ میں ایف کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی، محمد الیاس شاہ نے پنجاب یونیورسٹی میں 1997ء میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے طلباء مختلف مقابلوں کے امتحانات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرتے رہتے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی اور ڈاکٹر حسن محی الدین قادری چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن کی نگرانی میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز پڑھے لکھے پاکستان کی منزل کے حصول کیلئے دن رات کوشاں ہے۔ جو والدین اپنے بچے کو دین و دنیا کے علم سے آراستہ اور ایک ذمہ دار شہری بنانے کا خواب آنکھوں میں رکھتے ہیں تو وہ بلاتاخیر اپنے بچوں کو کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں داخل کروائیں کیونکہ یہ واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں معیاری تعلیم اور تربیت ایک ساتھ فراہم کی جاتی ہے اور بچوں میں چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کیلئے غیر نصابی سرگرمیوں پر بھی بطور خاص توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ یہاں کا تدریسی عملہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور وسیع تدریسی تجربہ کا حامل ہے۔ منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے اور یہاں تعلیم دینے والے اساتذہ ایک جذبہ اور لگن کے ساتھ بچوں کو تعلیم فراہم کرتے ہیں۔