سورۃ التوبہ میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے: ’’ اللہ کی مسجدیں صرف وہی آباد کر سکتا ہے جو اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لایا اور اس نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی اور اللہ کے سوا (کسی سے) نہ ڈرا۔ سو امید ہے کہ یہی لوگ ہدایت پانے والوں میں ہو جائیں گے‘‘۔ اسی طرح حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے: ’’جو شخص اللہ کیلئے مسجد بنائے تو اللہ تعالیٰ ویسا ہی محل جنت میں تعمیر فرماتا ہے‘‘۔ مساجد کی تعمیر میں حصہ لینے والوں کے لئے بڑا اجر ہے اور دنیا جہان کی یہ ایک بہترین انویسٹمنٹ ہے۔ مساجد کی تعمیر میں صرف ہونے والے وسائل صدقہ جاریہ ہیں اور قیامت تک اس کا اجر و ثواب ملتا رہے گا۔ مساجد مسلمان کے ایمان کی علامت ہے۔ جہاں ایمان اور ایمان والے ہوں گے وہاں مساجد یقینی طور پر ہوں گی۔ مساجد اہلِ ایمان کی عبادت، علم و عرفان، تعلیم و تربیت اور روحانی بالیدگی کے مراکز ہیں۔ 19 فروری کو شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے 70 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ’’جامع شیخ الاسلام‘‘ کی توسیع اور تزئین و آرائش کا کام مکمل ہونے پر خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فرمایا کہ اس مسجد کا 33 سال قبل افتتاح قدوۃ الاولیاء حضور پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی القادری البغدادیؒ نے اپنے دستِ مبارک سے فرمایا تھا، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی توسیع اور تزئین و آرائش کی ضرورت محسوس ہوئی تو الحمدللہ اس ضرورت کو احسن انداز سے پورا کیا گیا ہے۔
’’جامع شیخ الاسلام‘‘ داتا کی نگری شہرِ لاہور میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ اور گوشہ درورمینارۃ السلام کے سنگم میں واقع ہے۔ شہر لاہور قدیم اور پرشکوہ تاریخی عمارات کے حوالے سے دنیا بھر میں ایک امتیازی مقام رکھتا ہے، فنِ تعمیر کی شاہکار عمارات کی فہرست میں ’’جامع شیخ الاسلام‘‘ ان شاء اللہ ایک نیا خوبصورت اور خوش گوار اضافہ ثابت ہو گی۔ نو تعمیر شدہ ’’جامع شیخ الاسلام‘‘ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ سے موسوم ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مسجد میں توسیع اور اس کی تزئین و آرائش کی ضرورت کے تحت
شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی خصوصی دلچسپی کے پیش نظر اس اہم تعمیراتی کام
اور تزئین و آرائش کو بحسن و نفاست پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے چیئرمین سپریم کونسل
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی سرپرستی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی گئی۔
حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان اقدس ہے: ’’اللہ تعالیٰ جمیل ہے اور خوب صورتی کو پسند کرتا
ہے‘‘۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے اِس ذوقِ جمال کا وافر حصہ انبیائے کرام علیہم السلام کو
بھی عطا کیا اور اولیائے عظام بھی اس جمالیاتی وصف سے متصف کئے گئے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے خدمتِ دین و فروغِ علم و آگاہی کیلئے زندگی بھر شرق تا غرب اَن گنت سفر کیے اوردورانِ سفر ترویج و اشاعت اسلام کے ساتھ ساتھ تجلیاتِ اِلٰہیہ کے مظاہر اورقدرت کے حسین نظاروں اور فن پاروں کو لوحِ شعور پر رقم کرتے رہے۔ انہوں نے عرب و عجم کے ان اَسفار میں جا بجا ذوقِ جمالیت کے کمال کو چھوتی ہوئی مرصّع و منقّش مساجد کو اپنے ذہن کی تختی پر مرتسم کیا۔ آج ان کا یہی ذوقِ جمال جامع شیخ الاسلام کی صورت میں ماحول کو بقعہ نور بنائے ہوئے ہے۔
’’جامع شیخ الاسلام‘‘ عربی،ترکی، مراکشی،سمرقند و بخارا اور ایرانی تعمیراتی تہذیب و ثقافت کے شاہ کار اپنے اندر سموئے ہوئے ہے اور قدیم و جدید اسلامی فنِ تعمیر کے حسین و جمیل نظاروں اور شہ پاروں کے خوش رنگ گلدستے کی جامع ہے۔
یہ بات بطور خاص قابل ذکر ہے کہ ’’جامع شیخ الاسلام‘‘ کے ڈیزائن کی تیاری سے لیکر
تزئین و آرائش اور نقش نگاری کیلئے کسی پیشہ ور فرم یا ماہرین کی اجرتی خدمات حاصل
نہیں کی گئیں۔
جامع کی آرائش و زیبائش اور تعمیرِ نو کے جملہ مراحل چیئرمین سپریم کونسل کی سرپرستی
میں قائم کمیٹی نے جذبہ ایمانی کے تحت انجام دئیے جن میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا
پور،محمد سلیم، انجینئر آصف رمضان اور محمد زبیر کے نام نمایاں ہیں۔
جامع کی زینت و زیبائش میں مکمل طور پر ہاتھ سے بنی منقش ٹائلز استعمال کی گئی ہیں، گنبدکے ڈیزائن، ’’سٹینڈ گلاس الماریوں‘‘ دلکش و دیدہ زیب محراب اورخطاطی کے لیے عالمی شہرت یافتہ خطاطِ مسجد نبوی استاد شفیق الزمان نے جذبہ خدمتِ اسلام کے تحت اپنی خداداد صلاحیتوں سے نوازا۔
جامع کو دلکش اور خوبصورت بنانے کیلئے مسجد نبوی میں خدمات انجام دینے والے نقش و نگار کے ماہرین اور نیشنل کالج آف آرٹس کے معروف ڈیزائنرز نے بھی تجاویز اور مشاورت کی صورت میں اس کارِ خیر میں حصہ لیا، ہم یہاں انہیں بھی اس کارِ خیر میںحصہ لینے پر صدقِ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
جامع شیخ الاسلام کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ آرائشی ٹائلز کے ڈیزائن سے لیکر جاذب
نظر محرابوں تک، دیواروں پر کندہ آیاتِ قرآنی، لوحِ قرآنی، اسماء الحسنیٰ اور اسمائے
رسالت مآب ﷺ کی نقش و نگاری اور اس میں استعمال ہونیوالے رنگوں کے انتخاب تک تمام
مراحل کو انسانی ہاتھوں سے سینچا گیا۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ وضو خانہ کی زیبائش جامع شیخ الاسلام کی مرکزی تعمیر نو کے ماسٹر پلان کا حصہ ہے، وضو خانہ کی تعمیر اور تزئین کرتے وقت ہر عمر کے نمازیوں کی طہارت و پاکیزگی اور سہولت کا بطورِ خاص خیال رکھا گیا ہے۔
خوبصورت گنبد،جاذبِ نظر محراب، منقش در و دیوار، دیدہ زیب فانوس،برقی قمقمے،لوحِ قرآنی، اسماء الحسنیٰ،اسمائے رسالت مآب ﷺ کی دل آویز خطاطی اور خصوصی ڈیزائن کے ساتھ تیار کروایا گیا نرم و گداز مخملیں نیلگوں قالین ’’جامع شیخ الاسلام‘‘ کے حُسن و نکھار کو چار چاند لگاتا ہے۔
’’جامع شیخ الاسلام‘‘ کے تین اطراف میں نصب دروازوں کی تیاری کے لیے مسجد نبوی کے مرکزی دروازے بنانے والے ماہرین سے مدد لی گئی ہے۔
جامع کی عمارت کے اندرونی ماحول کو ہر موسم میں ہوا دار اور خوشگوار بنائے رکھنے کے لیے چاروں طرف ہائی کلاس ونڈوز قائم کی گئی ہیں اور اندرونی دروازوں کے بالائی حصوں کو مراکن اسلامک آرٹ سے مزین ’’سٹینڈ گلاس ‘‘سے سجایا گیا ہے۔ تقریب کے موقع پر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے مختصر اظہار خیال کے ہر ہر لفظ سے ان کی خوشی و مسرت جھلک رہی تھی اور انہوں نے اس تاریخی موقع پر تقریب کا حصہ بننے والی معتبر شخصیات کو مبارکباد دی۔ شیخ الاسلام نے مسجد کی تعمیرِ نو اور تزئین و آرائش کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اندرون و بیرون ملک مقیم ڈونرز کے کردار کو بھی سراہا اور ان کے لئے مزید رزق حلال اور خیرِ کثیر کی دعا کی۔
تقریب میں عالمی شہرت یافتہ قراء حضرات اور نعت خوانان نے دلنشیں انداز میں ہدیہ عقیدت پیش کر کے تقریب کو یادگار بنا دیا۔ مسجد کی تعمیرِ نو اور تزئین و آرائش کے اہم کام کی تکمیل کے لئے دن رات کام کرنے پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے بھی منتظمین کمیٹی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
دعا ہے کہ قدیم و جدید فن تعمیر کا شاہکار جامع شیخ الاسلام تا قیامت شعائر اسلام کی ترویج و اشاعت اور روحانی بالیدگی کا ذریعہ بنی رہے۔