شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تالیف کردہ انگریزی ترجمہ قرآن The Manifest Quran کی عظیم الشان تقریبِ رونمائی Harrogate Convention Centre لیڈز (برطانیہ) میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب کا اہتمام منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کی طرف سے کیا گیا۔ تقریب میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، یورپ، گلف اور پاکستان سے 2 ہزار سے زائد افراد، مذہبی سکالرز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ اس تقریبِ رونمائی کو برطانیہ کی تاریخ کی قرآن مجید پر سب سے بڑی تقریب رونمائی کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے۔
تقریبِ رونمائی سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ The Manifest Quran انگریزی دنیا کے علمی حلقوں، بالخصوص نوجوانوں کے رجحانات اور سوالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تالیف کیا گیا ہے۔ اس ترجمہ قرآن کی سب سے بڑی خصوصیت اس کا عربی زبان سے براہِ راست انگریزی زبان میں ترجمہ ہے۔ ترجمہ آسان تدریسی عصری انگریزی زبان میں کیا گیا ہے تاکہ انگریزی بول چال والا طبقہ بآسانی اسے پڑھ اور سمجھ سکے۔ یہ ترجمہ کرتے وقت اس بات کا بطور خاص خیال رکھا گیا ہے کہ زندگی کے مختلف شعبہ جات، عقائد اور معاشرتی و سماجی معاملات سے متعلق اللہ رب العزت نے جو احکامات صادر فرمائے اور انسانیت کو جو الوہی راہنمائی مہیا کی گئی ہے، اس کا اس کی روح کے مطابق ابلاغ یقینی بنایا جائے۔
قرآن مجید کی تعلیمات کو اس کے حقیقی معنوی پس منظر سے ہٹ کر بیان کرنے کی وجہ سے مغربی دنیا کے سکالرز اور عام افراد میں اشکالات ہیں لیکن اس ترجمۂ قرآن سے ان اشکالات کا ازالہ ہو گا۔ قرآن مجید امن، بین المذاہب رواداری، خواتین و اقلیتوں کے حقوق، اعتدال و روداری، اخلاق و کردار کی اعلیٰ انسانی اقدار کا محافظ و ماخذ اور ضابطہ حیات ہے مگر اس کی عطا کردہ بین الاقوامی امن اور بھائی چارہ کے فروغ کی تعلیمات کو درست انداز میں پیش نہ کرنے کی وجہ سے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔ The Manifest Quran کے ذریعے اس بات کی کوشش کی گئی ہے کہ عام انگریزی بول چال والا طبقہ بالخصوص نوجوان براہِ راست اس ترجمہ قرآن سے اس کے اصل معانی اور مفہوم کا اداراک حاصل کرسکیں۔ اللہ رب العزت نے منہاج القرآن کو یہ توفیق بخشی ہے کہ مختلف ممالک اور خطوں میں بولی جانے والی زبانوں میں قران مجید کے تراجم شائع اور تقسیم کروائے جا رہے ہیں۔
شیخ الاسلام نے قرآن مجید کے اس انگریزی ترجمہ کے اقتباسات پیش کر کے اس کی منفرد خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ The Manifest Quran اور قرآن مجید کے دیگر انگریزی تراجم میں فرق یہ ہے کہ اس ترجمہ میں اصل متن کی وضاحت، روانی، فہم اور فطری اظہار کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قرآن مجید کے ہر ترجمے کی اپنی خوبیاں ہیں۔ The Manifest Quran کی اشاعت کا کسی بھی طرح سے یہ مطلب نہیں ہے کہ دیگر تراجم کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ تمام مترجمین نے قرآنی پیغام کی تفہیم کے فروغ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ لیکن The Manifest Quran کی کچھ نئی خوبیاں ہیں جو اسے موجودہ تراجمِ قرآن میں منفرد بناتی ہیں۔ The Manifest Quran کسی آیت کے معنی اور موضوع کو بیان کرتے ہوئے اس آیت کے اندر ہر لفظ کے لغوی معنی، نحوی و صرفی قواعد اور اسلوب بیان کی خوبصورتی کو بھی سموئے ہوئے ہے۔
اس موقع پر شیخ الاسلام نے تراجم قرآن کی تاریخ کا احاطہ کرتے ہوئے بیان کیا کہ قرآن مجید کا ترجمہ ایک ایسا عمل تھا جسے رسول اللہ ﷺ کے صحابہ نے اپنایا تھا، جس کی ابتدائی کوشش حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے کی تھی، جنہوں نے سورۃ الفاتحہ کا فارسی زبان میں ترجمہ کیا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام نے عہد نبوی سے آج تک کے قرآنی تراجم کے مختلف ادوار پر علمی وفکری گفتگو فرمائی۔
شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ The Manifest Quran سے مغربی دنیا میں آباد نوجوانوں کے اذہان میں اسلام کے حوالے سے پائے جانے والے اشکالات کا ازالہ ہوگا۔
تقریب کے شرکاء نے قرآن و سنت کی حقیقی تعلیمات کے فروغ و احیاء کے ضمن میں The Manifest Quran کو ایک عظیم الشان خدمت قرار دیتے ہوئے شیخ الاسلام کو زبردست انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔ شیخ الاسلام نے تقریب کے مثالی انتظامات پر صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ سید علی عباس بخاری، تحسین خالد، محمد فاروق رانا، محمد بصیر، فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سکالرز کو مبارکباد دی۔ اس تقریب میں صدر منہاج یورپین کونسل بلال اُپل، ظلِ حسن، ڈاکٹر زاہد اقبال، علامہ محمد افضل سعیدی، تحسین خالد، فیصل حسین، عدنان سہیل، شیخ ابو آدم الشیرازی، معظم رضاء، علامہ ذیشان سمیت ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔