شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے والد گرامی فرید ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری کا سالانہ عرس بستی صالح شاہ جھنگ میں ان کے مزار اقدس سے ملحق جامعہ فریدیہ قادریہ میں ہوا، جس میں تحریک منہاج لقرآن کی مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت کے علاوہ مقامی علماء و مشائخ نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ شرکاء نے اپنے وقت کے عظیم صوفی، دانشور اور عالم دین کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لاہور کے ڈائریکٹر اور ماہنامہ منہاج القرآن کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر علی اکبر قادری الازہری نے شرکائے عرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا حضرت فرید ملت کے خلوص، امت سے ہمدردی اور عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جذبہ انہیں جھنگ سے سیالکوٹ، لاہور، لکھنو، دہلی، حیدرآباد دکن اور بعد ازاں عالم عرب کی معتبر شخصیات کے پاس حصول فیض کے لئے جانے پر مجبور کرتا رہا۔ حتی کہ انہوں نے مقام ملتزم پر ساری زندگی کی نیک تمناؤں کو جمع کر کے اللہ تعالیٰ سے ایسے بیٹے کی دعا مانگی جو دورِ زوال میں عالم اسلام کی پاسبانی کے قابل ہو۔ چنانچہ اس حسنِ طلب پر اللہ کی رحمت کو بھی پیار آگیا اور آپ کو وہ فرزند عطا ہوا جس کے علم و عمل کی ضوفشانی سے اس وقت مشرق و مغرب میں روشنیاں پھیل رہی ہیں۔ ڈاکٹر علی اکبر قادری الازہری نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری شجر فرید کا وہ پھل ہے جس کی خوشبو سے آج پورا عالم مستفید ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر فرید الدین کا باطن پاکیزہ تھا، ان کی فکر شفاف تھی، ان کے سینے میں اسلام کے عروج کے لئے تڑپ تھی۔ وہ قادر الکلام خطیب، طبیب اور عظیم صوفی تھے، جن کی تعلیم و تربیت اور صحبت کا عظیم شاہکار آج شیخ الاسلام کی صورت میں موجود ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی ناظم دعوت رانا محمد ادریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرید ملت کا قلب و باطن حضور کے عشق سے سیراب تھا۔ اس لیے ان کی دعا فورا قبول ہوئی اور امت مسلمہ کو شیخ الاسلام کی صورت میں و ہ عظیم ہستی عطا ہوئی، جس نے پوری دنیا میں اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کر دیا ہے اور اسلام کو درپیش مختلف چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے منہاج القرآن کی صورت میں تحریک بپا کر دی۔ عرس کی تقریب میں محترم احمد نواز انجم، محترم پروفیسر نصر اللہ معینی، محترم شفقت اللہ، محترم صبغت اللہ قادری، اور محترم سرور صدیق اویسی نے بھی خصوصی شرکت کی۔ جبکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کرنے والوں میں منہاج نعت کونسل لاہور کے بلالی برادران، ظہیر برادران اور مقامی ادارے کے نعت خوانوں کے علاوہ محمد افضل نوشاہی نے نعت و منقبت پیش کی۔