ہر پھول کے بدن میں، کلیوں کے بانکپن میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے
کلیوں کی دلکشی میں، سورج کی سوزنی میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے
گفتارِ مصطفیٰ (ص) میں، کردارِ مصطفیٰ (ص) میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے
ہر شامِ آرزو میں، ہر صبحِ جستجو میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے
ہر شخص بے ردا میں، ہر صاحبِ غنا میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے
بدر و حنین و خیبر، صفین و کربلا میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے
ہر حسن کی جفا میں، ہر عشق کی وفا میں
مخفی ہے ذات تیری، ربِّ کریم میرے