لاہور
تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیر اہتمام 20 ستمبر 2012ء کو ریلوے اسٹیشن تا جی پی او عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی کا انعقاد کیا گیاجس میں توہین آمیز فلم کے خلاف ہزاروں خواتین و حضرات نے اپنے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اظہار وفاداری کیلئے خصوصی شرکت کی۔ شرکاء نے توہین آمیز فلم کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے جس میں عالمی اداروں، UN اور موثر ممالک سے اس مذموم عمل کو مستقل ختم کرنے کیلئے پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد اور UN کی قراداوں میں ترمیم کے مطالبے درج تھے۔ شرکاء امت مسلمہ کے حکمرانوں اور OIC کی بے حسی پر ان کی پرزور مذمت کررہے تھے۔ ریلی کی شرکاء محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درودوسلام پڑھ کر پوری دنیا کو ان سے وفاداری کا بھرپور پیغام مؤثر انداز میں دے رہے تھے۔
ناظم اعلی ٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور نائب امیر علامہ محمد صادق قریشی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی ناموس پر حملہ کرنے والے عالمی مجرم ہیں اور ہم اس وقت تک سراپا احتجاج رہیں گے جب تک آزادی اظہار کے پردے میں اس مذموم ترین رویے کے اظہار کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند نہیں ہو جاتا۔ ایسی فلموں اور کارٹونز کو امن عالم کیلئے بد ترین خطرہ قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی لگائی جائے۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر ممالک اور اداروں کو اپنے دھرے معیار سے تائب ہونا ہو گا۔ وقت کی ضرورت ہے کہ یوٹیوب، گوگل اور دیگر ویب سائٹس کیلئے اخلاقی، قانونی ضابطہ اخلاق بنا کر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور نہ ماننے والوں کو انسانی معاشروں اور عالمی امن کے خلاف سنگین ترین مجرم ڈکلیئر کر کے سنگین ترین سزا دی جائے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کا انسانی اور جمہوری حق ہے۔ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کا قتل کرنے والے دہشت گرد اور انسانیت کے بد ترین مجرم ہیں۔ آزادی اظہار رائے کی چھتری تلے توہین آمیز فلم مذموم ترین قبیح عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں توہین آمیز فلم بنا کر کمینگی اور خباثت کی انتہا کی گئی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فرانس بلجیئم اور آسٹریلیا کے اخبارات نے جو دل آزار آرٹیکل چھاپا ہے اسکی پرزور مذمت کرتے ہیں اخبارات کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
دنیا کا کوئی مذہب انبیاء کرام، الوہی کتابوں اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں آج بین الاقوامی قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ بائیبل، انجیل میں بھی انبیائے کرام، آسمانی کتابوں اور مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز کلمات سخت ترین جرم ہے۔ یہ عالمی امن کا مسئلہ ہے۔
ریلی میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر فیض الرحمن خان درانی، سینئر نائب ناظم اعلی شیخ زاہد فیاض، جملہ مرکزی قائدین، لاہور کے امیر محمد ارشاد طاہر اور دیگر مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین نے خصوصی شرکت کی۔
راولپنڈی، اسلام آباد
مورخہ 21 ستمبر 2012ء کو توہین آمیز فلم کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہزاروں غیور عوام نے اپنے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اظہار وفاداری کیلئے تحریک منہاج القرآن اسلام آباد کی عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی میں شرکت کی۔ ریلی میں شریک ہزاروں پر امن غیور عوام نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناموس پر حملہ کرنے والے عالمی مجرم ہیں اور ہم اس وقت تک سراپا احتجاج رہیں گے جب تک آزادی اظہار کے پردے میں اس مذموم ترین رویے کے اظہار کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند نہیں ہو جاتا۔
آبپارہ چوک تا پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی میں شریک 50 ہزار مرد وخواتین نے انتہائی پْر امن رہ کر پوری دنیا کو پیغام دیا کہ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے اور نہ ہی توڑ پھوڑ اور تشدد کا تصور کر سکتے ہیں۔ ریلی کی قیادت ناظمِ اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، پنجاب کے امیر احمد نواز انجم اسلام آباد کے صدر ابرار رضا ایڈووکیٹ اور صوبائی نائب ناظم راجہ ساجد محمود نے کی، جبکہ اس موقع پر ضلعی کوآرڈینیٹر انار خان، صدر اسلام آباد رورل سید بشیر حسین شاہ، امیر تحریک راولپنڈی خالد محمود اعوان، یوتھ لیگ راولپنڈی کے صدر راجہ سعید اور راولپنڈی اسلام آباد کے دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ اس ریلی میں تحریک منہاج القرآن اسلام آباد، منہاج القرآن علماء کونسل، پاکستان عوامی تحریک، منہاج القرآن ویمن لیگ، منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سمیت تمام فورمز کے قائدین اور اراکین نے بھی شرکت کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں توہین آمیز فلم بنانے والے انسانیت کے بدترین مجرم اور دہشت گرد ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہیے تھا کہ تمام مذہبی سیاسی جماعتوں کو بلا کر یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان سمیت اس حوالے سے پورا لائحہ عمل ترتیب دیا جاتا اور اس دن کو پورے نظم اور اتحاد ویگانگت کے ساتھ پر امن طریقے سے منا کر پوری دنیا کو موثر پیغام دیا جاتا کہ ہم پر امن قوم ہیں اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت کی نامناسب حکمت عملی کے باعث، افسوس یوم عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے والے چند مٹھی بھر عناصرنے یرغمال بنا لیا۔ پاکستان کا وزیراعظم توہین عدالت کے جرم میں برطرف ہو سکتا ہے تو حکومت پاکستان تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین پر عالمی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹانے میں کیوں خاموش ہے؟ توہین مذاہب کے عالمی قوانین کے باوجود دانستہ چپ سادھنے والے اسامہ بن لادن کے پیروکاروں کی تعداد بڑھا کر جرائم زدہ رویوں کو مضبوط بنیاد دے کر دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور اس سازش کا پردہ چاک کرتے رہیں گے۔ مذاہب کے احترام کا قانون UN میں بھی بنانا ہو گا تاکہ ایسی مذموم اور ناپاک جسارتوں کا راستہ بند ہو سکے۔
ناظمِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور امیر پنجاب احمد نواز انجم نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کا قتل کرنے والے دہشت گرد اور انسانیت کے بدترین مجرم ہیں۔ آزادی اظہار رائے کی چھتری تلے توہین آمیز فلم مذموم ترین قبیح عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آج کی پرامن ریلی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ عشق کا اظہار ہے اور ہم ناپاک جسارتوں کی دائمی بندش تک پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔