شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی حضرت فرید ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمۃ اللہ علیہ وہ نابغہ روزگار شخصیت تھے کہ جن کی زندگی کا لمحہ لمحہ تلاش حق، جستجوئے علم و حکمت اور عبادت و ریاضت سے عبارت تھا۔ آپ نے بے پناہ فیضانِ نبوت صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اور فیوضات اولیاء سمیٹے اور اس علمی، فکری، روحانی فیض کو بدرجہ اتم اپنے لخت جگر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو منتقل کیا۔ عالمی سطح پر بپا تحریک منہاج القرآن درحقیقت فیض فرید ملت کا عملی مظہر ہے۔
حضرت فریدِ ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمہ اللہ علیہ کے 42 ویں عرس مبارک کی پروقار تقریب 16 شوال المکرم بمطابق 21 جولائی 2016ء کو دارالعلوم فریدیہ قادریہ، ملحقہ درباد فریدِ ملت، جھنگ صدر میں ہوئی۔ اس تقریب میں پاکستان بھر سے مختلف شعبہ ہائے زندگی اور مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار کی صدارت متولی دربار فرید ملت محترم صاحبزادہ محمد صبغت اللہ قادری نے کی، جبکہ تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈاپور مہمان خصوصی تھے۔ ناظم اجتماعات محترم جواد حامد، صدر پاکستان عوامی تحریک پنجاب محترم بشارت جسپال، ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز محترم سہیل احمد رضا، محترم شہزاد رسول قادری، مرکزی ناظم مالیات محترم عدنان جاوید سمیت تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی رہنماؤں نے خصوصی شرکت کی۔
عرس مبارک کی اس خصوصی تقریب کا آغاز بعد نماز عشاء ہوا۔ محترم قاری نور احمد چشتی نے تلاوتِ کلامِ مجید جبکہ حافظ عرفان شوکت، فہیم اکرم، فریدی نعت کونسل جھنگ، میاں سرور صدیق لاہور، حسان منہاج الحاج محمد افضل نوشاہی لاہور، منہاج نعت کونسل لاہور اور شہزاد برادران لاہور نے بارگاہ رسالت مآب، اہل بیت اور غوثیت مآب میں نذرانہ ہائے عقیدت و محبت کی سعادت حاصل کی۔ نقابت کے فرائض محترم حافظ محمد حسنین حیدر نے سرانجام دیئے جبکہ استقبالیہ کلمات محترم صاحبزادہ عمر مصطفیٰ قادری نے پیش کیے۔
تقریب کے اختتام پر شاگرد رشید شیخ الاسلام محترم علامہ غلام ربانی تیمور نے اپنے خصوصی خطاب میں فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ کی حیات مبارکہ کے مختلف گوشوں کو حاضرین کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ سلوک و طریقت اور شریعت کے علوم میں مہارت کے ساتھ ساتھ جدید علوم پر بھی مکمل دسترس رکھتے تھے۔ حضرت فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ ایک صاحب علم اور انسانیت سے پیار کرنے والے شخص تھے۔ اللہ کا فضل و کرم جب کسی انسان کے شامل حال ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اپنے اس نیک بندے پر فیوض و برکات کے دروازے کھول دیتا ہے۔ حضرت فرید ملت زہد و تقویٰ کے پیکر تھے، آج انہی کے نام پر قائم فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ دنیا بھر میں علم و عرفان کے موتی بکھیر رہا ہے اور ایک دنیا ان گوہر پاروں سے فیض یاب ہو رہی ہے۔
متولی دربار عالیہ فرید ملت محترم صاحبزادہ الحاج محمد صبغت اللہ قادری کے مختصر بیان اور خصوصی دعا کے ساتھ عرس مبارک کی تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ پروگرام کے اختتام پر مرکزی گوشہ درود کے مربی محترم سید مشرف شاہ نے سجادہ نشین دربار عالیہ فریدیہ قادریہ محترم علامہ صبغت اللہ قادری کو جبے کا تحفہ پیش کیا۔