شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ہدایات کی روشنی و رہنمائی کے مطابق ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور ناظم تعلیمات کرنل (ر) محمد احمد کی خصوصی کاوشوں کے نتیجہ میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی طرف سے ملک بھر میں منہاج ماڈل سکولز کیلئے ٹیچر ٹریننگ کیمپس کے انعقاد کا شیڈول طے کیا گیا۔ ٹیچر ٹریننگ کیمپس کے دوران ہر سکول کا الگ الگ وزٹ کرکے ان ٹیچرز کے ٹیچنگ میتھیڈ کو چیک کرکے مزید بہتری کیلئے مفید مشورے بھی دیئے گئے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے محترم ڈاکٹر محمد زاہد چوہدری کی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیچرز ٹریننگ تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ محترم محمد زاہد چوہدری کے ہمراہ محترم ڈاکٹر نور محمد نے مرکز کی نمائندگی کی۔
پہلے مرحلے میں منہاج ماڈل سکول غوثیہ ٹاؤن فیصل آباد، منہاج ماڈل سکول نیکو کارہ جھنگ، منہاج ماڈل سکول 49 ٹیل سرگودھا، منہاج ماڈل سکول نارووال سٹی، منہاج ماڈل سکول علی پور چٹھہ۔ گوجرانوالہ، منہاج ماڈل سکول چک پیرانہ۔ گجرات، منہاج ماڈل سکول نیو جھنگ۔ دینہ جہلم، منہاج ماڈل سکول شکریال۔ راولپنڈی، منہاج ماڈل سکول حضرو۔ اٹک میں ٹیچرز ٹریننگ کیمپس منعقد ہوئے۔
ان کیمپس میں کثیر تعداد میں میل اور فی میل ٹیچرز، پرنسپل صاحبان، منہاج ایجوکیشن کونسل کے صدر و ممبران کے علاوہ دیگر مقامی سطح پر تعلیمی حوالے سے نمایاں حیثیت رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
ٹیچرز ٹریننگ کیمپ کے جملہ پروگرامز کا آغاز مقررہ وقت پر تلاوت قرآن پاک اور نعت شریف سے کیا گیا۔ محمد زاہد چوہدری (ڈپٹی ڈائریکٹر) نے اپنے پہلے لیکچر میں ٹیچرز کی تربیت کے حوالے سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کو مقدم و افضل رکھنے کے حوالے سے گفتگو کی کیونکہ اسی بناء پر ہمارا ہر نیکی کا عمل عبادت کے درجے پر پہنچ جائے گا۔
اس کے بعد انہوں نے منہاج القرآن ماڈل سکول کے قیام کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم جدید عصری علوم اور تمام شریعی و باطنی علوم کو یکجا کرکے طلباء و طالبات کی شخصیت کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے اساتذہ کے مقام و مرتبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پاک سے بحیثیت معلم صفات و خصوصیات کو بیان کیا۔
محترم محمد زاہد چوہدری نے اپنے دوسرے لیکچر میں کلاس روم مینجمنٹ کے حوالے سے خصوصی مفید و موثر ٹپس بیان کیں جو اساتذہ کے لئے آسان فہم اور قابل عمل تھیں۔ جن پر عمل کرکے اساتذہ اپنی ٹیچنگ کو موثر اور نتیجہ خیز بناسکتے ہیں۔
ان کے بعد محترم نور محمد نے طلباء و طالبات کے رویوں کے متعلق معلوماتی لیکچر دیتے ہوئے کہا بُرے طلباء و طالبات کا کوئی تصور نہیں ہے بلکہ یہ برا ماحول، بری تربیت، برا نمونہ یا برے خیالات ہیں جو ہمارے بنائے ہوئے معاشرہ سے پیدا ہوتے ہیں جو کسی کو برا بناتے ہیں۔ یہ ایک ٹیچر کی ذمہ داری ہے کہ طلباء و طالبات کو ایسی صورت حال سے نکالیں یا نکلنے میں مدد دیں اور پہچان کروائیں کہ برا رویہ کیا ہے؟ یہ کیوں پیدا ہوا؟ اس کی وجہ کیا ہے؟ اور اس کا تدارک کرنا بتائیں۔
ان تمام کیمپس میں مقامی سطح پر معزز شخصیات محترم نعیم، محترم عطاء اللہ، محترم رفیق نجم، محترم پروفیسر عبدالغفار، علامہ محمد ارشد نقشبندی، محترم امان اللہ، محترم مشتاق قادری، محترم جاوید قادری اور محترم افتخار مظہر نے خصوصی شرکت کی اور اپنے مفید اور موثر لیکچرز کے ذریعے مرکزی ٹیم کی معاونت کی۔
8 اکتوبر کے تباہ کن زلزلہ کے بعد جہاں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے متاثرین زلزلہ کی بحالی کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے وہاں پر ان متاثرہ علاقوں کے عوام کے لئے مستقل بنیادوں پر فلاحی منصوبوں کا بھی آغاز کیا۔ 8 اکتوبر کے تباہ کن زلزلہ نے جہاں زندگی کے تمام شعبہ جات کو متاثر کیا وہاں پر تعلیم کا نظام بطور خاص بری طرح متاثر ہوا۔ جہاں سینکڑوں سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز منہدم ہوئیں وہاں پر تعلیم حاصل کرنے والے لاکھوں طلباء و طالبات کو بھی اپنا مستقبل تاریک نظر آنے لگا۔ ایسے میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے ان متاثرہ علاقوں کے عوام کے لئے تعلیمی پراجیکٹس کے آغاز کا فیصلہ کیا یوں تو یہ سلسلہ اسی وقت شروع ہوگیا تھا جب متاثرہ علاقوں میں بحالی کے دوران خیمہ بستیوں میں سکولز کا آغاز کیا گیا تھا۔ لیکن بعد ازاں ان سکولوں کو مستقل کرنے کے بارے میں بھی منصوبہ بندی کی گئی۔ اسی مقصد کے لئے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی مرکزی تنظیم کی طرف سے متاثرہ علاقوں کا کئی دفعہ وزٹ کیا گیا جس کے نتیجے میں زمین کی خریداری، نشاندہی، نقشہ جات اور سٹرکچر پلان تیار کیا گیا۔ اسی سلسلہ میں 13 جون 2007ء کو منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ڈائریکٹر محترم محمد عاقل ملک کی سربراہی میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا وفد میں محترم ساجد حمید اسسٹنٹ ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن، لینڈ انجینئر میاں محمد افتخار صاحب اور آرکیٹکچر افضال غوث شامل تھے۔
وفد نے پہلے مرحلے میں NWFP میں گڑھی حبیب اللہ کے علاقے دیدل میرا میں سکول، مسجد پراجیکٹ کے تعمیراتی کام کا معائنہ کیا اور مقامی باشندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان شاء اللہ سکول اور مسجد کی تعمیر کا یہ پراجیکٹ دو ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔
بعد ازاں وفد نے مظفر آباد میں اسلامک سنٹر کے تعمیراتی کام کے آغاز کیلئے مظفر آباد میں موجود منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ذمہ داران سے پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی اور پراجیکٹ کے تعمیراتی کام کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی اور بعد ازاں پراجیکٹ سائٹ کا وزٹ بھی کیا۔
تیسرے پراجیکٹ کا آغاز مظفر آباد سے اٹھمقام کی طرف سے جاتے ہوئے قریباً 25 کلومیٹر دور پٹیکہ میں کیا گیا۔ اس موقع پر یہاں تعمیراتی کام کا آغاز کیا گیا۔
وفد نے دورہ کے آخری مرحلہ میں آزاد کشمیر کے بارڈر پر جہاں پر انڈیا اور کشمیر کا گیٹ وے ہے وہاں پر بھی اپنے تعلیمی پراجیکٹ کا منصوبہ تیار کیا۔ بعد ازاں چکوٹھی میں پاہل کے مقام پر بھی تعلیمی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ ان اسلامک سنٹرز اور سکول میں ترجیحاً زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کے طلباء و طالبات اور یتیم و بے سہارا بچوں کی تعلیم و تربیت کا انتظام کیا جائے گا تاکہ قدرتی آفات سے متاثرہ عوام بھی زندگی کی دوڑ میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔
تعزیت
گذشتہ ماہ محترم محمد ایوب انصاری (سیکرٹری نائب امیرتحریک) کی اہلیہ محترمہ طویل علالت کے بعد قضائے الہٰی سے انتقال فرماگئیں، اٹلی کے نامور ثناء خواں محترم محمد یونس بٹ کے بڑے بھائی کو قتل کیا گیا، محترم انار خان گوندل (راولپنڈی) کے سسر، محترم راشد محمود باجوہ (سیالکوٹ) کی نانی جان، محترم ملک محمد یاسین (سیالکوٹ) کی زوجہ محترمہ، محترم ارباب حسین راجہ (ضلع سدھنوتی) کی والدہ محترمہ، محترم حاجی مراد علی (سیالکوٹ) کی ہمشیرہ، محترم نوید اختر (رسالپور) کے والد محترم (جوہر کالونی۔ سرگودھا) اور محترم قاری عمر حیات (سیالکوٹ) کے بھائی قضائے الہٰی سے انتقال فرماگئے ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ مرحومین کی بخشش و مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین