گرمی کا موسم اور دودھ دہی کے فوائد
موسم گرما میں لو لگنا، پانی کی کمی ہونا، پیٹ کی خرابی ہونا عام بات ہے۔ گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے مشروبات بازار میں آجاتے ہیں جن سے اکثر عارضی طور پر پیاس کو تسکین حاصل ہوجاتی ہے لیکن اپنے مضر اثرات بھی جسم میں چھوڑ جاتے ہیں اور ہماری صحت کو تباہ کرتے ہیں۔
گرمی کی مناسبت سے آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ دودھ اورکبھی کبھی دودھ میں ٹھنڈا پانی ملاکر نوش فرمایا کرتے تھے۔
(مدارج النبوت)
اسی طرح دہی بھی سرد تر ہے۔ عمدہ دہی گائے کے دودھ کی ہوتی ہے۔ دہی کی بالائی چہرے کی خشکی اور چھائیاں دور کرتی ہے۔ دہی کی لسی بناکر پینے سے معدے کی تیزابیت دور ہوتی ہے اور السر کے مریضوں کے لئے نہایت مفید ہے۔ اسی طرح ٹائیفائیڈ کے مریضوں کے لئے لسی پینا نہایت مفید ہے۔ لسی بہترین جراثیم کش ہے پیٹ میں جاتے ہی امراض پیدا کرنے والے جراثیم کو مغلوب کرلیتی ہے۔ لسی میں کیلشیم، میگنیشیم، پروٹین، نمکیات، فاسفورس، سلفر، سوڈیم وغیرہ اجزاء وافر مقدار میں ہوتے ہیں جو گوشت اور ہڈیوں کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔ دہی کے مقابلہ میں لسی زود ہضم اور معاون ہے۔
جن حضرات کو مرچ والا سالن استعمال کرنے سے پیچش ہوجاتے ہیں ایسے حضرات کو کھانے کے بعد آدھا کپ دہی یا لسی استعمال کرنا چاہئے۔ جس سے مرچ کی گرمی اور تیزی کا اثر ختم ہوجائے گا۔ جن حضرات کا پیٹ خراب رہتا ہے وہ اسپغول کا ایک بڑا چمچہ آدھا کپ دہی میں بھگودیں۔ شکر بھی ملاسکتے ہیں۔ دن میں دو تین مرتبہ استعمال کرنے سے پیچش کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ آم کھانے کے بعد کچی لسی کا استعمال خون صالح پیدا کرتا ہے۔
خالی معدے میں پانی پینے کے فوائد
جاپانی معاشرہ قدیم روایات پر قائم ہے یہاں نیند سے جاگنے کے ساتھ ہی صبح نہار منہ پانی پینے کا رواج عوام ہے۔ سائنسی تجربات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ نہار منہ پانی پینا انتہائی فائدہ مند ہے۔ جاپان کی میڈیکل سوسائٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق صبح سویرے بیدار ہوتے ہی پانی پینے کا عمل دیرینہ اور پیچیدہ امراض کے علاوہ جدید بیماریوں کا موثر علاج ثابت ہوا ہے۔ جاپان کی میڈیکل سوسائٹی کے زیر اہتمام ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ پانی کے ذریعے چند بیماریوں کا 100 فیصد کامیاب علاج ممکن ہے۔ مثلاً سر اور جسم کا درد، قلب کے نظام میں پایا جانے والا نقص، ہاٹ بیٹ یا دل کی دھڑکن کی غیر معمولی تیزی، مرگی، موٹاپے کے سبب جنم لینے والی بیماریاں، دمہ، ٹی بی، گردن توڑ بخار یا پردہ دماغ کا ورم، گردے کی خرابی، معدے کی بیماریاں، ذیابیطس، قبض، امراض چشم، آنکھ، ناک اور گلے کی بیماریاں۔ شکم مادر یا رحم کے سرطان اور دیگر زنانہ امراض سے بچنے کے لئے خالی پیٹ پانی پینا 100 فیصد مفید ثابت ہوتا ہے۔
پانی سے علاج کا طریقہ
صبح سویرے اٹھتے ہی دانت صاف کرنے سے پہلے 4 گلاس پینے چاہئیں۔ کسی بیماری میں مبتلا یا معمر افراد اگر اکٹھا 4 گلاس پانی نہیں پی سکیں تو کم از کم ایک گلاس پی لیں اور اس کی مقدار آہستہ آہستہ بڑھاتے ہوئے اسے 4 گلاس تک لے جانے کی کوشش کریں۔ اس کے بعد دانت صاف کیجئے تاہم 45 منٹ بعد تک کھانے اور پینے سے پرہیز کریں۔ اس کے بعد آپ نارمل ناشتہ کرسکتے ہیں۔ ناشتے دوپہر اور رات کے کھانے کے بعد 2 گھنٹے تک کچھ اور کھانے یا پینے سے پرہیز کریں۔
پانی کے ذریعے علاج کے اس طریقے کار سے چند خاص بیماریوں کا علاج چند دنوں کے اندر ممکن ہے مثلاً ہائی بلڈ پریشر یعنی بلند فشار خون کا علاج 30 روز کے اندر، گیسٹرک پروبلم 10 روز میں، ذیابیطس ایک ماہ کے اندر، قبض سے نجات 10 دنوں میں، کینسر یا سرطان 180 روز اور ٹی بی، پانی کے اس طریقہ علاج سے 90 دنوں کے اندر اندر ٹھیک ہوسکتی ہے۔
آرتھرائٹس یا گھٹنے جوڑوں کی سوزش کا شکار مریضوں کے لئے پانی سے علاج سے متعلق ہدایات کی تفصیلات کچھ یوں ہے کہ پہلے ہفتے میں 3 دن اور دوسرے ہفتے سے ہر روز 4 گلاس پانی نہار منہ دانت برش کرنے سے پہلے پئیں۔
چین اور جاپان میں لوگ کھانے کے دوران پانی یا کوئی دوسرا ٹھنڈا مشروب پینے کے بجائے چائے پیتے ہیں خاص طور پر سبز چائے یا قہوہ۔ کھانے کے ساتھ ٹھنڈا پانی یا دیگر مشروب پینے سے غذا میں شامل تیل، گھی یا چرب اشیاء جمنے لگتی ہیں اسی طرح ہاضمے کا نظام سست رفتار ہوتے ہوتے خراب ہونے لگتا ہے یوں کیچڑ نما چکنی چیز معدے میں جاکر اس میں پائے جانی والی قدرتی تیزاب کے ساتھ متصادم ہوتی ہے۔ آخر کار یہ چکنا مادہ انتڑیوں کی اندرونی حصے میں ایک جھلی سی بنادیتا ہے جو رفتہ رفتہ کینسر یا سرطان کا سبب بنتی ہے اس لئے چینی اور جاپانی ماہرین کی طرح بہت سے دیگر ممالک کے طبی تحقیق کا ماننا ہے کہ کھانے کے بعد گرم پانی یا سوپ پینا صحت کے لئے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔
(کشور مصطفی)