بڑی آزمائشوں اور بڑے بحرانوں میں قومیں بڑے فیصلوں کے ذریعے سرخرو ہوتی ہیں، ایسا ہی ایک بڑا بحران اور آزمائش کورونا وائرس کی صورت میں ہم اپنی زندگی میں دیکھ رہے ہیں، اس وقت تقریبا 156 ملک ایسے ہیں جن میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص ہو چکی ہے اور اموات بھی ریکارڈ پر آچکی ہیں، جوں جوں حفاظتی اقدامات میں تیزی آرہی ہے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، کورونا وائرس کے ضمن میں سماجی تعلقات محدود کرنے اور مصافحہ و معانقہ سے اجتناب کرنے کے حوالے سے جو حفاظتی اقدامات تجویز کیے گئے تھے اس پر کچھ حلقوں نے تنقید کی اور اس کا رخ مذہب اور مسلک کی طرف موڑنے کی کوشش کی اللہ کا شکر ہے کہ اس فتنہ کے سر اٹھانے سے پہلے ہی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امت کی رہنمائی کی اور وباء کی صورت میں احتیاطی تدابیر کے ضمن میں باہمی، سماجی، اجتماعی تعلقات کو محدود کرنے کو سنت نبوی قرار دیا اور مستند، متفق علیہ احادیث مبارکہ کا حوالہ دے کر ذہنوں میں جگہ پانے والے تشکیک و ابہام کو جڑ سے اکھاڑ ڈالا، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنی خصوصی گفتگو میں بتایا کہ حضور نبی اکرمa کے پاس ثقیف سے مدینہ منورہ ایک وفد اسلام قبول کرنے کی غرض سے آیا آپ نیوفد میں شامل ایک شخص جسے جذام کا مرض لاحق تھا اسے احتیاطی تدبیر کے طور پر دور سے بیعت کیا اور صحابہ سے فرما یا اس سے کہو میں نے اسے بیعت کر لیا اب وہ واپس چلا جائے۔آپ نییہ احتیاط اپنے پاس موجود افراد کی حفاظت کے لئے کی کہ کہیں اس شخص سے انھیں مرض لاحق نہ ہو جائے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے کسی بھی حکومتی ہدایت جاری ہونے سے بہت پہلے احتیاطی تدابیر کے طور پر اپنے اصلاحی، تعلیمی، تربیتی پروگرام بطور مثال منسوخ کیے، یہ وہ پروگرام تھے جن کی مہینوں تیاری کی گئی تھی، اس میں منہاج ویمن لیگ کے زیر اہتمام 18مارچ سے 22مارچ 2020 ء کے درمیان منعقد ہونے والا الحکمہ کیمپ بھی شامل تھا، اس کیمپ کی 6ماہ قبل تیاریاں کی گئیں، اس کیمپ میں ملک بھر کی ضلعی عہدیداروں نے شریک ہونا تھا، منہاج القرآن انٹرنیشنل کی مرکزی صدر محترمہ ڈاکٹرغزالہ حسن قادری بطور خاص اس کیمپ میں شرکت کے لیے تشریف بھی لا چکی تھیں، کورونا وائرس کی یک لخت پھوٹنے والی فضاء پر تحریک منہاج منہاج القرآن کی مرکزی ورکنگ کونسل نے فی الفوراحتیاطی تدابیر کے طور پر فیصلہ کرتے ہوئے کیمپ موخر کرنے کا اعلان کر دیا جس کی آئندہ تاریخ مشاورت کے ساتھ طے کی جائے گی۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جو ہر موقع پر اپنے عہدیداروں، کارکنوں اور ملت اسلامیہ کو بروقت رہنمائی مہیا کرتے ہیں انہوں نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے کچھ ہدایات اور نصیحتیں کی ہیں کہ اپنے ماحول کو اور اپنے آپ کو صاف شفاف رکھیں، غیر ضروری سفر اور تقریبات کے انعقاد سے گریز کریں، ہاتھوں کو مسلسل دھوتے رہیں، ہر دفعہ کم از کم 20 سیکنڈ تک اپنے ہاتھوں کو کسی اچھے صابن سے ضرور دھوئیں، غیر ضروری سفر کے ساتھ ساتھ میٹنگز اور سماجی تقریبات سے دور رہیں، وباء سے بچنے کیلئے تدابیر اختیار کرنا سنت نبویa ہے۔ کورونا وائرس تنفسی قطروں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، یہ وائرس چھونے سے بھی منتقل ہو جاتا ہے، تقریباً 12گھنٹے تک زندہ رہتا ہے، فضاء میں اس کی مدت تین سے چار گھنٹوں پر محیط ہوتی ہے، اگرچہ فی الوقت اس وبائی بیماری کیلئے کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی تاہم احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس موذی وائرس کے تباہ کن اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔ نمونیا اور تنفسی نالی کے انفیکشن سے بچاؤ کیلئے ماحولیاتی حفظان صحت کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ میڈیکل سائنس بھی اس بات پر زور دے رہی ہے کہ پرہجوم مقامات پر زیادہ دیر ٹھہرنے سے گریز کریں، چہرے کو سرجیکل ماسک سے ڈھانپیں اور بالخصوص ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور کوشش کریں کہ اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو نہ چھوئیں۔