بیگم عابدہ حسین (سینئر سیاستدان، دانشور):
پاکستان کی خواتین نے مشکل ترین حالات میں بھی ہر شعبے میں شاندار کردار ادا کیا ہے۔ معاشرہ کا بنیادی یونٹ گھر ہے اور اس گھر کی سربراہ خاتون ہوتی ہے، ریاست اور حکومت کو چاہئے کہ خواتین کی تعلیم و تربیت پر انویسٹ کریں تاکہ اچھی مائیں اچھی سوسائٹی تشکیل دیں۔ ماؤں کی تعلیم و تربیت کو نظر انداز کرکے ہم معاشرہ کی اصلاح نہیں کرسکتے۔ آج علم کی مقدار بڑھ گئی ہے۔ سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں کی بہتات ہے یہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ابلاغ اور معلومات کی برق رفتاری کا دور ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ تعلیم ہے مگر تربیت نہیں، سوسائٹی سے عزت و احترام کا کلچر ختم ہورہا ہے۔ لیکن خوشی کی بات ہے کہ دور حاضر میں منہاج القرآن ویمن لیگ خواتین کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ اخلاقیات، شائستگی اور تہذیب و تمدن کے اسلاف کے اس کلچر کا احیاء کررہی ہے جس کی بنیادیں اسلام اور انسانیت کی اعلیٰ اقدار پر کھڑی ہیں۔ میں ویمن لیگ کے 31 ویں یوم تاسیس کے موقع پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
مسرت مصباح (معروف سماجی رہنما):
منہاج القرآن ویمن لیگ دیگر تنظیموں کی طرح اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے میں خود بھی ایک این جی او چلا رہی ہوں۔ ہر این جی او کا ایک مشن ہوتا ہے اسی حوالے سے وہ کام کرتی ہے۔ کوئی تعلیم کے حوالے سے کام کرتی ہے اور اس کو دوسری چیزوں سے سروکار نہیں ہوتا جو کہ غلط ہے مختلف این جی اوز مختلف پلیٹ فارم کے تحت کام کررہی ہیں لیکن منہاج القرآن ویمن لیگ مختلف جہتوں پر کام کررہی ہے اور نہایت خوش اسلوبی سے نہ صرف تعلیم و تربیت بلکہ مختلف فیلڈز میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ میں منہاج القرآن ویمن لیگ (MWL) کو ان کے 31 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اور ان کی بہترین کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد (صوبائی وزیر صحت):
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی دینی خدمات قابل تحسین ہیں۔ فی زمانہ تعلیمات محمدa کے فروغ کے لیے خدمت انجام دینا بہت بڑی دینی اور انسانی خدمت ہے۔ بیٹیوں سے محبت کرنا، انہیں احترام دینا یہ حضور نبی اکرمa کی سنت ہے۔ بیٹے کی آرزو میں بیٹیوں یا بیویوں سے ناروا سلوک کرنے والے یاد رکھیں کہ وہ دین محمدیa کے راستے پر نہیں ہیں۔ آقاa نے اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا سے محبت کرکے قیامت تک کے لیے مثال قائم کردی کہ بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں۔ ویمن امپاورمنٹ اور خواتین کے حقوق و فرائض سے متعلق قرآن و سنت کے حقیقی پیغام اور تعلیمات کو فروغ دینے کے حوالے سے منہاج القرآن ویمن لیگ کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ مجھے یہ جان کر بے حد خوشی ہوئی کہ MWL نے اس سال میلاد پلان 2019ء کے تحت ملک کے طول و عرض میں سینکڑوں سیرت النبیa کانفرنسز منعقد کیں جس میں لاکھوں خواتین شریک ہوئیں۔ میں اس پر پوری ٹیم کو مبارکباد دیتی ہوں۔ اللہ تعالیٰ منہاج القرآن ویمن لیگ کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔
عظمیٰ کاردار (پی ٹی آئی رکن، صوبائی اسمبلی):
خواتین کے حقوق کے حوالے سے عملدرآمد پر ہمارا نظام کمزور ہے جبکہ باہر کے ممالک میں قوانین سخت ہیں لیکن پاکستانی قانون میں عورت کے لیے کوئی تحفظ نہیں۔ باہر کے ممالک میں اگر مردو عورت کو طلاق دیتا ہے تو اس کی آدھی جائیداد ضبط کرلی جاتی ہے اس کے برعکس پاکستانی معاشرہ میں ماؤں کو بچوں کی پرورش کے لیے باپ کی طرف سے رقم نہیں ملتی۔ مائیں نوکریاں کرکے بچوں کی پرورش کرتی ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ خواتین کے حقوق کے حوالے سے پروگرام کرواتی رہتی ہے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ جو کام کررہی ہے وہ بہت ہی موثر ہے باقی جماعتوں کے شعبہ خواتین کی کارکردگی بھی میرے سامنے ہے لیکن عصر حاضر میں منہاج القرآن ویمن لیگ کا کام قابل ستائش ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ نے دعوت و تربیت، تعلیم و ہنر اور بچوں کی تربیت اور خواتین کی حقوق سے آگاہی ہر میدان میں خود کو منوایا ہے۔ میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے 31 ویں یوم تاسیس پر ان کو مبارکباد دیتی ہوں۔
جہاں آراء وٹو (سیاسی، سماجی رہنما):
ڈاکٹر طاہرالقادری وہ واحد رہنما ہیں جو ہمیشہ ہر طبقہ کے بارے میں سوچتے ہیں، منہاج القرآن کا شعبہ ویمن لیگ ویمن امپاورمنٹ کے لیے قابل فخر کام کررہا ہے۔ میں آج 31 ویں یوم تاسیس پر ویمن لیگ کو مبارکباد دیتی ہوں۔ منہاج القرآن کے کردار سے خواتین کے حقوق کی جدوجہد اور مؤقف کو تقویت مل رہی ہے۔ ہمارا منہاج القرآن اور ڈاکٹر طاہرالقادری سے ایک خاص تعلق ہے ہمارے دل میں ان کا بڑا احترام ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے نیک مقصد میں کامیاب و کامران کرے۔
خدیجہ عمر فاروقی (ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب):
میں اکثر و بیشتر منہاج القرآن ویمن لیگ کے تعلیمی، تربیتی، اصلاحی پروگراموں میں شریک ہوتی رہتی ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری خواتین کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے وہ کردار ادا کررہے ہیں جس کی آج اشد ضرورت ہے۔ منہاج القرآن کے سینکڑوں سکول خواتین کو معیاری تعلیم و تربیت دے رہے ہیں اور دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے منہاج القرآن ویمن لیگ کی خدمات کو سراہتی ہوں اور 31 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ان کو مبارکباد دیتی ہوں۔ پاکستان کی سوسائٹی کو آج ایسی ہی سماجی اور فلاحی تنظیموں کی ضرورت ہے جو تکلیف زدہ خواتین کے دکھ بانٹے۔
آمنہ الفت (سابق رکن صوبائی اسمبلی، رہنما پاکستان مسلم لیگ):
میں ویمن لیگ کی پوری ٹیم کو 31 ویں یوم تاسیس پر مبارکباد دیتی ہوں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی بیٹیاں پوری قوم کی بیٹیوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔ قومی ثقافت اور اسلامی روایات کی جھلک ان میں نظر آتی ہے۔ اس کا کریڈٹ اس معلم اور ریفارمر کو جاتا ہے جسے دنیا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے نام سے جانتی ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کا وہی مشن ہے جو ہمیں ریاست مدینہ کے پہلے دستاویزی منشور میثاق مدینہ میں نظر آتا ہے۔ میثاق مدینہ کے آرٹیکلز کی روح انسانیت کو گلے لگانا ہے اور ان کی سماجی، معاشی بحالی کے لیے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔
عروج آصف (ٹی وی آرٹسٹ، اینکر):
آج 31 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے جو خواتین اور بچوں کے لیے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ یہ انسانیت کی خدمت کرنے والے اللہ کے عظیم لوگ ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ ویمن لیگ کی پوری ٹیم بیداری شعور کے ساتھ ساتھ ضرورت مند خواتین کی مدد کررہی ہے۔ یہ انسانیت کی بڑی خدمت ہے۔ میری دعا ہے کہ جن پراجیکٹس پر ویمن لیگ کام کررہی ہے اللہ تعالیٰ ان کی مساعی کو قبول کرے۔