حمد باری تعالیٰ
حرارت نبضِ ہستی کی، فقط تیری رضا دیکھے
تماشا ہر قدم، بے تاب چشمِ آشنا دیکھے
خس جاں ڈوبنے کو ہو، اگر بے درد موجوں میں
تیرا ہی آسرا چاہے، تجھے مشکل کشا دیکھے
بکھر سکتا نہیں اس ملتِ بیضا کا شیرازہ
کریمی شان تیری، آپ سارا ماجرا دیکھے
حقیقت رنگ و بو کی پوچھ، چشم عشق پیشہ سے
جہاں کے ذرے ذرے، اسے جلوہ نما دیکھے
مقامِ بندگی یہ ہے، مٹا کر ماسوا یکسر
نظر احساس کی، اللہ کو حاجت روا دیکھے
گُلوں کی نازکی، دشت و جبل کی داستانوں میں
جمالی شان کی جلوے زمانہ، جا بجا دیکھے
جبیں شوق میں اختر، سجا اس ذات کا سجدہ
خدا کو دیکھتا ہو تو، تِرا جھکنا خدا دیکھے
(اختر حسین شیخ)
نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
آمد سے مصطفیٰ (ص) کے ہر اک شے بدل گئی
ظلمت جو دہر کی تھی اجالے میں ڈھل گئی
تعلیم سے رسول (ص) کی روشن ہوئے دماغ
ہر قلب میں خلوص کی قندیل جل گئی
حرماں نصیب سایہ رحمت میں آگئے
انساں کے سر سے دھوپ مصائب کی ٹل گئی
ذروں کو آفتاب کا ہمسر بنادیا
دنیا میں آپ (ص) آئے تو دنیا بدل گئی
جب بھی پڑھا درود رسالتِ مآب (ص) پر
کترا کے مجھ سے گردش دوراں نکل گئی
(اعجاز رحمانی)