فرمان الٰہی
وَالَّذِیْنَ یُمَسِّکُوْنَ بِالْکِتٰبِ وَاَقَامُوا الصَّلٰوةَ ط اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ الْمُصْلِحِیْنَ. وَ اِذْ نَتَقْنَا الْجَبَلَ فَوْقَهُمْ کَاَنَّہٗ ظُلَّةٌ وَّظَنُّوْٓا اَنَّهٗ وَاقِعٌ م بِهِمْ ج خُذُوْا مَآ اٰتَیْنٰـکُمْ بِقُوَّةٍ وَّاذْکُرُوْا مَا فِیْهِ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ.
(الاعراف، 7: 170-171)
’’اور جو لوگ کتابِ (الٰہی) کو مضبوط پکڑے رہتے ہیں او ر نماز (پابندی سے) قائم رکھتے ہیں (تو) بے شک ہم اصلاح کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔ اور (وہ وقت یاد کیجیے) جب ہم نے ان کے اوپر پہاڑ کو (یوں) بلند کردیا جیسا کہ وہ (ایک) سائبان ہو اور وہ (یہ) گمان کرنے لگے کہ ان پر گرنے والا ہے۔ (سو ہم نے ان سے فرمایا، ڈرو نہیں بلکہ) تم وہ (کتاب) مضبوطی سے (عملاً) تھامے رکھو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہے اور ان (احکام) کو (خوب) یاد رکھو جو اس میں (مذکور) ہیں تاکہ تم (عذاب سے) بچ جاؤ‘‘۔
(ترجمه عرفان القرآن)
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
رَوَی أَبُوحَنِیْفَةَ رضی الله عنه عَنْ لَاحِقِ بْنِ الْعِیْزَارِ الْیَمَانِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی الله علیه وآله وسلم: مَنْ قَالَ: {اسْتَغْفِرُ اللهَ الْعَظِیْمَ الَّذِي لَا إِلَہَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَیُّوْمُ} غَفَرَ اللهُ لَهُ مَا سَلَفَ مِنْ جُرْمِهِ إِنْ کَانَ مُخْلِصًا. أَخْرَجَهُ فِي مُسْنَدِهِ.
’’حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے پڑھا: {اَسْتَغْفِرُ اللهَ الْعَظِیْمَ الَّذِي لَا إِلَہَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَیُّوْمُ} میں، اللہ بلند و برتر سے مغفرت طلب کرتا ہوں وہ ذات جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ہمیشہ زندہ رہنے والا، سب کو اپنی تدبیر سے قائم رکھنے والا ہے؟‘‘ اگر اس نے اخلاص (سے یہ پڑھا تو) اللہ تعالیٰ اس کے سابقہ گناہ بخش دے گا۔‘‘
رَوَی أَبُوْحَنِیْفَةَ رضی الله عنه عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِیْنَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي ﷲ عنهما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی الله علیه وآله وسلم إِنَّ اللهَ جَعَلَ الشِّفَاءَ فِي أَرْبَعَةٍ: الْحَبَّۃِ السَّوْدَاءِ وَالْحِجَامَةِ وَالْعَسَلِ وَمَاءِ السَّمَاءِ. أَخْرَجَهُ فِي مُسْنَدِهِ.
’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ نے چار چیزوں میں شفاء رکھی ہے: سیاہ دانہ (یعنی کلونجی)، پچھنے لگوانا (یعنی سرجری)، شہد اور بارش کا پانی۔‘‘
(المنهاج السوی من الحدیث النبوی صلی الله علیه وآله وسلم، ص: 887، 890)