منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام مورخہ 13 ستمبر 2008ء کوگوشہ درود ہال مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن میں عظیم الشان سالانہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا و سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کانفرنس کا انعقادکیا گیا ہے۔ جس میں جسٹس (ر) محترم منیر احمد مغل مہمان خصوصی جبکہ دختر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری محترمہ فاطمہ قرۃ العین، سیکرٹری انفارمیشن امامیہ آرگنائزیشن محترمہ لبنیٰ زیدی، ایم پی اے محترمہ غزالہ سعد رفیق، صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، بریگیڈئر اقبال احمد خان، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور شیخ زاہد فیاض نے بطور مہمانان گرامی خصوصی شرکت کی۔ جبکہ دیگر معزز مہمانان گرامی میں محترمہ فضی حسین، محترمہ انیسہ خالد، محترمہ طیبہ طاہرہ، محترمہ کوثر رشید، محترم راجہ زاہد، محترم صاحبزادہ محمد حسین آزاد، محترم محمد ادریس شامل تھے۔ تقریب کا آغاز محترمہ عفت وحید کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محترمہ خالدہ رحمن نے پیش کی۔ کانفرنس کا منظر دیدنی تھا ہزاروں کی تعداد میں خواتین ہال میں موجود تھیں اور گوشہ درود ہال کھچا کھچ بھراہوا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس (ر)منیر احمد مغل نے کہا کہ جن دو ہستیوں کی یاد میں یہ محفل انعقاد پذیر ہے ان دونوں ہستیوں کا تعلق حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہے اور ایسی ہستیوں کے تذکرے والی محفل سے ہر آنے والا اپنے دامن مراد کو بھر کے لے جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو آج ان دونوں ہستیوں کے اسوہ سے اپنے عمل کی راہ متعین کرنا ہوگی۔آج ماؤں کو اپنی اولاد کی تربیت اس انداز میں کرنا ہوگی کہ ہماری آئندہ نسل حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کے مشن کو آگے بڑھائیں اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ کیلئے اپنے تن من اور دھن کو لٹانے والی بنے۔انہوں نے مزید کہا کہ عظیم مائیں عظیم بچوں کو جنم دیتی ہیں۔ آج شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی دین کی ترویج و اشاعت کیلئے کاوشیں ان کی ماں اور باپ کی ہی تربیت کا نتیجہ ہیں۔ ازدواج مطہرات رضی اللہ عنہا اور بنات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذوات مبارکہ ہماری ماؤں اور بہنوں کیلئے نمونہ عمل ہیں۔امامیہ آرگنائزیشن کی سیکرٹری انفارمیشن محترمہ لبنیٰ زیدی نے کہا کہ آج امت میں انتشار پیدا کرنے کیلئے شیعہ اور سنی میں فسادات کروائے جا رہے ہیں اور اہل بیت اکرام، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم و امہات المومنین رضی اللہ عنہما میں ایک مذموم سازش کے تحت اختلافات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں۔
حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کی شان میں منقول کئی ایک احادیث حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہیں۔ آج کی سوتیلی ماں بھی اپنی سوتیلی بیٹی کی تعریف کھلے دل سے نہیں کر سکتی۔ ان ہستیوں میں باہمی تعلق سوتیلی ماں بیٹی کا تھا اگراختلافات ہوتے توحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کبھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فضائل و مناقب بیان نہ فرماتیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کو اپنے جسم یا جگر کا ٹکڑا قرار دیا۔ سوتیلی ماں اور بیٹی کے درمیان انمٹ اور دلی محبت آج کی ماں اور بیٹی کیلئے نمونہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سیرت و کردار کو اپنا کر اور سنی اور شیعہ باہم متحد ہوکر ہی باطل اور طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ دختر شیخ الاسلام قرۃالعین فاطمہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا سے بے پناہ محبت تھی جس کے اظہار کیلئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ فاطمہ میرے جسم کا حصہ ہے جس نے اس کو ناراض کیا اس مجھے ناراض کیا اور جو فاطمہ رضی اللہ عنہا سے محبت کرے گا وہ دوزخ سے آزاد ہے۔ سیدہ فاطمۃالزہرا سیدہ کائنات اور سیدہ محشر ہیں جبکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا حسن سیرت اور حسن بصیرت کا مرقع تھیں۔ خواتین میں ذہانت و فطانت اور احادیث کے علم کی میراث کو منتقل کرنے میں ان کا کوئی ہم پلہ نہ تھا۔ آٹھ ہزار صحابہ و صحابیات ان کے شاگرد تھے زہد و تقوی میں بلند مقام رکھنے والی عابدہ، مجاہدہ اور سخی خاتون تھیں۔ آپ سے 2210 مبارک احادیث کا ایک عظیم علمی خزانہ امت مسلمہ کو میسر آیا۔دختر شیخ الاسلام عائشہ قرۃ العین نے اپنے خطاب میں عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد پر ویمن لیگ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت رکھنی والی ہستیوں کا ذکر کثیر خیر و برکت کا باعث ہے اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا وہ عظیم ہستیاں ہیں جن سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خصوصی محبت تھی۔ آج کی ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کو اپنے کردار کو ان ہستیوں کے سانچے میں ڈھالنا چاہیے تاکہ آج بھی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کی سیرت کو کردار زندہ رکھنے والے سپوت پیدا ہوں جو اسلام کے زوال کو عروج میں بدل دیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر منہاج القرآن ویمن لیگ محترمہ فاطمہ مشہدی نے کہا کہ کائنات علم و عمل اور پیکر ان صدق و وفا تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبوب اہلیہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور محبوب بیٹی سیدہ کائنات حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی مبارک سیرت ہمارے لئے اسوہ ہے۔ مرکزی ناظمہ محترمہ سمیرا رفاقت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سیرت کردار کو بحثیت ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے اجاگر کرنا ہے تاکہ ان کے نقش قدم کو آج کی مسلم خاتون اپنے لیے مشعل راہ بناسکے۔ FMRi کی ریسرچ سکالر محترمہ فریدہ سجاد نے کہا کہ ان دونوں ہستیوں کے اسوہ پر عمل کرکے ہی آج اسلام کے خلاف کی جانی والی ریشہ دوانیوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تقریب کا اختتام محترم صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی کی فکر انگیز و رقت آمیز دعا پر ہوا۔