پاکستان میں تعلیم کے شعبہ میں منہاج یونیورسٹی لاہور، جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، منہاج کالج برائے خواتین لاہور، منہاج ایجوکیشن سوسائٹی، نظام المدارس پاکستان، لارل ہوم انٹرنیشنل سکولز، آغوش گرائمر ہائرسیکنڈری سکولز (میل فی میل کیمپس)، تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ جیسے مثالی تعلیمی اداروں کے ذریعے تعلیم یافتہ پاکستان کی طرف قابلِ رشک پیش رفت جاری ہے۔ منہاج القرآن کی فکری رہنمائی میں کام کرنے والے ان تعلیمی اداروں میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات دینی و عصری علوم کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ منہاج القرآن کے یہ تعلیمی ادارے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کی فراہمی کے حوالے سے وطنِ عزیز میں اپنی ایک منفرد شناخت رکھتے ہیں۔ذیل میں اِن تعلیمی ادارہ جات کا اجمالی تعارف نذرِ قارئین ہے:
1۔ منہاج یونیورسٹی
اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں منہاج یونیورسٹی لاہور سرفہرست تعلیمی ادارہ ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور کے بہترین تعلیمی معیار اور محفوظ ماحول کے باعث یہاں ہزار ہا طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ منہاج یونیورسٹی لاہور میں 10 فیکلیٹیز، 36 اکیڈمک سکولز اور 117 ڈگری پروگرامز کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں۔ منہاج یونیورسٹی لاہور پرائیویٹ سیکٹر کی واحد یونیورسٹی ہے جو ہر سال مستحق و ذہین طلبہ و طالبات کو مالی مدد اور سکالر شپس کی صورت میں 70 ملین روپے سے زائد کا مالی فائدہ پہنچا رہی ہے۔
منہاج یونیورسٹی لاہور کو اپنی نوعیت کے درج ذیل 6منفرد ریسرچ سنٹرز پرائیویٹ و پبلک یونیورسٹیز میں ممتاز مقام عطا کرتے ہیں:
1۔ قدیم و جدیدہزاروں نایاب کتب کے ذخیرہ پر مشتمل فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ
2۔ جدید و عصری تقاضوں کے مطابق اسلامی تجارت کے فروغ کے لئے انٹرنیشنل سنٹر فار ریسرچ اِن اسلامک اکنامکس
3۔ نعت پر ہونے والی تحقیق کی تاریخ کو یکجا کرنے اورفنِ نعت کو در آنے والی خرافات سے پاک کرنے کے لئے حسان بن ثابت سنٹر فار ریسرچ اِن نعت
4۔ جدید اذہان کو اسلام کے حقیقی تصوف سے روشناس کروانے اور اِسے عملی شکل میں پیش کرنے کے لئے شیخ الاسلام انسٹی ٹیوٹ آف سپرچوئل سٹڈیز
5۔ جدیدعلوم اور مختلف شعبہ جات میں تحقیق کے لئے سنٹر فار ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ
6۔ وسیع و عریض سمندر اور اس کے معدنی خزانوں کو قومی معیشت کے استحکام کے لئے بروئے کار لانے کیلئے سنٹر فار ریسرچ، انوویشن آف میری ٹائم افیئرز
- منہاج یونیورسٹی لاہور میں المواخات مائیکرو فنانس پراجیکٹ کا کامیابی کے ساتھ اجراء ہوچکا ہے۔ المواخات کے ذریعے پڑھے لکھے ہنر مند نوجوانوں کو انٹرسٹ فری پروڈکٹ بیسڈ لون دے کر انہیں باعزت روزگار کمانے کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس ضمن میں باقاعدہ ایک مکمل بینکنگ سسٹم بھی لانچ کیا جائے گا۔
- منہاج یونیورسٹی لاہور نے حال ہی میں منہاج حلال سرٹیفکیشن پروگرام کا اجراء کیا ہے۔ اس کے تحت پہلا حلال آڈیٹر ؍لیڈ آڈیٹر کورس مکمل کروایا جا چکا ہے۔ منہاج حلال سرٹیفکیشن کے ذریعے ایجوکیٹڈ اور سکلڈ افرادی قوت تیار کی جائے گی۔ مستقبل میں منہاج حلال سرٹیفکیشن کے ذریعے پاکستان کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ان شاء اللہ تعالیٰ اس پروگرام کے تحت عامۃ الناس کو حفظانِ صحت کے اسلامی اصولوں کے مطابق خوراک کی تیاری و فراہمی کے ساتھ ساتھ روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
- منہاج یونیورسٹی لاہور میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد ابنِ سینا لائبریری اینڈ ریسورس سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ یہاں پاکستان کی پہلی جدید روبوٹک لائبریری قائم ہونے جارہی ہے۔ اس ماڈرن لائبریری میں طلبہ و طالبات کو تحقیق و تالیف کے لئے ہزاروں آن لائن بکس دستیاب ہوں گی۔ اس عظیم الشان لائبریری کا افتتاح برادر اسلامی ملک کے وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر علی ارباش نے 19فروری 2022ء کو کیا۔لائبریری فنِ تعمیر کا شاہکار اور ایک انتہائی خوبصورت اور آرام دہ آڈیٹوریم، لائبریری ہال اور گروپ ڈسکشن رومز پر مشتمل ہے۔
- سکول آف پیس اینڈ کائونٹر ٹیررازم منہاج یونیورسٹی لاہور کو ایک ممتازمقام عطا کرتا ہے۔ یہ پہلی یونیورسٹی ہے جہاں امن کی تعلیم دی جارہی ہے اور اس حوالے سے ایم فل کے ڈگری پروگرام کا اجراء کیاگیا ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے اساتذہ، تمام مذاہب کے طلبہ و طالبات کو تعلیم دے رہے ہیں۔ سکول آف پیس اینڈ کائونٹر ٹیررازم میں ہندو مذہب؛ ہندو اساتذہ، سکھ مذہب؛ سکھ اساتذہ پڑھارہے ہیں۔ مختلف مذاہب کے طلبہ کو اس سے پہلے کسی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں یہ سہولت دستیاب نہیں تھی۔سکول آف پیس اینڈ کائونٹرٹیررازم میں مذاہب عالم کے طلباء و طالبات اور اساتذہ بھائی چارہ کے ماحول میں فروغِ علم میں مشغول رہتے ہیں۔
الحمدللہ منہاج یونیورسٹی لاہور بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کی منازل طے کررہی ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور میں حال ہی میں ایک خوبصورت ملٹی سٹوری بلڈنگ عمر بن الخطاب تعمیر کی گئی ہے اس کے علاوہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سیکڑوں کتب کی اشاعت کے حوالے سے منہاج پرنٹنگ پریس کے لئے بھی ایک دیدہ زیب جدید ترین ملٹی سٹوری عمارت تعمیر ہو چکی ہے۔
2۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی
علم کی روشنی ہر گھر تک پہنچانے کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خصوصی ہدایات پر 1994ء میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے محدود وسائل کے باوجود پاکستان بھر میں سکولوں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا اور ریموٹ ایریاز کے لاکھوں طلبہ و طالبات کو تعلیمی اداروں تک رسائی دی۔ ایم ای ایس کے تحت چلنے والے سکولوں میں منہاج ماڈل سکولز، منہاج پبلک سکولز، منہاج گرائمر سکولز، لارل ہوم انٹرنیشنل سکولز، لارل ایجوکیشن سروسز، پاک اردو سکول سسٹم، لارل پبلشرز قابل ذکر ہیں۔لارل سکولز ہومز کی 100 سے زائد فرنچائزز قائم ہو چکی ہیں۔
ایم ای ایس کے تحت چلنے والے سکولنگ نیٹ ورک میں دینی اور دنیوی علوم یکساں پڑھائے جارہے ہیں اور تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کو مرکزیت حاصل ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ہر طبقہ فکر کے افراد کے بچوں کو ان کی معاشی حیثیت کے مطابق تعلیم کی معیاری سہولیات فراہم کررہی ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کی تعداد دو لاکھ بیس ہزار سے زائد ہے۔ اس وقت ایم ای ایس کے تمام برانڈز کے سکول میں ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں ان میں 53فیصد طلبہ اور 47 فیصد طالبات ہیں۔
ایم ای ایس میں ماہرین تعلیم پر مشتمل انسٹی ٹیوشن ڈیپارٹمنٹ، کریکلم ڈیپارٹمنٹ، لارل پبلشرز، ایگزامینیشن ڈیپارٹمنٹ، ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ، سروسز ڈیپارٹمنٹ، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ، ایڈمن ڈیپارٹمنٹ قائم ہیں۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ایک نصاب ساز ادارہ ہے۔ اغلاط سے پاک نصاب کی بروقت فراہمی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا طرہ امتیاز ہے۔
3۔ تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ
حفظ، تجوید و قرأت اور قرآنی علوم کے فروغ کے لئے 1996ء میں تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ کاقیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے قیام سے اب تک 4ہزار سے زائد طلبہ قرآن مجید حفظ کرنے کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔ تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کو پاکستان کی سب سے بڑی اور جدید ترین عمارت ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ یہاں حفظ کے لئے ایڈمیشن حاصل کرنے والے بچوں کو پرائمری سے پی ایچ۔ ڈی تک کی تعلیم کی سہولت میسر ہے۔ تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ کے کلاس رومز ایئرکنڈیشنڈ ہیں اور یہاں زیر تعلیم بچوں کو ہاسٹل، میس اور 24گھنٹے طبی سہولت دستیاب ہے۔ اس وقت تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ میں 4 سو سے زائد بچے بیک وقت قرآن مجید حفظ کررہے ہیں۔ تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ میں حفظ کے لئے داخلہ لینے والے بچوں کو ان کے قیمتی وقت کی حفاظت اور تمام تر توجہ حصولِ علم پر مرکوز رکھنے کے لئے انہیں روایتی محافل میں نہیں بھیجا جاتا۔
4۔ منہاج کالج برائے خواتین
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام خواتین کی اعلیٰ تعلیم و تربیت کا مثالی تعلیمی ادارہ منہاج کالج برائے خواتین 1994ء سے قائم ہے۔ یہاں طالبات کو بی ایس انگلش، بی ایس ایجوکیشن، بی ایس اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس، بی ایس اسلامک سٹڈیز کے ڈگری پروگرامز کے ساتھ ساتھ ایم فل اسلامک سٹڈیز کی سہولت میسر ہے۔ پاکستان میں خواتین کا یہ واحد کالج ہے جو ایچ ای سی کے منظور شدہ ماڈرن ڈگری پروگرامز کے ساتھ ساتھ طالبات کو دینی علوم کی تعلیم بھی دیتا ہے جس میں الشہادۃ الثانویہ، الشہادۃ العالیہ، الشہادۃ العالمیہ شامل ہیں۔ تعلیم کے ساتھ تربیت منہاج کالج برائے خواتین کی ایک امتیازی شناخت ہے۔
5۔ کالج آف شریعہ اینڈاسلامک سائنسز
جامع اسلامیہ منہاج القرآن کے تحت کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز عرصہ 30سال سے طلبہ کو عصری و دینی علوم پڑھا رہا ہے۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز پاکستان کا واحد اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے جو عالمِ اسلام کی ممتاز علمی درسگاہ جامع الازہر مصر سے الحاق شدہ ہے۔ یہاں تین دن عصری اور تین دن دینی علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ الشہادۃ الثانویہ کے ساتھ طلبہ ایف اے، آئی کام مکمل کرتے ہیں۔ الشہادۃ العالیہ کے ساتھ تین دن بی ایس اسلامک سٹڈیز، بی ایس عریبک، بی ایس اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس، بی ایس اردو اوربی ایس انگلش پڑھتے ہیں۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں الشہادۃ العالمیہ کے ساتھ ایم فل اسلامک سٹڈیز، ایم فل عریبک، ایم فل اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس پڑھتے ہیں۔ یہاں طلبہ کو پی ایچ ڈی اسلامیات اور پی ایچ ڈی عریبک کے ڈگری پروگرام مکمل کرنے کی تعلیمی سہولیات بھی میسرہیں۔
کالج ہذا میں ماسٹر پروگرام کے بعد تخصص فی القرآن، تخصص فی الحدیث، تخصص فی الفقہ اور مفتی کورس بھی کروائے جارہے ہیں۔ تخصص کے کورسز میں طلبہ کو جامع الازہر مصر کے فارغ التحصیل اساتذہ پڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تخصص کے مختلف کورسز کے حوالے سے طلباء کو عالم عرب کے نامور اساتذہ کے آن لائن لیکچرز کی سہولت بھی دستیاب ہے۔۔
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے فارغ التحصیل طلباء اسلامک سکالرز کے ساتھ ساتھ اندرون و بیرون ملک بزنس مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن،ایجوکیشن، فورسز، میڈیکل کے شعبہ جات میں ایک پروفیشنل کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے طلبہ میرٹ پر جامع الازہر مصر میں اعلیٰ تعلیم کے لئے بھی بھجوائے جاتے ہیں۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز دو کیمپس پر مشتمل ہے۔ بغداد ٹائون، ٹائون شپ لاہورمیں اس کا نیو کیمپس قائم ہے جو جدید سہولیات سے آراستہ ہے۔
6۔ نظام المدارس پاکستان
ممنہاج القرآن انٹرنیشنل کی تعلیم کے شعبہ میں مثالی خدمات پر ریاستِ پاکستان کی طرف سے اسے نظام المدارس پاکستان کے نام سے بورڈ کا سٹیٹس دیا گیا ہے۔ الحمدللہ ایک سال کے مختصر عرصہ میں نظام المدارس پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے والے مدارسِ دینیہ کی تعداد 15سو سے زائد ہو چکی ہے۔ نظام المدارس پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں علوم شریعہ کا جدید نظر ثانی شدہ نصاب نافذ العمل ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کی خصوصی توجہ سے درس نظامی کے 273سال پرانے نصاب پر نظرثانی کی گئی اور عصری ضروریات کے مطابق نیا نصاب مرتب کیا گیا۔ 273 سالہ تاریخ میں پہلی بار مدارس دینیہ میں فروغِ امن، اخلاق وکردار سازی،فروعی اختلافات کے خاتمہ کے لئے ائمہ، محدثین و شیوخ کی کتب شاملِ نصاب ہیں۔ اس ماڈرن نصاب کو ریاستِ پاکستان کی توثیق حاصل ہے۔
نظام المدارس پاکستان کو اساتذہ کی ٹریننگ اور آن لائن امتحانی نظام منعقد اور متعارف کروانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ یکساں قومی نصاب منصوبہ کے تحت پرائمری سطح تک کروڑ ہا روپے کی کتب ابتدائی مدارسِ دینیہ کے بچوں کو مفت فراہم کی جا چکی ہیں۔ نظام المدارس پاکستان کی طرف سے مدارسِ دینیہ میں کمپیوٹر لیبز قائم کرنے کا ایک ملک گیر منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلہ میں 8 کمپیوٹر لیبز قائم کی جارہی ہیں۔
نظام المدارس پاکستان کا یہ عزم اور مشن ہے کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات کے احیاء، وطنِ عزیز کو فرقہ واریت سے پاک کرنے اور امن و سلامتی کا گہوارہ بنانے کے ساتھ ساتھ مدارسِ دینیہ کے فارغ التحصیل طلبہ کو دیگر ماڈرن تعلیمی اداروں کے طلباء کی طرح زندگی کے ہر شعبہ میں ایک پروفیشنل کے طور پر خدمات انجام دینے کے قابل بنانا اور ان پر باوقار روزگار کے دروازے کھولنا ہے۔
7۔ الاعظمیہ
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیراہتمام دینی و عصری علوم کا ایک ممتاز علمی ادارہ الاعظمیہ کے نام سے قائم کیا جارہا ہے جس کے فیز ون کا افتتاح ہوچکا ہے۔
8۔ آرفن سٹی
لاہور میں مستحق اور آرفن بچوں کے لئے اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور عظیم الشان وسیع و عریض رقبہ پر آرفن سٹی قائم کیا جارہا ہے جہاں کسی بھی وجہ سے تعلیم کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والے بچوں کو ایک چھت کے نیچے تعلیم و تربیت کی تمام معیاری سہولیات میسر ہوں گی۔
آغوش آرفن سٹی کے منصوبہ سے قبل آغوش آرفن کئیر ہوم کا قیام 2005ء میں شیخ الاسلام کے دستِ مبارک سے عمل میں آچکا ہے۔ یتیم اور غریب بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے یہ پراجیکٹ بے مثال ہے۔ یہ یتیم بچوںکے لیے بہترین رہائش، معیاری تعلیم، اچھی خوراک، مناسب لباس اور شاندار تربیت کا ضامن ہے۔
گزشتہ 15 سالوں میں آغوش نے 1048 خاندانوں کے چشم و چراغ تعلیم وتربیت کے مراحل سے گزار کر باوقار فرد بنا دیئے ہیں۔ شیخ الاسلام کا یہ کردار شعور اور آگہی اور پاکستان کی شرح خواندگی کے اضافہ میںبھی ایک گراں قدر کارنامہ ہے۔