حمد باری تعالیٰ
وہ خالق یکتا سب کا خدا
وہ سب کا حقیقی ہے داتا
پاتے ہیں اُسی سے رزق سبھی
سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِہٖ
وہ رازق و مالک سب کا ہے
جو کچھ بھی ہے اس ربّ کا ہے
ہے جان کی ڈوری اس سے بندھی
سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِہٖ
سنتا ہے وہی ہر وقت دعا
ہے اس پہ کھلا ہر حال مِرا
نزدیک مِری شہ رگ سے بھی
سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِہٖ
مِری رگ رگ میں وہ جیسے لہو
پُر بادۂ ’’ہو‘‘ سے دل کا سبُو
اِک نشہ سا جاں پر طاری
سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِہٖ
ظلمت میں نور سویرا وہ
کرتا ہے دور اندھیرا وہ
وہی دور کرے مِری بے بصری
سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِہٖ
نیّرؔ کا اسی سے ہے ناتہ
وہ بندۂ مسکیں ہے اس کا
ہر آن ہے اس کی شان نئی
سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِہٖ
{ضیاء نیّرؔ}
میرے حضور ﷺ
ہیں حبیبِ کبریا میرے حضورؐ
مصطفی خیرالوریٰ میرے حضورؐ
سرورِ عالم شہِ کون و مکاں
شہنشاہِ دوسرا میرے حضورؐ
کعبۃ اللہ با ادب بہرِ سلام
جن کی خاطر جھکا میرے حضورؐ
شاہد اس پر مسجدِ اقصیٰ بھی ہے
ہیں امام الانبیاء میرے حضورؐ
طائرِ سدرہ رہے سدرہ نشیں
عرش پر جلوہ نُما میرے حضورؐ
کیوں نہ چھٹتیں کُفر کی تاریکیاں
جلوۂ شمعِ ھدیٰ میرے حضورؐ
ان کے ہوتے ہاتھ خالی کیوں رہیں
قاسمِ لطف و عطا میرے حضورؐ
’’میں ہوں قاسم اور معطی ہے خدا‘‘
کہہ رہے ہیں برملا میرے حضورؐ
کوثر و تسنیم کے بھر بھر کے جام
دیں غلاموں کو پلا میرے حضورؐ
بادشاہ بھی ہیں گدا سرکارؐ کے
مصدرِ جُود و سخا میرے حضورؐ
ہر گھڑی جلوئوں میں اُن کے گُم رہوں
دیں مجھے ایسا نشہ میرے حضورؐ
کاش ہمذالیؔ دکھادیں خواب میں
مجھ کو روئے جاں فزا میرے حضورؐ
{انجینئر اشفاق حسین ہمذالیؔ}