تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے یوم تاسیس پر اپنے مبارکبادی پیغام میں کہا ہے کہ الحمدللہ منہاج یونیورسٹی لاہور اس وقت بامقصد تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کی فراہمی کا ایک باوقار اعلیٰ تعلیمی ادارہ بن چکی ہے اور منہاج یونیورسٹی لاہور نے اپنے قیام کے مختصرعرصہ میں کوالٹی ایجوکیشن کے تمام تقاضوں کو پورا کیا ہے اور پڑھے لکھے پاکستان کی قومی جدوجہد میں پوری آب و تاب کے ساتھ شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی میں پیش پیش بورڈ آف گورنرز کے ممبران، لیکچررز، پروفیسرز، ایچ او ڈیز اور جملہ سٹاف ممبران مبارکباد کے مستحق ہیں۔
’’منہاج یونیورسٹی لاہور‘‘ کا سنگ بنیاد مورخہ 18 ستمبر 1986ء کو رکھا گیا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تسلیم شدہ ’’W3 کیٹیگری‘‘ کی حامل منہاج یونیورسٹی حکومت پنجاب کی جانب سے ایک چارٹرڈ شدہ اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری منہاج یونیورسٹی کے چیئرمین بورڈ آف گورنرزہیںجبکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ سکالر ڈاکٹر حسین محی الدین قادر ی منہاج یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز ہیں۔ منہاج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد ایک بہترین منتظم کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ منہاج یونیورسٹی لاہور اپنے قیام سے لے کر آج تک اپنے منفرد و موثر نظام تعلیم و تربیت، اعلیٰ کارکردگی اور امتیازی نظم و نسق کی بدولت نہ صر ف مسلم دنیا بلکہ مغربی دنیا میں بھی ایک بہترین تعلیمی ادارے کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ منہاج یونیورسٹی بلا تفریق رنگ و نسل اور مذہب طلبہ کو تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ پاکستان کے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ منہاج یونیورسٹی پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جس کو 2018ء میں بین الاقوامی تنظیم کی جانب سے بہترین (3 جی ایوارڈ) کے لئے منتخب کیا گیا۔ علاوہ ازیں اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے شعبے کی ترویج اور اس شعبے میں نمایاں کارکردگی پر منہاج یونیورسٹی لاہور کے شعبہ اسلامک اکنامکس بزنس اینڈ فنانس کی کارکردگی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا اور اس ضمن میں کیپ ٹاؤن افریقہ میں منعقدہ ایک انتہائی پروقار عالمی تقریب میںڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر حسین محی الدین الدین قادری کو ’’GIFA International award‘‘ سے بھی نوازا گیا۔
منہاج یونیورسٹی میں 10 فیکلٹیز ہیں جن میں 32 سے زائد تعلیمی شعبہ جات ہیں۔ ان میں: فیکلٹی آف انجینئرنگ، فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز، فیکلٹی آف کمپیوٹر سائنسز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، فیکلٹی آف اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز، فیکلٹی آف بیسک سائنسز، میتھ (ریاضی)اینڈ سٹیٹ (شماریات)، فیکلٹی آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز (Humanities)، فیکلٹی آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، فیکلٹی آف لینگوئجز (لسانیات)، فیکلٹی آف لاء اور فیکلٹی آف اپلائیڈ سائنسز شامل ہیں۔ فیکلٹی آف آرٹ، ڈیزائننگ اینڈ آرکیٹکچر تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ علاوہ ازیں منہاج یونیورسٹی میں طلبہ کو مندرجہ ذیل تعلیمی شعبہ جات میں ’’پی ایچ ڈی ‘‘کروائی جا رہی ہے۔ ان شعبہ جات میں لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسز، اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس، انٹرنیشنل ریلیشنز، پولیٹیکل سائنس، اکنامکس، ریاضی، ایجوکیشن، اردو، عربی اور اسلامک سٹڈیز شامل ہیں۔ عالمی سطح پر احترامِ ادیان اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے منہاج یونیورسٹی میں ’’ریلجین اینڈ فلاسفی‘‘ کے شعبے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں مختلف مذاہب سے وابستہ طلبہ پوسٹ گریجویٹ اور ایم فل کی سطح پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ نجی تعلیمی سیکٹر میں صرف منہاج یونیورسٹی میں ہی اس شعبے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں عالمی سطح پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے طلبہ نہ صرف اپنے مذہب بلکہ دوسرے مذاہب پر بھی ریسرچ کر رہے ہیں۔
منہاج یونیورسٹی لاہور کے لیے ایک اور بڑا اعزاز یہ بھی ہے کہ یونیورسٹی ہذا میں بحری امور پر تحقیق کے لیے ’’سنٹر آف ریسرچ اینڈانوویشن ان میری ٹائم افیئرز‘‘ (CRIMA) بھی قائم کردیا گیا۔ سنٹر کے قیام کا مقصد طلبہ کو بحری امور پر تحقیق کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ سمندری شعبہ میں بہتری کے لیے حکومت کو پالیسی نقطہ نظر فراہم کرنا ہے۔
اس کے علاوہ انٹرنیشنل سنٹر آف ریسرچ ان اسلامک اکنامکس، انٹرنیشنل سنٹر آف ایکسلنس (ICE)، فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور پیس اینڈ کاؤنٹر ٹیررازم سٹڈیز اور ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن میں بھی طلبہ کی کثیر تعداد زیر تعلیم ہے۔
منہاج یونیورسٹی لاہور میں تقریبا 16 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں جن کے لئے بہترین کوالیفائڈ اساتذہ، جدید سہولیات سے آراستہ فرنشڈکلاس رومز، سٹیٹ آف دی آرٹ روبوٹک لائبریری اینڈ ریسورس سنٹر کے علاوہ ہر تعلیمی شعبے کے لئے الگ ڈیجیٹل ریسرچ لائبریری، ریسرچ کے لئے وسیع تجربہ گاہیں اور ہوسٹل کی بہترین سہولیات موجود ہیں۔ طلبہ پر تعلیمی اخراجات کا بوجھ کم کرنے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بڑی تعداد میں میرٹ سکالرشپس کا اجراء کیا جاتا ہے اورتمام ڈگری پروگرامزکی فیسیں دوسرے تعلیمی اداروں سے انتہائی کم رکھی گئی ہیں۔
نجی تعلیمی سیکٹر میں منہاج یونیورسٹی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ سال 2017ء، 2018ء اور 2019 ء میں ورلڈ اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس کانفرنسز‘‘ کا انعقاد کیا گیا جن میں پاکستان سمیت عالمی اقتصادی ماہرین اور سکالرز نے شرکت کی جبکہ سال 2020ء میں ورلڈ اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس کانفرنس (ورچوئل) کا انعقاد کیا گیا جن میں ملکی اور بین الاقوامی محققین اور سکالرز نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ کانفرنسز میں بہترین مقالہ جات پیش کرنے والے طلبہ اور سکالرز کو ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ۔
اپریل 2021ء میں اردو زبان کی ترویج و ترقی کے لیے منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام ’’قومی زبان و ادب (ورچوئل) کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی زیرسرپرستی منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں پاکستان کے نامور ریسرچ اسکالرز، ماہر لسانیات اور محققین نے اپنے مقالے پیش کیے۔ کانفرنس کا عنوان ’’زبان و ادب، قومی اور علاقائی عصری تناظر‘‘ تھا۔
منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے یوم تاسیس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ منہاج یونیورسٹی ایک مشن کا نام ہے۔ ہمارا مشن ہے کہ ان پسماندہ خاندانوں کے بچوں اور بچیوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے جو نامساعد مالی حالات کے باعث اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کر پاتے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ہر ادارہ معاشی دباؤ کا شکار ہوا مگر منہاج یونیورسٹی لاہور نے تمام معاشی دباؤ کے باوجود فیسوں میں رعایت دی تاکہ والدین بلاتعطل اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے خواب کو پورا کر سکیں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے یوم تاسیس کے موقع پر منہاج یونیورسٹی کی جملہ فیکلٹیز اور سٹاف ممبران کو ان کی مثالی کارکردگی پر مبارکباد دی۔