اللہ تعالیٰ نے زمین پر انسانوں کیلئے بے شمار نعمتیں عطا کیں ہیں جن میں خوراک، پانی، پناہ گاہ اور خدا کی دیگر قدرتی تحفے شامل ہیں، غذا دنیا میں ہر انسان کیلئے ضروری ہے۔ جس کو ہر گز نظر انداز نہیں کر سکتے۔ بد قسمتی سے آج کے اس مشینی دور میں جہاں ہم نے خود کو بہت سی مشکلات میں ڈال لیا ہے وہیں ہم نے اپنے دستر خوان کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ آج کل فاسٹ فوڈ کا رجحان بہت زیادہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ یہ کھانے بہت سے غذائی اجزاء سے محروم ہوتے ہیں جو صحت کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فاسٹ فوڈ درج ذیل بیماریوں کا موجب بن رہے ہیں:
- موٹاپا
- کینسر
- ہائی بلڈ پریشر
- شوگر
- جگر اور معدے کی مختلف بیماریاں
سرکار ِدو عالم آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک ہم سب کے لئے بہترین نمونہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر قول‘ ہر فعل اور ہر عادت میں حکمت کا بحر بیکراں موجودہے۔ اللہ تعالیٰ کے پیارے حبیب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت مبارک یہ تھی کہ سادہ کھانا تناول کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمکو چند غذائیں ذائقے اور فوائد کی وجہ سے مرغوب تھیں۔
آج چودہ سو سال کے بعد جدید سائنسی تحقیق ان غذائوں کو انسانی صحت کیلئے صحت مند ہونے کے ساتھ ساتھ بہت سی بیماریوں کے علاج کیلئے مفید قرار دے رہی ہے۔
ان غذاوں میں موجود غذائی اجزا ،ان کی افادیت درج ذیل ہے:
کھجور
کھجور اہل عرب عموماً خوراک کے طور پر استعمال کرتے تھے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھجور کی بڑی تعریف فرمائی خصوصاً عجوہ کھجور کی۔
رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص روزانہ صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لیا کرے تو اسے اس دن زہر اور جادو سے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ (بخاری شریف)
کھجور اور اسکے غذائی اجزا:
- وٹامنز
- منرلز
- آئرن
- پروٹین
- پوٹا شیم
- کیلشیم
کھجور اور اسکے فوائد
کھجور ایک مقوی غذا ہے۔ سب پھلوں میں سے زیادہ توانائی بخش ہے۔ جسم انسانی کو جس قدر حیاتین کی ضرورت ہوتی ہے اسی قدر کھجور میںہے۔
کھجور جسم کو فربہ کرتی ہے۔ صالح خون پیدا کرتی ہے۔
سینہ اور پھیپھڑوں کو قوت کے لیے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔۔
دودھ
دودھ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ غذا رہی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ بہت پسند تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر گائے اور بکری کا دودھ نوش فرماتے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: کوئی چیز ایسی نہیں جو طعام اور مشروب دونوں کا کام دیتی ہو، سوائے دودھ کے۔
دودھ میں جسم کی ضرورت کے مطابق تمام اجزا موجود ہیں جن سے جسم صحت مند رہ سکتا ہے اور اس کی نشونما صحیح ہو سکتی ہے۔ جن علاقوں کے لوگ دودھ استعمال کرتے ہیں ان کی عمریں زیادہ ہوتی ہیں۔
غذائی اجزاء
- کیلشیم
- وٹامنز
- آئرن
فوائد
- ہڈیوں کی مضبوطی میں مددگار ہے۔
- آنکھوں اور نظر کیلئے مفید ہے۔
- جن لوگوں کو یاداشت اور بھو لنے کی بیماری رہتی ہے،ان کیلئے دودھ کا استعمال انتہائی مفید ہے۔
- جگر اور معدے کی گرمی کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔
شہد
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو شہد بہت پسند تھا۔ اور اس کا بہت استعمال فرماتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم شہد پسند فرماتے تھے۔ شہد کی شفا بخشی کا ذکر قرآن میںبھی آیا ہے اور اسے موت کے علاوہ ہر مرض کا علاج قرار دیا گیا ہے۔
شہد کی ایک خوبی اس کے رس کا جلد اثر کرنا اور قدرتی انٹی بائیوٹک ہونا ہے یہ حلق سے نیچے اترتے ہی خون میں شامل ہو جاتا ہے۔ نوزائیدہ بچے سے لے کر مریض تک سب کے لئے غذا اور دوا ہے۔
غذائی اجزاء
- آئرن
- وٹا منز
- اینٹی آکسیڈنٹ
فوائد
- جلنے اور جلد پر آنے والے زخموں کو مندمل کرنے میں مدددگار ثابت ہے۔
- معدے کے السر کیلئے مفید ہے۔
- ہیضے کے مریض کے لیے پانی میں شہد مکس کر کے استعمال کرنا مفید ہے۔
- آنکھوں کا لال ہوجانا اورآشوب چشم جیسی تکالیف کے لیے فائدہ مند ہے۔
- شہد استعمال کرنے سے کولیسٹرول پر قابو رکھا جا سکتا ہے۔
- سینے اور گلے کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے دو بڑے چمچ شہد کا سونے سے قبل استعمال انتہائی مفید ہے۔
کدو
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ہے وہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک دعوت میں جو کی روٹی اور کدو گوشت کا شوربہ پیش کیا گیا۔ میں نے دیکھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیالے کے کناروں سے کدو تلاش فرما کر تناول فرما رہے تھے۔
غذائی اجزاء
- کیلشیم
- پوٹاشیم
- فولادی اجزا
- وٹامنز
فوائد
- بواسیر کے علاج میں مدد گار ثابت ہے
- جگر اور اعصاب کے لیے مفید سبزی ہے۔
- معدے کے امراض کیلئے مفید ہے۔
- بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھتا ہے اور دل کی بیماریوں کو روکتا ہے۔
گو شت
گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرغوب غذا تھی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا و جنت دونوں جگہ سب کھانوں کا سردار گوشت ہے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شوربے والا اور بْھنا ہوا گوشت شوق سے تناول فرمایا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں کہیں سے بکری کا گوشت آیا۔ اس میں سے دستی کا گوشت خدمت اقدس میں پیش کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس دستی کو دانتوں سے کاٹ کر تناول فرمایا۔
غذائی اجزاء
آئرن، پرو ٹین، کیلشیم، وٹامنز، منرلز
گوشت جسم انسانی کی صحت و توانائی کے لئے بہت مفید قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں جسم کی طاقت و توانائی کے لئے اہم اجزا ہوتے ہیں۔
فوائد
گوشت کی بدولت ہی خون میں سرخ خلئے یعنی ریڈبلڈسیلز بنتے ہیں۔ (Red blood cells) گوشت میں موجود وٹامن اے بی اور ڈی ہڈیوں ،دانتوں آنکھوں اور دماغ کے ساتھ ساتھ جلد کو بھی جوان رکھتے ہیں۔
گوشت اعصاب کوطاقتور بناتا ہے ہیں اور قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔
سرکہ
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف سرکہ کو تناول فرمایا بلکہ اس کی تعریف بھی فرمائی۔ حدیث میں ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ سرکہ کیسا بہترین سالن ہے۔
حضرت اْمّ ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور نبی کریم میرے گھر تشریف لائے اور فرمایا: کیا تیرے پاس کھانے کے لئے کوئی شے ہے ؟ میں نے عرض کیا سوکھی ہوئی روٹی اور سرکہ کے سوا کچھ بھی نہیں ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، وہی لے آئو وہ گھر سالن سے خالی نہیں جس گھر میں سرکہ ہو۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ سرکہ عقل کو تیز کرتا ہے اور اس سے مثانہ کی پتھری گل جاتی ہے۔
فوائد
سرکہ کا استعمال ذیابیطس اور خون میں گلوکوز کی مقدار کو درست کرنے کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے، سرکہ کا کھانے میں استعمال اس احساس کو بڑھا دیتا ہے کہ اب بھوک نہیں یعنی انسان کم کھاتا ہے اور اس طرح نظام انہضام بہتر رہتا ہے۔
انجیر
انجیر بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ غذاؤں میں سے ایک ہے، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایا انجیر جنت کا پھل ہے۔
غذائی اجزاء
انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزائ، شکر، کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں، دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔ وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں، ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک مفید غذائی دوا کی حیثیت رکھتا ہے۔
فوائد
انجیر کا پھل بڑھاپے کو روکتا ہے، یعنی اس پھل کے کھانے سے بڑھاپا جلدی نہیں آتا ، یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لئے بیش بہا نعمت ہے، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ روزانہ انجیر کھانے سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس کا استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ اس میں فولاد‘ کیلشیم اور فاسفورس جیسے اجزاء شامل ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک انجیر انسانی جسم کو درکار فولاد کی دو فیصد ضرورت کو پوری کرتا ہے۔
انگور
حضرت سیدنا عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو انگور کے خوشے اس طرح تناول فرماتے ہوئے دیکھا کہ (چھوٹا سا) خوشہ منہ میں لے کر دانے توڑے اور تنکول کو باہر کھینچ لیتے۔
اللہ کی نعمتوں میں ایک نعمت انگور ہے، جو انتہائی لذیذ اور بے مثال قوت بخش پھل ہے اسے صحت و توانائی اور فرحت فراہم کرنے کے لحاظ سے ایک اچھوتا اور پرکشش پھل تصور کیا جاتا ہے۔ انگور میں کاربوہائیڈریٹس‘ پروٹین‘ وٹامن اے‘ وٹامن سی‘ کیلشیم اور آئرن پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہوتے ہیں، یہ ہر عمر کی خواتین کی توانائی کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ یہ جسم میں تازہ خون پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس کے اندر بے پناہ غذائیت ہوتی ہے۔ اس کا رس نظام انہضام کے بعد خون میں شامل ہو کر خون کو صحت مند بناتا ہے۔
انگور کا رس آدھے سر کے درد اور معدے کی بیماریوں، تپ دق یا قبض، کھانسی، جسم کی کمزوری، خون کی کمی اور دیگر امراض کے لیے بہت مفید ہے۔