حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی 6 نصیحتیں
- جو آدمی زیادہ ہنستا ہے اس کا رعب کم ہوجاتا ہے۔
- جو مذاق زیادہ کرتا ہے لوگ اس کو ہلکا اور بے حیثیت سمجھتے ہیں۔
- جو باتیں زیادہ کرتا ہے اس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں۔
- جس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں اس کی حیا کم ہوجاتی ہے۔
- جس کی حیاء ختم ہوجاتی ہے اس کی پرہیزگاری ختم ہوجاتی ہے۔
- جس کی پرہیزگاری ختم ہوجاتی ہے اس کا دل مردہ ہوجاتا ہے۔
(حیاة الصحابه، جلد: 3، ص: 562)
(منزہ ساجد قادری آزاد کشمیر)
اقوال زریں
- محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جھلک اہل بیت سے محبت اور تعلق سے نمایاں ہوتی ہے اور اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عکاسی صحابہ کرام رضوان للہ علیہم اجمعین کی اتباع اور تعظیم و تکریم سے ہوتی ہے۔ ان دونوں کو یکجا کریں تو آقا علیہ الصلوۃ والسلام کے ساتھ محبت اور اتباع کا تعلق نصیب ہوتا ہے۔ (ڈاکٹر محمد طاہرالقادری)
- مولانا رومی سے کسی نے پوچھا زہر کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہر وہ چیز جو ہماری ضرورت سے زیادہ ہو زہر ہے مثلاً قوت، اقتدار، دولت، بھوک، لالچ، محبت، نفرت۔
- آج کوئی جرات کے میدان میں قدم رکھتا ہے وہ امام حسین رضی اللہ عنہ کا پیروکار کہلاتا ہے۔ (ڈاکٹر محمد طاہرالقادری)
- حضرت علی علیہ السلام: جب کسی پر بھروسہ کرو تو انتہائی حد تک کرو یا تو ایک اچھا دوست ملے گا یا ایک اچھا سبق مل جائے گا۔
- حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: جس زبان سے جھوٹ نکلنا بند ہوجائے، اس زبان سے نکلی ہوئی ہر دعا قبول ہوجاتی ہے۔
- اللہ دکھ بھری داستان کو بڑے دھیان سے سنتا ہے کچھ غم مٹا بھی دیتا ہے، کچھ الجھنیں سلجھا بھی دیتا ہے لیکن اگر سارے ہی غم سلجھ جائیں تو آدمی اور اس میں بات چیت بند ہوجاتی ہے۔ (بانو قدسیہ)
- نصیحت کیجئے مگر شرمندہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ اس کا مقصد دستک دینا ہو دروازہ توڑنا نہیں۔
- غلطیاں نہیں کریں گے تو کیسے پتہ چلے گا کہ کون کون ہمارے گرنے کا انتظار کررہا ہے۔ (رابعہ بصری)
(سعدیہ نورین۔ عثمانوالہ)
- اچھی کتابیں بہترین دوست ہیں۔
- عیش پسندی سے بچو اللہ کے بندے عیش پسند نہیں ہوتے۔
- جو شخص تمہاری نظروں سے تمہاری ضرورت کو سمجھ نہیں سکتا اس سے کچھ مانگ کر خود کو شرمندہ نہ کرو۔
- جس نے کسی کو اکیلے میں نصیحت کی اس نے اسے سنوار دیا اور جس نے کسی کو سب کے سامنے نصیحت کی اس نے اسے مزید بگاڑ دیا۔
- اچھے انسان کی سب سے پہلی اور آخری نشانی یہ ہے کہ وہ ان لوگوں کی بھی عزت کرتا ہے جن سے اسے کسی قسم کے مفاد کی توقع نہیں ہوتی۔
چار سبق آموز باتیں
حاتم الاصم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب سے مجھے چار باتوں کا علم حاصل ہوا ہے میں عالم کے تمام علوم سے بے پرواہ ہوگیا ہوں۔ لوگوں نے دریافت کیا وہ کون سی چار باتیں ہیں؟
انہوں نے فرمایا: ایک یہ کہ میرا رزق مقرر ہوچکا ہے جس میں نہ کمی ہوسکتی ہے نہ زیادتی لہذا زیادہ کی خواہش سے بے نیاز ہوں۔
دوسری یہ کہ میں نے جان لیا ہے کہ خدا کا مجھ پر حق ہے جسے میرے سواء کوئی دوسرا ادا نہیں کرسکتا لہذا میں اس کی ادائیگی میں مشغول ہوں۔
تیسری یہ کہ میرا کوئی طالب ہے یعنی موت میری خواستگار ہے جس سے میں راہ فرار اختیار نہیں کرسکتا، لہذا میں نے اسے پہچان لیا ہے۔
اور چوتھی یہ کہ میں نے جان لیا ہے کہ میرا کوئی مالک ہے جو ہمہ وقت مجھے دیکھ رہا ہے۔ میں ا س سے شرم کرتا ہوں اور نافرمانیوں سے باز رہتا ہوں، بندہ جب اس سے باخبر ہوجاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے تو وہ کوئی ایسا کام نہیں کرتا جس کی وجہ سے قیامت کے دن اسے شرم سار ہونا پڑے۔
غصہ ہمیشہ تنہا آتا ہے لیکن جاتے ہوئے اپنے ساتھ عقل، اخلاق اور شخصیت کی خوبصورتی کو لے جاتا ہے۔
انسان جس سے سب سے زیادہ محبت کرتا ہے۔ اللہ اس کو اسی کے ہاتھوں سے توڑتا ہے۔ انسان کو اس ٹوٹے ہوئے برتن کی طرح ہونا چاہئے جس میں لوگوں کی محبت آئے اور باہر نکل جائے۔ (شیخ عبدالقادر جیلانی علیہ السلام)
شب قدر کا وظیفہ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے رسالت مآبa سے عرض کیا کہ شب قدر کا وظیفہ کیا ہونا چاہئے تو آپa نے ان الفاظ کی تلقین فرمائی:
اللهم انک عفو تحب العفو فاعف عنی.
’’اے اللہ! تو معاف کردینے والا ہے اور معافی کو پسند فرمانے والا ہے۔ پس مجھے بھی معاف کردے۔‘‘
(اسلامی تربیتی نصاب، ص: 598)
دہی بڑے
اجزاء
- دال چنا 1 کلو
- نمک حسب ذائقہ
- زیرہ 2 چمچ
- دہی 1/2 کلو
- آئل/گھی حسب ضرورت
ترکیب
دال کو چن کر تین گھنٹے کے لیے بھگودیں پھر اس میں سے پانی نچوڑ کر گرینڈ کرلیں پھر اس میں زیرہ شامل کرکے ہاتھ سے بڑے بناکر کڑاہی میں ڈالیں تیل اتنا ہو کہ بڑے تیل میں ڈوب جائیں جب برائون ہوجائے تو دوسری طرف الٹادیں جب سارے بھلے بن جائیں تو دہی کو پھینٹ کر نمک حسب ذائقہ شامل کرکے دہی میں بڑے ڈال دیں خستہ اور خوش ذائقہ دہی بڑے تیار ہیں۔