شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے 30 جون 2018ء سے 24 اگست 2018ء تک UK اور یورپ کے خصوصی دورہ کا شیڈول مرتب کیا گیا، جس کے تحت تادم تحریر انہوں نے 15 جولائی کو سپین، بارسلونا میں روحانی و اخلاقی ترقی کے موضوع پر خصوصی خطاب کیا۔ اس شیڈول کے مطابق انہوں نے 30 جون کو UK نارتھ زون، یکم جولائی کو بریڈفورڈ نارتھ زون اور 3 جولائی کو UK لندن ساؤتھ زون میں انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی کے موضوع پر خصوصی لیکچرز دئیے۔ 30 جون نارتھ زون نیلسن میں منہاج ویمن لیگ اور منہاج سسٹرز کی طرف سے منعقدہ کانفرنس سے انہوں نے خطاب کیا۔ اس دورہ کے موقع پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین،شیخ حماد مصطفی المدنی خصوصی طور پر ان کے ہمراہ تھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 8 جولائی کو یونان (ایتھنز)اور 15 جولائی کو سپین (بارسلونا) میں کانفرنس سے خطاب کیا۔ ان کے دیگر ممالک کے دورہ جات کی تفصیلی رپورٹ ان شاءاللہ آئندہ شمارہ میں شامل کی جائے گی ان میں 21 جولائی کو اٹلی(بریشیا)، 22 جولائی کو اٹلی (اریزو)، 24 جولائی کو آسٹریا (ویانا)، 28 جولائی کو جرمنی (برلن)، 29 جولائی کو جرمنی (فرینکفرٹ)، 4 اگست کو ناورے (اوسلو)، 5 اگست کو سویڈن (سٹاک ہوم) اور 24 اگست کو فرانس (پیرس) میں خطاب کرینگے۔ UK و یورپ کے اس خصوصی دورہ کا بنیادی مقصد بیرون ملک مقیم نوجوان نسل کواسلام کی اعلیٰ اخلاقی، تربیتی تعلیمات سے روشناس کروانا ہے۔ یہ دور پرفتن ہے اور انسانی اقدار کی تباہی اور زبوں حالی کا دور ہے۔ نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کیلئے اور انہیں اعلیٰ انسانی اخلاقی بنیادوں سے ہٹانے کیلئے خارجیت کی یلغار ہے۔ یہ خارجیت انسانی سوچ، نظریہ اور فکر پر بھی حملہ آور ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جان، مال کے بھی در پے ہے اور ابلاغ کے جتنے بھی جدید ذرائع ہیں ان کے ذریعے نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جارہی۔ جہاد کی غلط تشریح کر کے نوجوان نسل کو دہشتگردی کے راستے پر ڈالا جارہا ہے اور انسانی خون بہانے کے غیر اسلامی اقدام کو اسلام سے جوڑنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔
یہی وہ نظریاتی دہشتگردی ہے جس کے حملے کو ناکام بنانے کیلئے تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری مسلسل سفر میں ہیں اور وہ دنیا بھر میں آباد مسلمانوں بالخصوص پاکستانی نوجوانوں کی اخلاقی، روحانی تربیت کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ وہ نوجوانوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اسلام کا انتہا پسندی، دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام امن، محبت اور بین الاقوامی بھائی چارے کو قائم کرنے کی تعلیمات سے عبارت ہے۔ اسلام علم و عمل کا ضابطہ حیات ہے۔ اسلام حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی بجا آوری پر زور دیتا ہے۔ اسلام علم کے حصول کو فرد کا صوابدیدی اختیار قرار نہیں دیتا بلکہ وہ حصولِ علم پر زور دیتا ہے۔ سچائی اور انسانی خدمت کے زریں اصولوں پر کاربند ہونے کی تحریک دیتا ہے۔
دورہ UK و یورپ کی مکمل تفصیل ان شاء اللہ تعالیٰ آئندہ شمارہ میں شامل اشاعت ہو گی۔ ہم دعا گو ہیں اللہ رب العزت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی مسلمانوں بالخصوص یوکے و یورپ میں مقیم افراد کی اصلاحِ احوال کے ضمن میں انجام دی جانے والی اس اسلامی، ملی خدمت کو قبول کرے اور شیخ الاسلام صحت و تندرستی کے ساتھ اس دورہ کو مکمل کریں۔