انٹرنیشنل سیرت کانفرنس اردن کے دار الخلافہ عمان میں 23 اکتوبر سے 25 اکتوبر 2016ء تک منعقد ہوئی۔ اس تین روزہ عالمی کانفرنس کا انعقاد ’’رائل آل البیت انسٹی ٹیوٹ برائے فکر اسلامی‘‘ Royal Aal al Bayt Institute for Islamic Thought نے کیا تھا۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے عالم اسلام کے جید علماء و مشائخ، مفتیان کرام اور اسکالرز نے اس کانفرنس کے مختلف سیشنز میں شرکت کی اور اپنی اپنی تحقیقات و مقالات پیش کیے۔ عالمی سیرت کانفرنس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس کا افتتاحی سیشن 23 اکتوبر 2016ء کو منعقد ہوا، جہاں شرکاء نے عالم اسلام کو درپیش مقامی و بین الاقوامی چیلنجز اور حالات و مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’نفاذ احکام میں قرآن و سنت کی متوازی حیثیت (التسویۃ بین الکتاب والسنۃ فی الافتراض والحجیۃ) کے موضوع پر کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام قرآن و سنت پر عمل کرکے ہی اپنا کھویا ہوا وقار بحال کرسکتا ہے۔ ملی استحکام کے لیے بنیادی مآخذ سے تمسک ناگزیر ہے۔ مسلم دنیا میں قیام امن کی جو آج ضرورت ہے، وہ پہلے کبھی نہ تھی۔ اسلام کے نام پر قائم کیے گئے دہشت گرد گروہ دشمنان اسلام کے ایجنڈے کی تکمیل میں قوت محرکہ کا کام کر رہے ہیں۔ اسلامی ممالک کے درمیان ہر سطح پر سیاسی، سماجی، مذہبی، معاشی حوالے سے ’گریٹ ڈیبیٹ‘ کی ضرورت ہے۔ امت مسلمہ کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے لیے عالمی سطح پر مفتیان و اسکالرز اور مشائخ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سیاسی اعتبار سے عالم اسلام کو ایک منصوبہ بندی کے تحت باہم دست و گریباں کر کے نفرتوں کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعے امت مسلمہ کی سیاسی، معاشی اور عسکری قوت کو ختم کیا جا رہا ہے۔ اسلام کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کے ناسور کا قلع قمع کرنے کے لئے عالم اسلام کے علماء و سکالرز کو اس سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ مسلم امہ استحکام اور ترقی و عروج کے سفر پر گامزن ہو۔
اس اہم کانفرنس میں مفتی اعظم یروشلم شیخ محمد احمد حسین، محدث شام شیخ محمد الیعقوبی کے علاوہ عالم اسلام کی ممتاز شخصیات عبد اللہ بن بایا، مفتی مصر شیخ علی جمعہ، مفتی یمن شیخ محمد بن الحافظ، شیخ حبیب علی الجفری سمیت نام ور شیوخ نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے متعدد امور زیر بحث آئے۔
- اردن میں عالمی سیرت کانفرنس کے دوران 25 اکتوبر 2016ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوئم کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر شاہ عبداللہ نے شیخ الاسلام کی دہشت گردی کے خاتمے اور عالمی فروغ امن کے حوالے سے علمی و تحقیقی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی و فتنہ خوارج پر فتویٰ کا انہوں نے بھی مطالعہ کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف آپ کا یہ فتوی انسانیت اور اسلام کی عظیم خدمت ہے۔
اس ملاقات میں مشرق وسطیٰ کے حالات اور عالم اسلام کو درپیش چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ شاہ عبداللہ نے عالم اسلام میں دہشت گردی کے واقعات اور بالخصوص پاکستان میں حالیہ خودکش دھماکوں پر شاہ عبداللہ نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو اسلام سے ملانے والے انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ قیام امن کے حوالے سے انہوں نے پاکستانی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔