تحریک منہاج القرآن کا قیام اس مقصد کے پیش نظر عمل میں لایا گیا تھا کہ معاشرے میں قرآنی فکر کو عام کیا جائے۔ قرآنی فکر سے مراد مقصدِ حیات کا عرفان ، توحیدِ خالص پہ ایمان ، محبتِ رسول واسوہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تتبع، خدمت انسانیت اور معاشرے میں امن، محبت رواداری اور باہمی حقوق کی پاسداری ہے۔قرآنی فکر کی معاشرے میں ترویج کے لئے تحریک منہاج القرآن نے مختلف میدانوں کو کار گاہ ِفکر بنا کر انسان پروری اور قوم کی جہت کی درستگی کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا قیام بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔
معلم انسانیت رسول محتشم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہونے والی پہلی وحی سے جو نتیجہ ہم اخذ کر سکے وہ یہی ہے کہ کردار سے عاری کسی بے سمت قوم کو سر بلندی دینے اور قیادت کا اہل بنانے کے لئے تعلیم اور رضائے الہٰی کا حصول اولین شرط ہے۔ سفر انقلاب کا پہلا قدم ’’اقراء ‘‘ اور تبدیلیء سوچ کی پہلی سیڑھی طلب علم ہے۔
قوموں کے عروج و زوال کی ہر کہانی تعلیم و تعلم سے جڑی ہوئی ہے اور آنے والے دور میں قیادت و سیادت کی اہلیت کا تعین بھی اسی بنیاد پر ہو گا۔ شعور و آگہی سے بیگانہ اور سائنس و ٹیکنالوجی سے کنارہ کش قوم، اقوام عالم میں باوقار مقام کے حصول سے محروم رہتی ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے 1993ء میں ملک میں تعلیمی انقلاب کے لئے عوامی تعلیمی منصوبہ کے نام سے ایک عظیم الشان پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ اس منصوبہ کے تحت ملک بھر میں لاتعداد رسمی وغیر رسمی تعلیمی مراکز قائم ہوئے ۔ انہی عوامی تعلیمی مراکز نے وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کرتے ہوئے منہاج سکولز، منہاج کالجز اور منہاج یونیورسٹی کی شکل اختیار کر لی۔ یونیورسٹی اور کالجز کے تعلیمی و انتظامی امور چلانے کے لئے الگ اتھارٹیز قائم ہوئیں۔ جبکہ سکولز کے انتظام و انصرام کی نگرانی کے لئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے نام سے ڈائریکٹوریٹ قائم کیا گیا۔
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی اس وقت منہاج پبلک سکولز، منہاج ماڈل سکولز،منہاج گرائمر سکولز اور لارل ہوم سکولز کے نام سے چار مختلف برانڈز کے 640سے زائد سکولز کا نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ یہ سکولز پاکستان کے چاروں صوبوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف دیہات، قصبات اور شہروں میں قائم ہیں۔
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری تعلیم کے شعبہ میں اپنا خاص وژن رکھتے ہیں۔ آپ کے پیش نظر منہاج گروپ آف سکولز کو اس انداز سے منظم کرنا ، پروان چڑھانا اور تعلیمی خدمت کے قابل بنانا ہے کہ یہاں کے طلبہ ایک طرف مقابلے کی فضا میں اپنی صلاحیتوں کو منوائیں تو دوسری طرف ان میں معاشرتی شعور ،احساس ذمہ داری ،کردار کی پختگی،جذبہ قومیت اور امت کا درد بھی اجاگر ہو۔
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا ڈائریکٹوریٹ درج ذیل چھ ڈیپارٹمنٹس پر مشتمل ہے:
- سکولز
- کریکلم(نصاب)
- ٹیچرز ٹریننگ
- سروسز
- ریوینیو ڈیپارٹمنٹ
- ایگزامینشن بورڈ
ٹیچرز ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ ،MESکا ایک اہم شعبہ ہے۔ ٹیچرز کی اچھی ٹریننگ کے بغیر کوئی تعلیمی ادارہ اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا اور نہ ہی طلبہ کو ایک مضبوط، غیور ،جرأت مند اور امنگ افزاء نسل میں بدلا جا سکتا ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر MESٹریننگ ونگ نے انتہائی منظم ،پیشہ وارانہ اور جدید خطوط پر اپنے کام کو آگے بڑھانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔
ٹیچرز ٹریننگ کے لئے منہاج گروپ کے سکولز کو زونز اور پھر مختلف کلسٹرز میں تقسیم کرکے ، متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹرایجوکیشن کی معاونت سے پرنسپلز اور اساتذہ کے ٹریننگ کیمپس منعقد کئے جارہے ہیں۔ٹریننگ کیمپس میں جدید ترین ذرائع ابلاغ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ ایریاز آف ٹریننگ (موضوعات)کے تنوع میں بھی علاقے ، سکول اور اساتذہ کی ضرورت کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔ ان کیمپس میں خواتین اساتذہ کی بھی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے۔
جبکہ بعض انتہائی پسماندہ اور دور دراز کے علاقوں میں قائم دیگر سکولز کے ٹیچرز بھی MESکی طرف سے فراہم کردہ اس سہولت سے پورا پورا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور منہاج ماڈل سکولز میں منعقدہ تربیتی ورکشاپس میں شرکت کرکے اپنی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں۔ مختلف کیمپسز میں ٹریننگ دینے کے لئے ٹرینرز کا انتخاب ایک کڑے معیار کے ذریعہ اور مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
MESکے زیر اہتمام گزشتہ چار ماہ میں مختلف شہروں کے 78سکولز کے635اساتذہ کو عملی تدریسی تربیت کے عمل سے گزارا جا چکا ہے۔ جبکہ 147پرنسپل صاحبان کو مختلف ٹریننگ ورکشاپس میں تربیت دی گئی ہے۔
منہاج سکولز کردار سازی کے ارتکاز کے ساتھ منفرد نصاب تعلیم ، ارزاں ترین واجبات ، اور معیاری تعلیمی و تدریسی سہولیات کے ساتھ ملک کے طول و عرض میں فروغِ علم اور قوم سازی میں الحمدللہ تعالیٰ کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔