فرانس کے میگزین میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی اور توہین آمیز خاکوں کے خلاف تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام پورے ملک میں پرامن احتجاجی مظاہروں اور ریلیز کا انعقاد کیا گیا۔ ان احتجاجی مظاہروں اور ریلیز میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کیا۔ 16 جنوری 2015ء کو لاہور میں عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آگہی اور توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ نماز جمعہ کے بعد نکالی گئی اس پرامن احتجاجی ریلی میں پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین کے علاوہ جوانوں، بزرگوں اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پرامن ریلی کے سینکڑوں شرکاء نے اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقدس نام کے کتبے اٹھا رکھے تھے اور محسن انسانیت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھ کر پوری دنیا کو ان سے وفاداری کا پیغام دیا۔ ریلی میں شریک قائدین نے عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے خطابات کئے اور توہین آمیز خاکوں کی پر زور مذمت کی۔ ریلی کی قیادت تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر محترم صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، قائمقام ناظم اعلیٰ محترم جی ایم ملک اور محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محترم جی ایم ملک نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب انبیاء کرام، الہامی کتب اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا، لہذا ایسے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی ناپاک جسارت کرنے والے تمام لوگوں کو عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں عالمی قوانین کے مطابق نبٹا جائے۔
محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کی تکریم کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں اور دوسروں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ مقدس ہستیوں کے احترام کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو متحد ہو کر اجتماعی فیصلے کرنا ہونگے۔ محض بیانات دینے کے بجائے احترام مذاہب اور ناموس مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے عمل سے بین المذاہب رواداری کیلئے کی جانیوالی کوششوں کو دھچکا لگا ہے۔
محترم صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ فرانس کی حکومت اس توہین آمیز رویے کا فوری نوٹس لے جس سے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں اور انکے بنیادی حقوق کی پامالی ہوئی ہے۔ یہ واقعہ اقوام عالم، انسانی تہذیب، مذہبی رواداری اور گلوبل ویلج کی مشترکہ تہذیب کیلئے ذلت و رسوائی کا مقام ہے۔
دریں اثناء شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تمام عالمی رہنماؤں کو ان توہین آمیز خاکوں کی مذمت اور ایسے اقدامات کے منفی اثرات کے متعلق ایک تفصیلی خط لکھا جس میں انبیاء کرام کی توہین کے خلاف عالمی سطح پر قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔عالمی ادارے، یو این اور دیگر مؤثر ممالک اس مذموم عمل کو مستقل ختم کرنے کیلئے پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور اظہار رائے کی آزادی کو Redefine کیا جائے تاکہ کوئی بھی شخص اس حق کا غلط استعمال نہ کرسکے۔