امام محمد بن ادریس الشافعی رحمہ اللہ کی عربی زبان میں لکھی گئی حمد و مناجات کا ترجمہ
مرا دل اے مرے مولا ہے عاشق تیری رحمت کا
وہ روز و شب ہوں یا عالم ہو خلوت اور جلوت کا
جو کچی اور پکی نیند میں پہلو بدلتا ہوں
تو تیری یاد کو روح و نَفَسْ کے بیچ پاتا ہوں
ترا عرفان میرے قلب پر احسان ہے تیرا
کہ اے اللہ تو ہے نعمتوں اور پاکیوں والا
مرے عصیاں اگرچہ سب کے سب تھے علم میں تیرے
نہ رسوا مجھ کو فرمایا، سبب میرے گناہوں کے
مجھے بھی صالحین میں کر شمار اور مجھ پہ کر احساں
نہ مجھ پر ڈال جب ہو امرِ دینی میں کوئی خلجاں
یہاں بھی اور وہاں بھی میرے اوپر مہرباں رہنا
بروز حشر ’’آیات عبس‘‘٭ میں جو ہے وہ کرنا
(شہزاد مجددی)
٭ وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ. ضَاحِکَةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ
(عبس : 38. 39)
نعت بحضور سرورِ کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
حوالہ نور کا، خوشبو کا استعارہ ہے
عظیم سارے جہاں سے نبی(ص) ہمارا ہے
وہ بے نواؤں کا ملجا، یتیموں کا والی
شکستہ دلوں کا وہی سہارا ہے
جراحتِ دل و جاں کی کرے مسیحائی
اسی کے ہاتھ میں ہر عارضے کا چارا ہے
نشانِ منزل طیبہ دکھا رہا ہے ہمیں
افق پہ دل کے جو اک رہ نما ستارا ہے
گدا کریم کا ہوں، مجھ کو زندگی کی نوید
انہی(ص) کے چشمِ کرم کا فقط اشارہ ہے
لپیٹ لیتی ہے رحمت(ص) خود اپنے دامن میں
اس امتی کو کہ جس نے انہیں پکارا ہے
اسی کا اسم منور طلوع مہر حقیقت
مری حیات کے مطلع پہ آشکارا ہے
تلاطم نشیبِ دوراں میں بالیقیں نیرّ
نظام مصطفوی(ص) نور کا منارا ہے
(ضیاء نیّر)