آقا حضور آپ ہیں سردارِ انبیاء
اُمی لقب ہیں، احمدِ مختار مجتبیٰ
بھیجوں سلام آپ پر سرکار صبح و شام
ہوجائے میری عمر اسی ذکر میں تمام
چہرہ، حضور! شمس و قمر کا بھی فق ہوا
اُنگلی اُٹھی تو چاند کا سینہ بھی شق ہوا
بھیجوں سلام آپ پر سرکار صبح و شام
ہوجائے میری عمر اسی ذکر میں تمام
تھاما حضور آپ نے ہر ذی شعور کو
آ کر دیا فروغ، قلم کے ظہور کو
بھیجوں سلام آپ پر سرکار صبح و شام
ہوجائے میری عمر اسی ذکر میں تمام
اس بزم کائنات کے سردار آپ ہیں
سب کچھ خدا کی خلق میں سرکار آپ ہیں
بھیجوں سلام آپ پر سرکار صبح و شام
ہوجائے میری عمر اسی ذکر میں تمام
اس کا حضور حامی و ناصر خدا رہے
دائم حسین آپ کے دَر کا گدا رہے
بھیجوں سلام آپ پر سرکار صبح و شام
ہوجائے میری عمر اسی ذکر میں تمام