نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتمام سالانہ تقریبِ تقسیمِ انعامات منعقد ہوئی جس میں ممتاز علمائے کرام، ماہرینِ تعلیم اور تعلیمی شعبہ سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین اور نظام المدارس پاکستان کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بھی خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔ انہوں نے شرکائے تقریب سے فکر انگیز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارسِ دینیہ کا فروغِ دین، اَخلاق اور کردار سازی کے حوالے سے اہم کردار ہے۔ یہ امر باعثِ اطمینان و مسرت ہے کہ نظام المدارس پاکستان نے مختصر عرصے میں نہ صرف نیا نصاب تیار کر کے طلبہ و طالبات کو فراہم کیا بلکہ اس نئے نصاب کے تحت کامیابی کے ساتھ امتحانات کا انعقاد بھی یقینی بنایا۔ مجھے اس بات پر بھی خوشی ہے کہ نظام المدارس نے امتحانی سنٹرز کی آن لائن مانیٹرنگ کا کامیاب تجربہ کیا ہے اور نظام المدارس کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کر دیا ہے۔ یقینا یہ تجربات دیگر کے لئے بھی ذریعۂ راہ نمائی ہیں۔
انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آج اُمت کا سب سے بڑا مسئلہ تنگ نظری اور عدمِ برداشت ہے جبکہ یہ رویے قرآن مجید اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے برعکس ہیں۔ وسعتِ قلب پیدا کریں، یہی قرآن اور صاحبِ قرآن کا منہج ہے۔ عالمِ قرآن وہ ہے جو منافرت، مخاصمت، تفریق و تشکیک کی فضاء کو ختم کرے اور تعمیر کی فضاء کو فروغ دے۔ عالمِ قرآن وہ ہے جس کی قربت میں جانے سے لوگوں کو اپنائیت ملے۔منہاج القرآن اسی منہجِ قرآن پر اپنا علمی، فکری و تربیتی سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نئے نصاب کے خدوخال میں مکمل سرپرستی فرمائی اور پہلی بار ’’امن‘‘کو ایک مضمون کے طور پر مدارسِ دینیہ کے نصاب میں شامل کیا ہے۔ اس وقت اتحاد و یکجہتی، برداشت، رواداری اور اعتدال کی اقدار کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور یہ کام مدارسِ دینیہ اصلاحات کے ذریعے بہترین طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔
انہوں نے تقریب میں شرکت کرنے والے معزز مہمانانِ گرامی اور مختلف درجہ کے امتحانات میں اول، دوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اسناد اور مبارکباد بھی دی۔
نظام المدارس پاکستان کے طلبہ یقینی طور پر علم و امن کے فروغ کیلئے کردار ادا کریں گے: سید ضیاءاللہ شاہ بخاری
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالمِ دین، دانشور، امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو ہمیشہ اتحادِ امت کی بات کرتے دیکھا، وہ نفرتوں کو ختم کرنے اور محبت و رواداری کو عام کرنے والے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری میں افراط و تفریط نہیں ہے، وہ اعتدال رکھنے والی شخصیت ہیں۔ آپ کی قیادت اور نگرانی میں جب نظام المدارس پاکستان کے طلبہ علماء بن کر پاکستان میں پھیلیں گے تو اتحادِ اُمت کا پرچم سر بلند ہوگا۔انہوں نے نظام المدارس پاکستان کے جملہ انتظامات پر منتظمین کو مبارکباد دی۔
نظام المدارس پاکستان نے شیخ الاسلام کے ویژن اور جدید تقاضوں کے مطابق نصاب کی تجدید کی: علامہ جواد نقوی
صدر وفاقی دینی بورڈ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ آغا سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انتہا پسندی کے خاتمے اور فرقہ واریت کو کم کرنے کے لیے محنت کرنا ہوگی۔ نظام المدارس بورڈ اس بات پر مبارکباد کا مستحق ہے کہ اس نے مدارسِ دینیہ کے نظام پر نظرِ ثانی کی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ویژن اور جدید تقاضوں کے مطابق نصاب کی تجدید کی۔مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی ہے کہ نظام المدارس پاکستان نے امتحانی نظام کو بہتر بنانے کے لئے محنت کی ہے اور اس کے لئے جدید ذرائع بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایسی علمی ہستی ہیں جن سے آج کے دور میں ہر کوئی سیکھتا ہے: سید قاسم علی شاہ
چیئرمین قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن معروف موٹیویشنل سپیکر سید قاسم علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جب بھی منہاج القرآن کا یا اُس کے کسی تعلیمی ادارے اور ذیلی فورم کادعوت نامہ ملتا ہے تو میری اولین ترجیح ہوتی ہے کہ میں شرکت کروں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایسی علمی ہستی ہیں جن سے آج کے دور میں ہر کوئی سیکھتا ہے۔ وہ ایک کثیر المطالعہ شخصیت ہیں۔ نظام المدارس کے تحت نصاب کی تبدیلی ایک خوش آئندہ قدم ہے۔ نصاب میں تبدیلی کی پیاس پونے تین سو سال سے محسوس کی جارہی تھی کیونکہ اس وقت جو نصاب پڑھایا جارہا ہے، میرے علم کے مطابق یہ پونے تین سو سال پرانا ہے، اب دنیا تبدیل ہو چکی ہے، مدارسِ دینیہ کے طلبہ کو تعلیم و ترقی کے قومی دھارے میں شامل کئے بغیر ہم ترقی کا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کر سکیں گے۔ نظام المدارس پاکستان نے جو نیا نصاب مرتب کیا ہے، یقیناً اس سے طلبہ کی کردار سازی میں مدد ملے گی۔ طلبہ کو صوفیاء کی منش پر چلنا چاہیے یہی امن اور اعتدال کا راستہ ہے۔
شیخ الاسلام نے نظام المدارس پاکستان کی شکل میں بہت خوبصورت اور موثر قدم اٹھایا ہے: علامہ مفتی زبیر فہیم
صدر اتحاد المدارس پاکستان علامہ مفتی زبیر فہیم نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ کے تحت ہمارے دینی نظام میں عصری اور دینی علوم کی تقسیم پیدا کی گئی اور معاشرے کو قدیم و جدید میں تقسیم کر دیا گیا۔ تقسیمِ ہند کے ساتھ نظامِ تعلیم کو بھی تقسیم کیا گیا، قومی وحدت کے حصول اور آئندہ نسلوں کے اعتقادات اور ایمان کی حفاظت اور یکساں و معیاری تعلیم کی فراہمی اور ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے اس تقسیم کو ختم کرنا ہوگا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس تقسیم کو ختم کرنے کے لیے نظام المدارس پاکستان کی شکل میں بہت خوبصورت اور موثر قدم اٹھایا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ مدارس دینیہ کے لاکھوں طلبہ کو ترقی کے قومی دھارے میں شامل کرنے کے حوالے سے ریاستِ پاکستان متحرک، فعال اور ذمہ دارانہ کردار ادا کررہی ہے۔ یہ سرپرستی جاری رہنی چاہیے۔
نظام المدارس پاکستان کا ٹیچر ٹریننگ پروگرام بہت شاندار ہے: علامہ بدر الزمان قادری
ناظم اعلیٰ جامعہ غوث العلوم لاہور علامہ بدر الزمان قادری نے کہا کہ نظام المدارس پاکستان دینی وفاقی بورڈز میں اہم حیثیت رکھتا ہے۔ نظام المدارس نے جہاں ٹیچرز ٹریننگ پروگرام متعارف کروایا ہے وہاں مدرسین اور طلبہ کے مسائل فوری حل کرنے کا سسٹم بھی متعارف کروایا۔ تربیت سے محروم استاد دشمن سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں، ہمیں اپنے استاد کو عصری تربیت سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ نظام المدارس پاکستان کا ٹیچر ٹریننگ پروگرام بہت شاندار ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی اور ڈاکٹر حسن محی الدین قا دری کی نگرانی میں شاندار ٹیم اس نظام کو لیکر چل رہی ہے۔ میں صحت مند نتائج کے لئے انتہائی پراُمید ہوں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علمی و تحقیقی دنیا میں انقلاب برپا کیا ہے: پیر ضیاء الحق نقشبندی
معروف کالم نویس، تجزیہ نگار، ادیب، دانشور پیر ضیاء الحق نقشبندی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علمی و تحقیقی دنیا میں انقلاب برپا کیا ہے۔ ان شاء اللہ نظام المدارس پاکستان کے پلیٹ فارم سے مدارسِ دینیہ سے معدوم ہو جانے والی علمی اقدار بحال ہوں گی اور اس بورڈ سے فارغ التحصیل طلبہ ان شاء اللہ ہر شعبۂ زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دیں گے اور معتدل معاشرے کے قیام کا باعث بنیں گے۔
عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نیا نصاب تیار بھی کیا اور نافذ بھی: ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری
ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری نے نظام المدارس پاکستان کی اڑھائی سالہ کارکردگی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دینی وفاقوں میں یہ پہلا بورڈ ہے جس نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی راہنمائی میں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نیا نصاب نہ صرف تیار کیا بلکہ نافذ کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی۔ فروغ امن اور بین المسلمین اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے حقیقی تصوف اور صوفیا کی تعلیمات کو بھی شامل نصاب کیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے پچھلی چار دہائیوں میں انتہا پسندی اور متشدد رویوں نے ہماری سوسائٹی کے اجتماعی امن کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ مدارسِ دینیہ انتہا پسندی کے رویوں کو بذریعہ تدریس و نصاب بدل سکتے ہیں۔ ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہمارے عزم نے ہمارے لئے آسانیاں پیداکی ہیں اور ہم نیا نصاب متعارف کروانے میں کامیاب رہے ہیں۔ ہم ریاستِ پاکستان کے متعارف کروائے گئے ایس او پی کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہمارا مقصد بین المذاہب رواداری اور بین المسالک ہم آہنگی کے اہداف کا حصول ہے۔
نظام المدارس نے شفاف نظامِ امتحان اور آن لائن مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروایا ہے: عین الحق بغدادی
ناظم امتحانات نظام المدارس پاکستان علامہ عین الحق بغدادی نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دئیے اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نظامِ امتحان کسی بھی تعلیمی نظام میں ریڑھ کی ہڈی ہوتا ہے۔ نظام المدارس پاکستان نے معیارِ تعلیم کو بہتر بنانے اور طلبہ میں صحت مند مقابلہ کا رجحان پیدا کرنے کے لیے شفاف نظامِ امتحان متعارف کروایا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ملک گیر امتحانی سنٹرز کی آن لائن مانیٹرنگ کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ آن لائن مانیٹرنگ کے لیے نظام المدارس پاکستان نے ایک جدید سافٹ ویئر تیار کروایا ہے۔ ہم مدارسِ دینیہ کے طلبہ کو آئی ٹی بیسڈ سکلز سے بھی ہم آہنگ کر رہے ہیں۔مدارس دینیہ کے حوالے سے رجعت پسندی کی جو افواہیں اڑائی جاتی ہیں وہ درست نہیں ہیں۔ مدارس دینیہ کو جب گائیڈ لائن ہی مہیا نہیں کی جائے گی تو وہ محدود وسائل کے ساتھ ترقی کے قومی دھارے میں خود کو کیسے شامل کریں گے۔؟ ریاستِ پاکستان کا کردار بہت ذمہ دارانہ ہے۔ وفاقی وزارتِ تعلیم کی طرف سے بڑی مفید راہ نمائی میسر رہتی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ریاست مدارس دینیہ کو دیگر تعلیمی نظاموں اور انسٹی ٹیوشنز کی طرح ترقی کرتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے۔
تقریب میں بریگیڈیر (ر) اقبال احمد خان، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا پور، جی ایم ملک، نور اللہ صدیقی، مفتی غلام اصغر صدیقی، رانا فیاض احمد، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹر شفاقت بغدادی الازہری، راجہ زاہد محمود، علامہ اشفاق چشتی، نائب صدر ویمن لیگ سدرہ کرامت، سحر عنبرین، علماء و اساتذہ کرام، مدرسین و مدرسات، پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات شریک ہوئے۔تقریب کے اختتام پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، نائب صدر بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور دیگر مہمانانِ گرامی نے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کئے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو نقد انعامات بھی دئیے گئے۔