آپ کو سلام یا شیخ الاسلام
آپ کو عقیدت کا ہم سلام کہتی ہیں
آپ کو صداقت کا ہم امام کہتی ہیں
دخترانِ ملت سب
کہہ رہی ہیں آپ کو سلام
جراتوں کا، حوصلوں کا
آپ نے دیا ہمیں پیام
دختران ملت کی
بس یہی تمنا ہے
مصطفی کے صدقے میں
آپ کو ملے سدا دوام
آپ کو عقیدت کا ہم سلام کہتی ہیں
آپ کو صداقت کا ہم امام کہتی ہیں
علم کے سمندر میں
آپ اک سفینہ ہیں
معرفت کی گفتگو کا
آپ ہی قرینہ ہیں
معتبر ہوا جہاں میں وہ
آپ نے کیا ہے جو کلام
باشعور ذہنوں میں
آپ کا بسا ہے احترام
آپ کو عقیدت کا ہم سلام کہتی ہیں
آپ کو صداقت کا ہم امام کہتی ہیں
آپ کا تو نقش قدم
عزتوں کا جادہ ہے
آپ پر فدا ہماری جاں
یہ ہمارا وعدہ ہے
دختران ملت کا
آپ کے حضور ہے سلام
آپ ہیں ہمارے پیشوا
آپ ہی ہمارے ہیں امام
آپ کو عقیدت کا ہم سلام کہتی ہیں
آپ کو صداقت کا ہم امام کہتی ہیں
آپ کو دیا خدا نے جو
مرتبہ زمانے میں
آپ کے عدو لگے رہے
باخدا مٹانے میں
عظمتوں کا عزتوں کا
آپ کو ملا ہے یہ انعام
گونجتا ہے گونجے گا
اس جہاں میں آپ ہی کا نام
آپ کو عقیدت کا ہم سلام کہتی ہیں
آپ کو صداقت کا ہم امام کہتی ہیں
اے خدا ہمارا طاہر
حشر تک سلامت ہو
کاروانِ ملت میں
آپ کی امامت ہو
لفظ لفظ ہے دعا میری
جو لکھا ہے آپ پہ کلام
زیر سایہ آپ کے رہیں
اپنی ساری زندگی قیام
محبت و عقیدت کا ہم سلام کہتی ہیں
آپ کو صداقت کا ہم امام کہتی ہیں