5 شعبان 6 ہجری کو نواسہِ رسول ﷺ سیدنا امام حسینؓ کے نورِ وجود سے مدینۃ النبی ﷺ کے بام و در روشن و منور ہوئے۔
دہر میں بن کے وہ آیات جلی آئے ہیں
گلشن زہرا میں با مثل کلی آئے ہیں
لو آج ہوگئی تکمیل پنجتن ضیغم
جہاں میں آج حسین ابن علی آئے ہیں
مرسلِ اعظم ﷺ کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا اور امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالبؓ کے پاکیزہ گھر میں نسلِ نبوت و امامت کے ذمہ دار امام حسینؓ کی آمد کی خبر سے حضور نبی اکرم ﷺ کا دل شاد ہوا اور اس خبر سے آپ کے مبارک چہرے اور لبوں پر تسکین پھیل گئی۔
آنکھوں میں نور دل کا اُجالا حسین ہیں
سرکارِ دوجہاں کا حوالہ حسین ہیں
قربان راہِ حق میں بہتر کو کر دیا
یوں جان دی کہ آج بھی زندہ حسین ہیں
تسکینِ قلب مولیٰ علی ان کی ذات ہے
نورِ نگاہِ فاطمہ زہرا حسین ہیں
صرف ایک حر کی ذات سے ثابت یہ ہوگیا
گرتے ہووں کو جس نے سنبھالا حسین ہیں
صد ہا سلام تم پہ شہیدانِ کربلا
مرنے سے تم کو جس نے بچایا حسین ہیں
سرکار کے نواسوں کے ہیں نام لیوا ہم
سرکار اُن کے، اپنا سہارا حسین ہیں
خاکی گدائے آلِ نبی ہوں یہ فخر ہے
آقا حسین ہیں مرے آقا حسین ہیں