گلدستہ: کھجور؛ توانائی اور شکر کی کمی پوری کرنے کا بہترین ذریعہ

مرتبہ: حافظہ سحر عنبرین

ماہ رمضان المبارک میں جب تک دسترخوان پر سموسے، پکوڑے، رولز اور چٹ پٹے روایتی کھانے نا ہوں افطار کا مزا نہیں آتا۔ ویسے تو سموسے تکون شکل میں ہی عام ہیں اور اسی صورت میں قبول کیے جاتے ہیں لیکن کیا آپ نے اچاری پوٹلی سموسہ کا نام سنا ہے۔ اگر نہیں سنا تو یہاں ہم اچاری پوٹلی سموسہ کی ایک آسان سی ترکیب بتارہے ہیں جو گھر میں تیار کرکے داد وصول کی جاسکتی ہے۔

اجزا

  • میدہ: 2 کپ
  • نمک: آدھا چائے کا چمچ
  • گھی: 2 کھانے کے چمچ
  • پانی: حسبِ ضرورت
  • زیرہ: ایک کھانے کا چمچ
  • سوکھا دھنیا: ایک کھانے کا چمچ
  • کٹی لال مرچ: ایک کھانے کا چمچ
  • خشک میتھی: آدھا چائے کا چمچ
  • سرخ مرچ پاؤڈر: ایک کھانے کا چمچ
  • ہلدی پاؤڈر: آدھا کھانے کا چمچ
  • نمک: ایک چائے کا چمچ
  • گرم مصالحہ پاؤڈر: ایک کھانے کا چمچ
  • کلونجی: ایک چائے کا چمچ
  • ابلے ہوئے آلو: 5 عدد
  • دھنیا: 1کپ (کٹا ہوا)
  • سبز مرچیں: 2 کھانے کے چمچ (کٹی ہوئی)
  • سبز پیاز: آدھا کپ
  • اچاری مصالحہ: 3 کھانے کے چمچ
  • تیاری کی ہوئی ڈو: کھانے کا تیل

تلنے کے لیے، ترکیب

سموسوں کی ڈو بنانے کے لیے ایک باؤل میں میدہ، نمک اور گھی ڈال کر اچھی طرح مکس کر لیں۔ پھر اس میں پانی ڈال کر نرم ڈو گوندھ لیں اور 15 سے 20 منٹ کے لیے ڈھک کر رکھ دیں۔

اچاری مصالحہ بنانے کے لیے سونف، زیرہ، سوکھا دھنیا، کٹی لال مرچیں، لال مرچیں پاؤڈر، ہلدی پاؤڈر، نمک اور گرم مصالحہ پاؤڈر ڈال کر اچھی طرح گرائنڈ کرلیں۔اب ایک باؤل میں تیار کیا ہوا مصالحہ، سوکھی میتھی اور کلونجی ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں، اچاری مصالحہ تیار ہے۔آلو کا آمیزہ بنانے کے لیے ایک باؤل میں ابلے ہوئے ٹماٹر، دھنیا، سبز مرچیں، سبز پیاز اور اچاری مصالحہ ڈال کر اچھی طرح مکس کر لیں۔

اس کے بعد ایک میٹ پر تیار کی ہوئی ڈو رکھیں اور اسے دو حصوں میں کاٹ لیں، پھر ایک حصہ لے کر پیڑا بنائیں اور بیلنے سے بیلیں۔ اب کٹر یا کسی برتن کی مدد سے ڈو کو گول شکل میں کاٹ لیں اور ان میں آلو کا مکسچر رکھیں۔

پھر ہاتھوں کی مدد سے ڈو کے کناروں کو فولڈ کریں اور پوٹلی بنادیں، اور ڈو کو لمبی اسٹرپس کی شکل میں کاٹ کر سموسے پر پر رِبن کی طرح لگادیں۔

اب کڑاہی میں تیل گرم کرنے کے بعد سموسوں کو ہلکی آنچ پر لائٹ گولڈن براؤ ن ہونے تک فرائی کریں۔ مزیدار اچاری پوٹلی سموسہ کو مختلف چٹنیوں کے ساتھ پیش کریں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ کھجور سے روزہ افطار کرنے میں کیا حکمت ہے؟

کھجور سے روزہ افطار کرنے میں یہ حکمت پوشیدہ ہے کہ کھجور غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ اس سے جسمانی توانائی حاصل ہوتی ہے۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مغرب) کی نماز سے پہلے چند تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ اگر تر کھجوریں بروقت میسر نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں (چھوہاروں) سے افطار فرماتے تھے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ ہوتیں تو چند گھونٹ پانی پی لیتے تھے۔

روزے سے جسمانی توانائی میں کمی ہو جاتی ہے اور اس وقت ایسی غذا کی ضرورت ہوتی ہے جس کے کھانے سے جسم کی توانائی بحال ہو جائے۔ اس صورت میں کھجور توانائی اور شکر کی کمی کو پورا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ کھجور کا تذکرہ اﷲ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں متعدد مقامات پر مختلف حوالوں سے فرمایا ہے۔ اسی طرح احادیث میں بھی کھجور کی افادیت، غذائی اہمیت اور طبی فوائد بیان کئے گئے ہیں۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مغرب) کی نماز سے پہلے چند تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ اگر تر کھجوریں بروقت میسر نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں (چھوہاروں) سے افطار فرماتے تھے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ ہوتیں تو چند گھونٹ پانی پی لیتے تھے۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس عمل کو اگر سائنسی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جب ہم کھجور سے افطاری کرتے ہیں تو اس کی مٹھاس منہ کی لعاب دار جھلی میں فوری جذب ہو کر گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے جس سے جسم میں حرارت اور توانائی بحال ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس اگر تلی ہوئی یا مرغن چٹخارے دار چیزیں استعمال کی جائیں تو اس سے معدے میں حدت اور کثرتِ تیزابیت کے باعث سینے کی جلن اور بار بار پیاس لگتی ہے۔ جس سے Digestive Enzymes تحلیل ہو جاتے ہیں جو معدے کی دیواروں کو کمزور کرتے ہیں اور تبخیر کا سبب بنتے ہیں جبکہ کھجور سے افطاری کرنے کی صورت میں نہ تو معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور نہ ہی معدے میں Hydrochloric acid کی زیادتی ہو کر تبخیر کی صورت پیدا ہوتی ہے۔