شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کی تقریبات امسال بھی حسب معمول تین مراحل پر مشتمل تھیں۔
- کاروانِ فرید ملت
- فرید ملت سیمینار (جھنگ)
- فرید ملت سیمینار (لاہور)
کاروانِ فرید ملت (رپورٹ : صاحبزادہ محمد افتخار الحسن)
نظامت اجتماعات تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام حضرت فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس پاک کی تقریبات میں شرکت کرنے کے لئے محترم محمد جواد حامد مرکزی ناظم اجتماعات تحریک منہاج القرآن کی کوآرڈینیشن میں کاروان فرید ملت محترم پیر سید خلیل الرحمن چشتی، محترم شیخ محمد زاہد فیاض قائم مقام ناظم اعلیٰ، محترم جی ایم ملک، محترم راجہ محمد جمیل اجمل ناظم امور خارجہ، محترم عاقل ملک، محترم صوفی مقصود احمد قادری، محترم راجہ زاہد محمود، محترم شہزاد رسول قادری اور دیگر مرکزی قائدین و کارکنان کے ساتھ جھنگ کے لئے روانہ ہوا۔ فیصل آباد، گوجرانوالہ، شور کوٹ اور گرد و نواح کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں تحریکی کارکن بھی اس کارواں میں شامل ہوئے۔ دربار عالیہ حضرت ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمۃ اللہ علیہ پہنچنے پر محترم جناب صاحبزادہ صبغت اللہ قادری سجادہ نشین دربار عالیہ، محترم حافظ عبدالقدیر ڈائریکٹر دارالعلوم فریدیہ قادریہ اور محترم مہر شفقت اللہ قادری نے استقبال کیا۔ بعد ازاں چادر پوشی کی تقریب ہوئی، اس موقع پر محترم ارشاد اعظم چشتی نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی۔ محترم سجادہ نشین اور محترم پیر خلیل الرحمن چشتی نے خصوصی دعا کروائی۔
فرید ملت سیمینار (جھنگ)
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کے موقع پر تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام عظیم الشان فرید ملت سیمینار ضلع جھنگ میں منعقد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت محترم پیر خلیل الرحمن چشتی نے کی۔ قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک اور کاروان فرید ملت کے شرکاء نے سیمینار میں خصوصی شرکت کی۔ تقریب کے میزبان محترم صبغت اللہ قادری، محترم قدرت اللہ قادری، محترم شفقت اللہ قادری تھے۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر معروف ثنا خوان ارشاد اعظم چشتی، محترم ظہیر احمد بلالی (منہاج نعت کونسل لاہور)، محترم میاں سرور صدیق، محترم وصی حیدر، دارالعلوم فریدیہ کے طلباء اور اعجاز پپو قوال و ہمنوا نے نعتیہ کلام پیش کیا۔
سیمینار سے محترم پیر سید خلیل الرحمٰن چشتی (سجادہ نشین آستانہ عالیہ چشتیہ آباد شریف کامونکی)، قائمقام ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس قادری اور ناظم علماء کونسل تحریک منہاج القرآن سید فرحت حسین شاہ نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فرید الدین کی حسن طلب نے امت مسلمہ کو شیخ الاسلام جیسا مسیحا عطا کیا۔ انہوں نے بیٹے کو جگر کا خون دے کر پڑھایا اور تربیت کا حق ادا کیا، اسی لئے تحریک منہاج القرآن نے پوری دنیا میں عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عام کیا ہے۔ شیخ الاسلام کی صورت میں امت کو وہ عظیم قائد نصیب ہوا جس نے صدیوں کا علمی قرض چکایا۔ ڈاکٹر فرید الدین معاشرے میں روحانی اقدار کے پھیلاؤ کیلئے کام کرنے والی عظیم تحریک منہاج القرآن کی خشت اول تھے۔ آپ ہمہ پہلو شخصیت تھے جن کی ساری زندگی حصول علم کیلئے وقف تھی۔
فرید ملت سیمینار (لاہور) (رپورٹ : میر محمد آصف اکبر قادری)
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی فرید ملت حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کے عرس مبارک کے موقع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام ’’فرید ملت سیمینار‘‘ منعقد ہوا۔ سیمینار کی صدرات مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن محترم صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سجادہ نشیں علی پور چٹھہ شریف محترم علامہ پیر غلام رسول اویسی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی اپنے دور کے عظیم صوفی بزرگ اور مرد قلندر تھے جو ہر وقت اولیاء اللہ کا فیض جمع کرتے رہے۔ وہ علم لدنی سے مالا مال تھے۔ فرید ملت کا قلب و باطن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق سے سیراب تھا۔ جس کی روشن دلیل ان کے فرزند ارجمند شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہیں۔
محترم علامہ پروفیسر عبدالرحمن نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری شجر فرید کا وہ پھل ہیں جن کی خوشبو سے آج پورا عالم مستفید ہورہا ہے۔ صوفی بزرگ ڈاکٹر فرید الدین قادری کا باطن پا کیزہ تھا، ان کی فکر شفاف تھی اور ان کے سینے میں اسلام کے عروج کیلئے تڑپ تھی۔ یہ ان کی علمی و روحانی دلچسپی کا نتیجہ تھا کہ شیخ الاسلام آج دنیا بھر میں فرید ملت کا علمی فیض بانٹ رہے ہیں۔
محترم علامہ پیر تبسم اویسی نے کہا کہ ڈاکٹر فرید الدین محسن امت مسلمہ ہیں جن کی بدولت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسی نعمت عظمیٰ نصیب ہوئی جس پر ہم اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں شکر بجا لاتے ہیں۔ آج ہمیں ان کی تعلیمات کو آگے بڑھانا اور اس پر عمل کرنا ہوگا۔
سیمینار سے محترم علامہ ظہور احمد فیضی، محترم ڈاکٹر علی اکبر قادری الازہری اور محترم پروفیسر محمد نصراللہ معینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی دعا سے امت مسلمہ کو شیخ الاسلام کی صورت میں وہ عظیم ہستی عطا ہوئی جس نے پوری دنیا میں اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کر دیا۔ یہ پیغام قریہ قریہ پھیل رہا ہے۔ اس پیغام امن سے ہی دنیا میں حقیقی امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ سید فرحت حسین شاہ، محترم علامہ امداد اللہ قادری اور محترم علامہ محمد حسین آزاد نے کہا کہ آج ہم اپنے دور کے عظیم عالم دین کو خراج عقیدت پیش کر کے ایک نئے عزم اور جوش و جذبے سے آغاز سحر کررہے ہیں۔ حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہیں۔ ان کی تعلیمات پر عمل کر کے یقینا امت زوال سے نکل کر عروج کے سفر پر گامزن ہو سکتی ہے۔
آخر میں مرکزی امیر تحریک محترم صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے اپنے صدراتی کلمات میں کہا کہ حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ قادرالکلام خطیب، طبیب اور عظیم صوفی تھے۔ جن کی تعلیم و تربیت اور صحبت کا عظیم شاہکار آج شیخ الاسلام کی صورت میں موجود ہے۔ تحریک منہاج القرآن کا وجود عظیم صوفی ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی اس دعا کا ثمر ہے جو انہوں نے مقام ملتزم پر کھڑے ہو کر ما نگی تھی اور جس کی مقبولیت ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔ محترم علامہ ممتاز حسین صدیقی، محترم علامہ محمد عثمان سیالوی اور دیگر علماء نے اس پروگرام کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔
تاثرات : یادگار اسلاف حضرت خواجہ مطلوب الرسول صاحب (سجادہ نشین آستانہ عالیہ لِلّٰہ شریف)
مجھے مرکزی ادارہ منہاج القرآن لاہور میں منعقدہ فرید ملت سیمینار میں کچھ دیر شرکت کا موقع ملا۔ گوشہ درود میں بھی حاضری کی سعادت ملی، یہ ایک خاص مقام ہے۔ اللہ کے فضل و کرم سے ادارہ منہاج القرآن خدمت دین کا بڑا کام کررہا ہے۔ یہ شان و عظمت کا حامل ایک بڑا بارعب ادارہ ہے۔ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو اللہ تعالیٰ نے یہ توفیق بخشی ہے کہ وہ ہر ایک کو، خواہ اپنا ہو یا غیر، اپنے ادارے میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ زمانے میں مرکزیت اسی کو ملتی ہے جو وسیع الظرف ہو۔
جناب ڈاکٹر صاحب میں بڑی وسعت قلبی اور عالی ظرفی ہے۔ آپ حضرت خواجہ معین الدین اجمیری رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حالیہ مشائخ میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ آپ بین الاقوامی شخصیت اور علم کا سمندر ہیں۔ آپ کا فیض بڑا عام ہے آپ صاحب حضوری کا درجہ رکھتے ہیں۔ مخالفت کے باوجود آپ خلق خدا اور دین کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی غیروں نے تو مخالفت کرنا ہی تھی پتہ نہیں اپنے لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں۔ لیکن مخالفت سے کچھ نہیں ہوتا علماء و مشائخ آپ کے ساتھ ہیں۔