چیئرمین سپریم کونسل کا دورۂ یورپ - خصوصی رپورٹ

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے یورپ کا تنظیمی دورہ کیا۔ وہ اپنے اس دورہ کے دوران ناروے، سویڈن، اٹلی، آسٹریا، سپین، پرتگال، جرمنی گئے جہاں انہوں نے سیرت النبی ﷺ کانفرنسز، ورکرز کنونشنز، تنظیمی اجلاس اور سول سوسائٹی و علمائے کرام کے ساتھ خصوصی ملاقاتوں میں اظہار خیال کیا۔ اس دورہ کے دوران کانفرنسز میں متعلقہ ملکوں کے پاکستانی سفرائے کرام، آفیشلز، پاکستانی کمیونٹی کی ممتاز شخصیات اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے اس دورہ کے دوران اُن کی شہرۂ آفاق دو جلدوں پر مشتمل تصنیف ’’دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘ کی نہایت شاندار تقاریب رونمائی کا اہتمام کیا گیااور شرکاء کی طرف سے ایک شاندار تحقیقی مواد مرتب کرنے پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو والہانہ انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس بات کی تعریف کی گئی کہ پچھلے ایک ہزار سال کی تاریخ میں دستور مدینہ اور ریاست مدینہ پر اتنا ضخیم مواد سامنے نہیں آیا جو ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنی دو جلدوں پر مشتمل اس کتاب میں جمع کر دیا ہے۔ مختلف ملکوں کے اندر ہونے والی ان تقاریب رونمائی میں شرکاء نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ یہ تحقیق انگریزی، عربی اور اردو زبان میں موجود ہے۔

1۔ بحرین

 ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اپنے اس دورہ کے دوران بحرین بھی گئے۔ دورہ بحرین کے موقع پر اُن کی شاہ بحرین شیخ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ سے ملاقات بھی ہوئی اور شاہ بحرین کی خصوصی دعوت پر سخیر پیلس میں اُن کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا شہرۂ آفاق انگریزی ترجمہ قرآن’’دی مینی فیسٹ قرآن‘‘،’’قرآن آن مینجمنٹ‘‘ اور اپنی عربی تصنیف ’’دستور مدینہ‘‘ سمیت مختلف کتب تحفہ میں دیں۔ شاہ بحرین نے اُمت مسلمہ کے اتحاد، فروعی اختلافات کے خاتمہ اور اجتماعیت کو فروغ دینے کے ضمن میں ان کاوشوں کو سراہا۔

یہ بات لائق تحسین ہے کہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی عالم اسلام کے ایک اہم ملک کے سربراہ سے ملاقات ہوئی اور اُنہیں منہاج القرآن کی طرف سے اتحادِاُمت، فروغِ علم و امن، انتہا پسندی کے خاتمے کے حوالے سے انجام دئیے جانے والے کردار کو نمایاں کرنے کا موقع ملا۔

2۔ ویانا (آسٹریا)

اس دورہ کی دوسری اہم سرگرمی یہ تھی کہ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرویانا میں یونیورسل پیس فیڈریشن کی طرف سے انہیں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا جہاں اُنہوں نے امن کی اہمیت پر نہایت فکر انگیز خطاب کیا اور امنِ عالم کے نکتۂ آغاز کے حوالے سے ریاستِ مدینہ کے انتظامی ماڈل کو بطور ثبوت پیش کیا۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ویانا میں اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ میثاق مدینہ اور ریاست مدینہ کا انتظامی ماڈل آج بھی کثیر المذاہب و کثیر الثقافتی معاشروں کے لئے ایک قابل عمل انتظامی ماڈل ہے۔ عالمی امن کے لئے باہمی و بین الاقوامی اقدار و روایات کا احترام ضروری ہے۔ بطور سربراہ ریاست مدینہ آپ ﷺ نے بین المذاہب رواداری کی خوبصورت مثالیں قائم کیں۔ مختلف مذاہب کے نمائندوں اور قبائل کے ساتھ نہ صرف معاہدات کئے گئے بلکہ اُنہیں جان و مال کا تحفظ اور مذہبی اقدار و روایات کی پاسداری کی مکمل گارنٹی دی گئی۔اس کانفرنس کے غیر اسلامی شرکاء آپ کے خطاب کو نہایت توجہ کے ساتھ سنتے رہے اور پیغمبرِ اسلام کی بین المذاہب رواداری کے ضمن میں تعلیمات پر وہ حیران و ششدر تھے کہ اس طرح کا اسلامی بیانیہ اس سے قبل اُن کی سماعتوں سے نہیں ٹکرایا۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ویانا میں اسلام اور پاکستان کے امن بیانیے کی نہایت شاندار اور دبنگ انداز میں ترجمانی کی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کانفرنس میں شریک اسلامی و غیر اسلامی ممتاز شخصیات کو اپنی کتاب دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور مطالعہ کے لئے تحفہ میں دی۔

3۔ ناروے

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ناروے میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کیا اور یہاں اُن کی کتاب ’’دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘ کی تقریب رونمائی ہوئی۔ تقریب رونمائی میں پاکستانی کمیونٹی، سفرا اور مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ریاست مدینہ کی بنیاد عدل و انصاف، مساوات،اتحاد و یکجہتی، مالی وانتظامی شفافیت، مواخات اور نظم و ضبط پر رکھی۔ جو ملک بھی ان اوصاف سے متصف ہو گا وہ ترقی کی منزلیں طے کرے گا اور جن قوموں نے ان بنیادی اصولوں کو نظر انداز کیا وہ غربت، جہالت اور بدانتظامی کی چکی میں پس رہی ہیں۔

تقریب میں پاکستان کے سفیر آصف حمید نے بھی شرکت کی اور اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی گلوبل پیس کے لئے خدمات اور بین المذاہب رواداری کے لئے عملی کوششوں کو سراہا۔ تقریب میں صدر منہاج یورپین کونسل بلال اوپل اور دیگر احباب نے خصوصی شرکت کی۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ناروے (اوسلو) میں ورکرز کنونشن سے نظم و ضبط، اتحاد اور لیڈرشپ کے موضوع پر خطاب کیا اور کہا کہ کسی بھی شعبہ میں محنت اور خدمات کے مطلوبہ نتائج نظم و ضبط، ٹیم ورک اور قیادت کی مہیا کی گئی گائیڈ لائن پر عمل پیرا رہنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ فیصلہ کن نتائج کیلئے اطاعت امیر مرکزی نکتہ ہے۔

جب آپ کسی تحریک کے نصب العین اور نصب العین دینے والوں کو اپنا قائد تسلیم کرتے ہیں تو پھر مکمل وابستگی قائم رکھتے ہوئے قائد کے دیئے ہوئے لائحہ عمل اور ان کی ہدایات پر مکمل عمل کریں۔ عمل اور کامل اطاعت کے بغیر محبت کے دعوے کھوکھلے ہوتے ہیں۔ اطاعت امیر، نظم و ضبط اور اتحاد کے بغیر کامیابی حاصل نہیں ہوتی۔ نظم و ضبط کے بغیر سالوں کی محنت اور کارنامے خالی صفحات کی مانند ہوتے ہیں۔تقریب میں ناروے کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

4۔ پرتگال

منہاج القران انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے پرتگال میں منعقدہ عظیم الشان سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کیا۔ مقامی تنظیمی عہدیداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن، محبت اور رحمت کا دین ہے۔ پیغمبر آخر الزماں ﷺ نے انسانی حقوق کا تصور دیا اورکمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کیا۔ اسلام بین المذاہب رواداری اور صبر و تحمل کی تعلیم دیتا ہے۔

تحریک منہاج القرآن پاکستان کے اندر اور پاکستان سے باہر اتحاد و یکجہتی کی فضا ہموار کررہی ہے۔ اسلام نے فرقہ واریت کی نفی کی ہے۔ نفرتوں کو پھیلانے والے اُمتِ محمدیہ کو کمزور کررہے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ کی جھلک ہر فرد کے کردار میں نظر آنی چاہیے۔ کانفرنس میں منہاج القرآن پرتگال کے ذمہ داران، عہدیداران اور کارکنان کے ساتھ ساتھ مقامی کمیونٹی کی معزز شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

5۔ جرمنی

چیئرمین سپریم کونسل نے مرکزی جامع مسجد اقصیٰ جرمنی کوبلنز اور فرینکفرٹ میں منعقدہ سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں میثاقِ مدینہ اور فلاحی ریاست کے تصور کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ میثاقِ مدینہ انسانی تاریخ کا پہلا تحریری آئین ہے جو مثالی طرزِ حکمرانی کی تمام بنیادی شرائط پر پورا اترتا ہے۔ میثاق مدینہ انسانی حقوق، آزادی اظہار، عدل و مساوات، انسانی جان ومال کے تحفظ اور بین الاقوامی تعلقات کے قیام سے متعلق راہ نما اصول مہیا کرتا ہے۔

اسلامی تاریخ سے ناواقفیت کی وجہ سے مغربی دساتیر کو ابتدائی دساتیر قرار دیا جاتا ہے، یہ فکری مغالطہ ہے۔ میثاقِ مدینہ ایک انقلابی سماجی معاہدہ تھا جو مسلمانوں اور دیگر مذہبی طبقات کے درمیان طے پایا۔ میثاق مدینہ مضبوط سیاسی اور اقتصادی ماڈل بھی مہیا کرتا ہے۔ اس موقع پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی رہنما، معزز شخصیات اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ممتاز افراد نے شرکت کی۔

6۔ ڈنمارک

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ڈنمارک میں مقامی مسلم کمیونٹی منہاج القرآن کے راہ نماؤں اور سول سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ خصوصی فکری، سماجی تقریب سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک باعمل مسلمان کبھی مایوس نہیں ہوتا۔ آزمائشیں آگے بڑھنے کے لئے ہوتی ہیں۔ نوجوان ثابت قدم رہنا سیکھیں۔ استقامت اور ثابت قدمی کامیابی کی ضامن ہے۔ آپ ﷺ نے مکی دور میں سوشل بائیکاٹ، شعب ابی طالب کی محصوری اور وادیٔ طائف جیسے اذیت ناک واقعات کا صبر و استقامت کے ساتھ سامنا کیا اور اس استقامت کی برکات سے اللہ رب العزت نے ریاست مدینہ کے قیام کے انعام سے نوازا۔ نوجوان حضور نبی اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ کو رول ماڈل بنائیں، مقصد حیات کی واضحیت اور استقامت اختیار کریں۔ علم و تحقیق کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں، یہی کامیابی کے راستے ہیں۔

تقریب سے منہاج القرآن انٹرنیشنل سویڈن کے ڈائریکٹر دعوت و تربیت علامہ اویس اقبال قادری، ڈنمارک کے سینئر نائب صدر حافظ سجاد احمد، جنرل سیکرٹری شاہ نوازاوپل نے اظہار خیال کیا اور منہاج القرآن کی تعلیمی و تربیتی سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔

منہاج اسکول آف اسلامک سائنسز ڈنمارک کے زیر اہتمام ڈنمارک کی تاریخ میں کانووکیشن کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہوئی جس میں چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس عظیم الشان تقریب میں 700 سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ 325 طلبہ و طالبات کو تعلیمی کامیابیوں پر اسناد اور اعزازات سے نوازا گیا۔ تقریب میں مختلف تعلیمی شعبوں کے طلبہ کو اسناد دی گئیں جن میں درسِ نظامی، تفسیر القرآن، تحفیظ القرآن، اردو و اسلامیات، ناظرہ کلاسز اور’’عرفان اکیڈمی‘‘ شامل تھیں۔ جامعۃ الازہر کے پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالدائم الجندی اور مصر کے سفارت خانے کے نمائندے محمد اشرف نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ منہاج یورپین کونسل اور منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے قائدین سمیت کمیونٹی کی ممتاز شخصیات بھی اس موقع پر شریک تھیں۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج القرآن پاکستان اور پاکستان سے باہر آباد مسلم خاندانوں کے بچوں کی دینی و دنیاوی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لئے تعلیمی ادارے قائم کررہا ہے، ان تعلیمی اداروں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ سکالرز، اساتذہ تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے منہاج سکول آف اسلامک سائنسز ڈنمارک کے 36سے زائد اساتذہ کو بہترین تدریسی خدمات انجام دینے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اُمت کا خوشحال مستقبل اعلیٰ تعلیم کے ساتھ وابستہ ہے۔

شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دینی مساعی میں فروغ علم سرفہرست ہے۔ مسلمان جب تک علم و تحقیق سے وابستہ تھے ایجادات کے ذریعے انسانیت کی خدمت کررہے تھے، ہمیں پھر سے اپنا وہی علمی، تحقیقی مقام حاصل کرنا ہے۔ کانووکیشن میں MQI ڈنمارک کی مرکزی قیادت اور جملہ ذیلی تنظیمات کے عہدیداران اور کارکنان نے خصوصی شرکت کی۔