شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والد گرامی فرید ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے 41 واں سالانہ عرس مبارک کی تقریب 16 شوال بمطابق 2 اگست 2015ء بروز اتوار بمقام دارالعلوم فریدیہ قادریہ ملحقہ دربار فرید ملت بستی لوہلے شاہ جھنگ صدر میں ہوئی۔ یہ پروگرام محترم صاحبزادہ صبغت اللہ قادری (متولی دربار فرید ملت) کی زیر صدارت اور محترم علامہ حافظ عبدالقدیر (ڈائریکٹر دارلعلوم ہذا) کی زیر نگرانی منعقد ہوا۔
اس پروگرام میں علماء و مشائخ، طلبہ اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ محترم محمد جواد حامد (ڈائریکٹر ایڈمن و اجتماعات منہاج القرآن انٹرنیشنل) کی زیر قیادت لاہور سے مرکزی قائدین و کارکنان تحریک اور علماء و مشائخ نے قافلے کی صورت میں اس تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ نماز فجر تا ظہر دربار عالیہ پر قرآن خوانی کی گئی۔ نماز ظہر کے بعد دربار شریف کو غسل دیا گیا اور نماز عصر کے بعد درود و سلام کے ساتھ چادر پوشی کی رسم ادا کی گئی۔
نماز مغرب کے بعد محفل ذکر مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا آغاز فخرالقراء محترم قاری نور احمد چشتی کی تلاوت کلام مجید سے ہوا۔ نقابت کے فرائض محترم حافظ محمد حسنین حیدر نے سرانجام دیئے۔ حسان منہاج محترم محمد افضل نوشاہی، محترم محمد سرور صدیق، محترم محمد شکیل طاہر اور منہاج نعت کونسل لاہور نے نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سعادت حاصل کی۔ اس کے علاوہ جھنگ کے مشہور نعت خواں فریدی نعت کونسل اور دوسرے مقامی مشہور نعت خوانوں نے بھی نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔ ثناء خوانی مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حاضرین کے دلوں میں عشق مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خوب چراغ روشن ہوئے اور جھنگ کی فضاء ذکر مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معطر ہوگئی۔
محفل ذکر مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نوجوان سکالر محترم صاحبزادہ عمر مصطفی قادری نے استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے تمام معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا اور فرید ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری کے علمی، فکری اور روحانی مقام و مرتبہ کو بیان فرمایا۔
اس موقع پر علامہ غلام ربانی تیمور نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ فرید ملت حضرت ڈاکٹر فریدالدین قادری واقعتا ایک یگانہ روزگار شخصیت تھے۔ آپ کی شخصیت ایک ایسا کثیر الجہت نگینہ ہے جس کی ہر ہر جہت اپنی آب و تاب اور چمک دمک کے اعتبار سے جداگانہ شان کی حامل نظر آتی ہے۔ آپ جہاں علم و عرفاں کے میدان کے عدیم النظیر شہسوار تھے وہیں بحرِ معرفت کے مشاق شناور بھی تھے۔ جہاں ایک طرف توکل علی اللہ اور فقر و استغناء کی تصویر تھے وہیں زہدو ورع اور تقویٰ و طہارت کے پیکر مجسم بھی۔ ایک طرف ہمہ وقت عشق رسالتمآب صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سرشاری و استغراق آپ کا طرہ امتیاز تھا، تو دوسری طرف نسبت غوثیت مآب میں گرفتاری بھی آپ کی پہچان تھی۔ حضرت فرید ملت کو رسالت مآب صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اس قدر والہانہ عشق تھا کہ ہمہ وقت ماہی بے آب کی طرح آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں روتے رہتے۔ جونہی آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسم گرامی لیا جاتا تو ان کی آنکھوں سے آنسوئوں کی جھڑی لگ جاتی، زبان ہمیشہ آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تذکار جلیلہ سے تر رہتی۔ حضرت فرید ملت نے اپنی پوری زندگی کا ماحصل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صورت میں ہمیں دیا۔ جو منتشر ملت کو یکجا کررہے ہیں، دلوں میں حب مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم پیدا کررہے ہیں اور جن کے نعرہ سے باطل اور طاغوتی قوتوں کے ایوان تھر تھرا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس گھرانے کی قدر کرنے اور ان کی سیرت و کردار کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اس پرکیف تقریب کا اختتام صلوۃ و سلام اور خصوصی دعا سے ہوا۔