فرمان الٰہی
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰی وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّهٗ حَیٰوةً طَیِّبَةً ۚ وَ لَنَجْزِیَنَّهُمْ اَجْرَهُمْ بِاَحْسَنِ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ اِنَّهٗ لَیْسَ لَهٗ سُلْطٰنٌ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَلٰی رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ
(النحل، 16 : 97 ۔ 99)
’’جو کوئی نیک عمل کرے (خواہ) مرد ہو یا عورت جب کہ وہ مومن ہو تو ہم اسے ضرور پاکیزہ زندگی کے ساتھ زندہ رکھیں گے، اور انہیں ضرور ان کا اجر (بھی) عطا فرمائیں گے ان اچھے اعمال کے عوض جو وہ انجام دیتے تھے۔ سو جب آپ قرآن پڑھنے لگیں تو شیطان مردود (کی وسوسہ اندازیوں) سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کریں۔ بے شک اسے ان لوگوں پر کچھ (بھی) غلبہ حاصل نہیں ہے جو ایمان لائے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔‘‘
فرمان نبوی ﷺ
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنہما، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ، سَوُّوْا بَیْنَ أَوْلَادِکُمْ فِي الْعَطِیَّۃِ، فَلَوْ کُنْتُ مُفَضِّلاً أَحَدًا لَفَضَّلْتُ النِّسَاءَ۔رَوَاہُ الطَّبَرَانِيُّ وَالْبَیہَقِيُّ ذَکَرَہَ الْبُخَارِيُّ فِي التَّرْجَمَۃِ مُخْتَصَرًا۔
’’حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا: تحائف کی تقسیم میں اپنی اولاد میں برابری رکھو اور اگر میں کسی کو کسی پر فضیلت دیتا تو عورتوں کو (یعنی بیٹیوں کو بیٹوں پر) فضیلت دیتا۔‘‘
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضي الله عنہما أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ قَالَ: الدُّنْیَا مَتَاعٌ وَخَیْرُ مَتَاعِ الدُّنْیَا الْمَرْأَۃُ الصَّالِحَۃُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ وَالنَّسَائِيُّ۔
’’حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا: دنیا سازو سامان کی جگہ ہے اور اس دنیا کا بہترین سرمایہ (و دولت) نیک عورت ہے۔‘‘
(المنہاج السوی من الحدیث النبوی ﷺ، ص 795، 804)