واقعی یہ رسالہ خواتین کے حقوق کا ترجمان ہے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں نے مجلہ دختران اسلام بارہا پڑھا ہے۔ واقعی یہ رسالہ خواتین کے حقوق کا ترجمان ہے۔ اس میں کوئی بھی موضوع نظر انداز نہیں کیا جاتا۔ اس میں دنیوی اور اخروی زندگی کے متعلق تمام امور پر معلومات فراہم کی جاتی ہیں بالخصوص خواتین کو اسلام کی بنیادی تعلیمات اور آئندہ نسلوں کی تربیت میں ان کے کردار کا شعور دیا جاتا ہے۔ مجھے شاعری سے بہت شغف ہے۔ اپنا ایک نعتیہ کلام بھیج رہی ہوں۔ یقینا آپ اسے دختران اسلام میں شامل فرمائیں گی۔ (یاسمین اختر۔ ٹوپہ پنڈدادنخان)
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترمہ یاسمین! ہمیں خوشی ہے کہ دختران اسلام آپ کے مطالعہ میں رہتا ہے آپ نے پہلی بار اپنا نعتیہ کلام ہمیں ارسال کیا ہے۔ اگر یہ کلام معیاری ہوا تو ان شاء اللہ آئندہ کسی شمارے میں ضرور شائع کیا جائے گا۔ آپ اپنی شاعری میں حمدیہ کلام بھی بھیج سکتی ہیں۔ (ادارہ)
دینی سوالات پوچھنے کے لئے کوئی سلسلہ شروع کریں۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ سلسلہ ’’خواتین کے مسائل‘‘ شروع کیا گیا۔ میری تجویز ہے کہ
دینی مسائل کے حل کے لئے بھی کوئی سلسلہ شروع کیا جائے جیسے کہ لوگ کہتے ہیں۔ 12 بجے
زوال کا وقت شروع ہوجاتا ہے کیا زوال کے وقت عبادت نہیں کرسکتے۔ زوال کیا ہے؟ اور کیا
12 بجے زوال کا وقت ہوتا ہے؟ (کوثر، احمد آباد)
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کوثر بہن! آپ کو خواتین کے مسائل سلسلہ پسند آیا بہت خوشی ہوئی۔ دینی مسائل کے بارے میں ’’ماہنامہ منہاج القرآن‘‘ میں سلسلہ وار سوالات اور ان کے جوابات شائع کئے جاتے ہیں۔ آپ کا سوال محترم مفتی عبدالقیوم ہزاروی صاحب کو بھیج دیا ہے۔ آئندہ کسی مجلے میں اس کا جواب شائع ہوگا۔(ادارہ)
مقدس اوراق کا تقدس کیونکر ممکن ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اخبارات پر اللہ، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، قرآنی آیات اور درود شریف لکھا ہوتا ہے اور اخبارات جگہ جگہ زمین پر پ۔ڑی ملتی ہیں۔ اس قسم کے اوراق زمین سے اٹھانا اور نہ اٹھانا کیسا ہے؟ اور وہ کونسا طریقہ ہے جس کو اختیار کرکے اس میں بہتری لائی جاسکتی ہے؟ والسلام(آمنہ اشرف۔ لاہور )
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسمائے حسنی، اسمائے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مقدس آیات کا تقدس بطور مسلم ہر مسلمان پر لازم ہے۔ اخبارات، جرائد و رسائل وغیرہ پر قرآنی آیات، درود شریف، اسماء حسنی اور اسمائے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسلامی تعلیمات کی اشاعت کے لئے ناگزیر اور وقت کی ضرورت ہے۔ اس لئے یہ کہنا بجا نہ ہوگا کہ اخبارات اور تحاریر میں اللہ، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور درود و سلام یا قرآنی آیات وغیرہ کا لکھنا ممنوع قرار دیا جائے کیونکہ ان کے استعمال کا مقصد تعلیمات اسلامیہ کی اشاعت و تبلیغ ہے۔ اس لئے قارئین اور اخبارات کے مستعملین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ان کے تقدس کا اہتمام کریں۔ اولاً حکومت کو جگہ جگہ مقدس اوراق کو ڈالنے کے لئے Boxes وغیرہ کا انتظام کرنا چاہئے۔ ثانیاً ہر مسلم کی یہ کوشش ہونی چاہئے کہ اخبارات یا کسی بھی تحریر شدہ کاغذ کے استعمال سے قبل اسے خوب پڑھ لے یا دیکھ لے کہ آیا اس میں کوئی آیت وغیرہ تو نہیں لکھی ہوئی۔ ثالثاً اگر ایسے Boxes دستیاب نہ ہوں تو کم از کم مقدس اوراق کو اٹھا کر گھروں میں موجود مقدس کاغذات میں رکھ دیں رابعاً جگہ جگہ پڑی اخبارات کے سدباب کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ عوام الناس میں ان کے تقدس کا شعور پیدا کیا جائے۔ اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ مختلف اشیاء اور کھانے کی چیزوں کو اخبارات میں Pack کیا جاتا ہے۔ بعد ازاں یہی اخبارات سڑکوں اور کوڑے کرکٹ کی نذر ہوجاتے ہیں۔ لہذا ضروری ہے کہ اخبارات کے استعمال سے گریز کیا جائے اور Raping Paper، سادہ کاغذ یا ٹشو پیپر کا استعمال کیا جائے۔ جہاں تک مقدس اوراق کو زمین سے اٹھانے کی بات ہے۔ تو اس کا انحصار اللہ کے ساتھ تعلق محبت پر ہے۔ جس کے دل میں اللہ عزوجل اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت ایک رتی برابر بھی ہوئی تو اسے اپنے محبوب کا نام زمین پر پڑا دیکھنا کبھی بھی گوارہ نہ ہوگا۔ (ادارہ دختران اسلام)