حمد باری تعالیٰ
تجھ سے جو ہر گھڑی ڈرے مولا
کام کیسے برے کرے مولا
تو کہ شہ رگ سے بھی قریب مگر
ہے پرے سے بھی پرے مولا
پاگئے اصل میں سراغِ حیات
جو تری رہ میں کٹ مرے مولا
جو ترے نام پہ کریں خالی
ان کے دامن رہیں بھرے مولا
جو بھی مجذوبِ ذاتِ باری ہوا
بات کب غیر کی کرے مولا
مل گئی رمز لا الہ جسے
بھاگ اُس کے ہوئے ہرے مولا
کچھ بھی تو صابری نہیں ممکن
وہی ممکن ہے جو کرے مولا
{محمد علی صابری}
نعتِ رسولِ مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم
قرآن کا لفظ لفظ ہے پہچانِ مصطفی
ایماں کی پہلی شرط ہے ایمانِ مصطفی
مخلوق ہیں حضور، خدائے عظیم کی
معمور علم سے ہے دبستانِ مصطفی
شام و سحر محاسبہ اپنا کیا کرو
رحمت لٹا رہا ہے قلمدانِ مصطفی
یہ التجا ہے، داورِ محشر! بروز حشر
دامانِ مصطفی ملے دامانِ مصطفی
خوشنودی خدا کا ہے اک راستہ یہی
پیشِ نظر رہے ترے فرمانِ مصطفی
حیراں کھڑا ہوں گنبدِ خضرا کے سامنے
مجھ سا سیاہ کار اور مہمانِ مصطفی
صدیقِ باوفا سے حسن اور حسین تک
کیا خوشنما ہے صحنِ گلستانِ مصطفی
تشکیک کا غبار اڑائو گے کب تلک
ربِ کریم جب ہے نگہبانِ مصطفی
بنجر پڑی ہوئی ہیں تخیل کی کھیتیاں
کشتِ دل و نظر پہ ہو بارانِ مصطفی
اپنی نیاز مندی کا اظہار ہے، ریاض
ممکن نہیں ہے نعت ہو شایانِ مصطفی
ریاض حسین چودھری